• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'آرمی چیف فوج کو سیاست میں ملؤث کرنے کی کوششوں کا نوٹس لیں'

شائع September 11, 2014

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے لوگوں کی زبانوں کو بند کروائیں، جو اس ادارے کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔

موجودہ تعطل کے دوران بعض سیاستدانوں کی جانب سے فوج کو پکارنے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خورشید شاہ نے سیاسی رہنماؤں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے مقاصد کے لیے ناجائز طور پر فوج سیاست میں نہ گھسیٹیں۔

بدھ کے روز پشاور سے واپسی کے بعد ڈان سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے بعض رہنماؤں کی طرف سے اس طرح کی درخواستوں کو مسلح افواج کے ادارے سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کی ایک کوشش قرار دیا، انہوں نے جنرل راحیل شریف سے کہا کہ وہ اس طرح کی کوششوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نے پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر القادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تقریروں میں تھرڈ امپائر کا نام لے کر بالواسطہ طور پر مبینہ طور پر فوج کو بلارہے ہیں۔

انہوں نے خاص طور پر مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین پر تنقید کی، جنہوں نے حالیہ ٹی وی انٹرویوز میں کھلے عام کہا تھا کہ فوج کو اس سیاسی بحران میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیٔے۔

خورشید شاہ نے کہا ’’آرمی چیف کو ایسے لوگوں کو سختی سے روکنا چاہیٔے جو فوج کا استحصال کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے غیرمعینہ مدت کے دھرنوں کے سبب پیدا ہونے والے بحران میں اب تک فوج نے غیرجانبدار کردار ادا کیا ہے۔

قائدِ حزبِ اختلاف نے کہا کہ اس بحران کے دوران فوج کی ممکنہ مداخلت کے سلسلے میں اس طرح کے سیاستدانوں کے تمام بیانات اور پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024