ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف احکامات معطل
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تاجروں اور صنعت کاروں کے احتجاج پر ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ ایس آر او 351 پر عملدرآمد معطل کرنے کا حکم دیے دیا۔
اسلام آباد میں ٹیکس مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا ان کی جانب سے منظوری کے کے بغیر متازع ایس آر او 351 جاری کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی بحالی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اورگزشتہ دس ماہ کے دوران متعارف کروائی گئی اصلاحات کے ذریعے ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
سخت محنت سے اب تمام اقتصادی اعشاریے مثبت ہیں۔ہم تمام شراکت داروں سے مشاورت پر یقین رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 3سال کے اندر تمام امتیازی ایس آر اوز ختم کردیے جائیں گے، اقتصادی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسحاق ڈار نے کہا کہ 10ماہ کے اصلاحات کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، تمام فریقین بشمول تاجروں،صنعتکاروں سےبجٹ تجاویز حاصل کی جا رہی ہیں۔
اجلاس میں تاجروں اور صنعتکاروں کی طرف سے ریفنڈ روکنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
جس میں چارٹرڈ اکاونٹس، ماہرین تعلیم، سینئر ٹیکس کنسلٹنٹس، ریٹائرڈ آفسران، صنعتکار‘ ایف پی سی سی آئی کے صدر، چاروں صوبائی چیمبرزکے صدور، آئی سی اے پی، آئی سی ایم اے، ٹیکس بار کے صدر، ایس ای سی پی بینکنگ ایسوسی ایشن، کے ایس ای، ایل ایس ای اور آئی ایس ای، ایف بی آر حکام سمیت تمام شراکتداروں نے شرکت کی۔
.اجلاس میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر غورکیاگیا۔ وزیرخزانہ نے تاجروں سے تمام شراکتدارمل کر کام کررہے ہیں
انہوں نے اقتصادی شرح نمو میں اضافہ کیے لیے حقائق پرمبنی تجاویز کی ضرورت پر زوردیا تاکہ ترقیاتی شعبے اور سماجی تحفظ کے پروگراموں کیے لیے قابل قدر رقوم فراہم ہوسکیں۔ تاجر راہنماؤں نے اپنے مسائل کا تفصیلی تذکرہ کیا۔
انہوں نے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے حکام کی تعریف کی۔