دوسو ٹیکس دھندگان کیلئے اعزازات

شائع July 16, 2014

اسلام آباد : ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک بے مثال نظیر اس وقت قائم ہوئی جب وزیراعظم نواز شریف نے دو سو کے قریب ٹیکس دہندگان میں 'استحقاق اور اعزاز کارڈز' تقسیم کئے جس کے ذریعے انہیں کچھ خصوصی سروسز فراہم کی جائیں گی۔

منگل کو ہونے والی اس تقریب میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین طارق باجوہ بھی شریک تھے۔

ایف بی آر نے چار سو سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے افراد کی شناخت کی تھی جن کو تنخواہ دار افراد، غیر تنخواہ دار افراد، ایسوسی ایشنز اور کمپنیوں جیسی چار کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا تھا۔

ایک ایف بی آر کے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ دو سو سے کچھ کم افراد کو تقریب کے دوران یہ کارڈز دیئے گئے، جبکہ باقی افراد کو بھی جلد یہ کارڈز مل جائیں گے۔

تنخواہ دار افراد کی فہرست میں تین بھائی پہلے دس ٹیکس دہندگان میں شامل تھے، طارق نثار جنھوں نے فہرست میں پہلا نمبر حاصل کیا، نے 189 ملین روپے بطور انکم ٹیکس ادا کیا، سہیل نثار 105ملین ادا کرکے چھٹے اور انجم نثار 80 ملین سے زائد ادا کرکے آٹھویں نمبر پر رہے۔

الائیڈ بینک کے اکثریتی شیئر رکھنے والے خاندان کے پانچ افراد اور ابراہیم فائبر بھی فہرست میں شامل ہے، جن میں سے تین محمد نعیم مختار، دوسرے، محمد وسیم مختار تیسرے اور شیخ مختار احمد پانچویں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شخص ہیں، جبکہ فیصل مختار17 ویں اور فواد احمد مختار 39 ویں پوزیشن ہر کھڑے ہیں۔

منشا خاندان کے پانچ افراد بھی سرفہرست سو ٹیکس دھندگان میں شامل ہیں، ان میں حسن منشا چوتھے، عمر منشا 11 ویں، رضا منشا 28 ویں اور ناز منشا 59 ویں نمبر پر موجود ہے، جبکہ عامل رضا منشا کو غیر تنخواہ دار کی کیٹیگری میں 59 واں نمبر ملا ہے۔

لاکھانی خاندان کے تین افراد ٹاپ 100 میں شامل ہے جن میں اقبال علی لاکھانی 38 ویں اور امین محمد لاکھانی 41 ویں جبکہ روق اقبال علی لاکھانی غیرتنخواہ دار شخصیات میں 92 ویں نمبر پر ہیں۔

ہاشوانی گروپ کے صرف دو افراد ہی اس فہرست میں جگہ بناسکے ہیں، جن میں امین اے ہاشوانی 70 ویں نمبر پر موجود ہیں، جبکہ عبداللہ اے ہاشوانی غیر تنخواہ دار شخصیات میں چھٹی پوزیشن پر کھڑے ہیں۔

ٹپال ٹی کمپنی کے چار ملازمین بھی سو ٹیکس دھندگان میں شامل ہیں جن میں آفتاب فیض اللہ ٹپال اور کمیل آفتاب ٹپال 68 ویں، مہوش اے ٹپال 71 ویں اور رشیدہ ٹپال 47 ویں نمبر پر موجود ہے۔

اس کے علاوہ کچھ معروف شخصیات جیسے عارف حبیب نویں، وقار اے ملک بیسویں، شعیب انور ملک 18 ویں اور محمد علی ٹبہ 69 ویں پر ان شخصیات میں شامل ہیں جو اپنے کاروبار میں مختلف پوزیشنز پر کام کرتے ہیں۔

سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی شخصیات میں کوئی موجودہ رکن پارلیمنٹ شامل نہیں تاہم سابق نگران وزیر خزانہ سید بابر علی 21 ویں نمبر پر کھڑے ہیں، سابق وزیر تجارت رزاق داﺅ 92 ویں اور صنعتوں کے سابق وفاقی وزیر جہانگیر ترین 84 ویں پوزیشن پر ہیں۔

غیرتنخواہ دار افراد کی فہرست میں عرفان عثمان پہلے، علی جہانگیر صدیق 24 ویں، محمد انیق صدیقی 30 ویں، شاہد مجید 82 ویں اور جہانگیر صدیقی 86 ویں نمبر پر ہیں۔

ایم سی بی بینک کے سی ای او اور صدر عمران مقبول کو کمپنی کیٹیگری میں چھٹی بڑی شخصیت کے اعزاز کے ساتھ یہ کارڈ دیا گیا ہے۔

کمپنیوں کی لسٹ میں سرفہرست آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ سرفہرست رہی، پاکستان پیٹرولیم لمیٹیڈ دوسرے، گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) چوتھے، فوجی فرٹیلائزر کمپنی پانچویں، ایم سی بی بینک چھٹے، پاکستان اسٹیٹ آئل ساتویں، یونائیٹیڈ بینک آٹھویں، پاک عرب ریفائنری نویں، ای این آئی پاکستان دسیں، نیشنل بینک آف پاکستان بارہویں اور الائیڈ بینک پندرہویں نمبر پر رہا۔

سرکاری بیان کے مطابق اس اسکیم کا مقصد ملک میں ٹیکس کے کلچر کو فروغ دینا ہے، حکومت کی جانب سے ہر سال سرفہرست سو ٹیکس دھندگان کو اس اعزاز سے نوازا جائے گا جس سے ائیرپورٹس پر وی آئی پی لاﺅنجز تک رسائی، امیگریشن کاﺅنٹر پر جلد کلیئرنس اور اعزازی پاسپورٹ کا اجرا جیسی سہولیات دی جائیں گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'میں ان افراد سے بات کررہا ہوں جو ملکی معیشت کی بحالی نو کے لیے نمایاں کردار ادا کررہے ہیں، یہ تقریب قوم کے لیے آپ کی خدمات کو سراہنے کے لیے منعقد کی گئی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 30 اپریل 2025
کارٹون : 29 اپریل 2025