• KHI: Maghrib 6:33pm Isha 7:49pm
  • LHR: Maghrib 5:59pm Isha 7:20pm
  • ISB: Maghrib 6:03pm Isha 7:26pm
  • KHI: Maghrib 6:33pm Isha 7:49pm
  • LHR: Maghrib 5:59pm Isha 7:20pm
  • ISB: Maghrib 6:03pm Isha 7:26pm

شہری آزادیوں کی صورتحال میں 3 درجہ تنزلی، پاکستان ’جزوی آزاد‘ ملک قرار

شائع February 27, 2025
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

عالمی درجہ بندی میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کی صورتحال میں 3 درجہ تنزلی کے بعد پاکستان کو جزوی طور پر آزاد ملک قرار دیا گیا ہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں جمہوریت اور آزادی کو لاحق خطرات پر نظر رکھنے والے واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک ’فریڈم ہاؤس‘ کے مطابق پاکستان کو ’جزوی طور پر آزاد‘ قرار دیا گیا ہے جبکہ 2024 میں عالمی آزادی میں بھی مسلسل 19ویں سال کمی واقع ہوئی ہے۔

فریڈم ہاؤس کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 60 ممالک میں لوگوں نے اپنے سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں میں تنزلی کا سامنا کیا اور صرف 34 ممالک میں بہتری نظر آئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے ماحول میں جہاں حالات خراب ہوئے ہیں، حقوق اور آزادیوں میں تنزلی کے اہم عوامل ہیں جن میں تشدد اور انتخابات کے دوران سیاسی مخالفین پر جبر، جاری مسلح تنازعات اور آمرانہ طرز عمل کا پھیلاؤ شامل ہیں۔

پاکستان کو ’جزوی طور پر آزاد‘ درجہ بندی میں رکھا گیا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 3 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے، یہ نکات کسی ملک میں سیاسی اور شہری آزادیوں کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں۔

پاکستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں آزادی میں 10 سال کی سب سے بڑی تنزلی آئی ہے اور اس کی درجہ بندی میں 10 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے، تاہم 10 سال میں سب سے زیادہ تنزلی کا شکار ملک نکاراگوا (40 پوائنٹس)، تیونس (35 پوائنٹس) اور السلواڈور (28 پوائنٹس) رہا۔

تنظیم نے نوٹ کیا کہ سال 2024 انتخابات کے دوران تشدد اور جبر، جاری مسلح تنازعات اور آمرانہ طرز عمل کے پھیلاؤ سے متاثر ہوا، ان سب عوامل نے عالمی آزادی کے زوال میں کردار ادا کیا۔

بھوٹان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ واحد جنوبی ایشیائی ملک ہے جس کی درجہ بندی آزاد ہے۔

لیکن خطے کے دیگر ممالک نے درجہ بندی میں تبدیلی کے بغیر انڈیکس میں مضبوط کامیابی حاصل کی، بنگلہ دیش، جہاں بغاوت کے بعد سخت گیر رہنما شیخ حسینہ فرار ہو گئیں اور سری لنکا، جہاں انورا کمارا ڈسانائیکے کو طویل عرصے سے غالب دو جماعتوں کی گرفت توڑنے کے بعد کرپشن کے خلاف جدوجہد پر صدر منتخب کیا گیا تھا۔

رپورٹ کی شریک مصنفہ یانا گوروکھووسکایا کا کہنا ہے کہ یہ مسلسل 19واں سال ہے جب عالمی سطح پر آزادی میں تنزلی آئی ہے، لیکن 2024 انتخابات کی کثیر تعداد کی وجہ سے خاص طور پر غیر مستحکم تھا۔

انہوں نے کہاکہ ’بڑی تصویر یہ ہے کہ یہ آزادی کے عالمی زوال کا ایک اور سال تھا لیکن تمام انتخابات کی وجہ سے، یہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں زیادہ متحرک تھا‘۔

مشرق وسطیٰ میں ایک نمایاں مقام اردن تھا، جسے ’غیر آزاد‘ سے ’جزوی آزاد‘ میں اپ گریڈ کیا گیا تھا جبکہ کویت، نائجر، تنزانیہ اور تھائی لینڈ کو ’جزوی طور پر آزاد‘ سے ’غیرآزاد‘ میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

فن لینڈ دنیا کا واحد ملک ہے جس نے آزادی پر کامل 100 اسکور کیا ہے جبکہ نیوزی لینڈ، ناروے اور سویڈن نے 99ویں پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔

پاکستان کا حقوق کے تحفظ کا عزم

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق وفاقی وزیر قانون، انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بدھ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مضبوط قانون سازی اور پالیسی اقدامات پر روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ ایک دہائی میں انسانی حقوق سے متعلق 70 سے زائد قوانین بنائے گئے ہیں، حالیہ 26ویں ترمیم نے صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کو بنیادی حق کے طور پر تسلیم کیا ہے، جو پاکستان کے انسانی حقوق کے فریم ورک میں ایک سنگ میل ہے۔

مذہبی عدم رواداری بالخصوص اسلاموفوبیا میں عالمی سطح پر اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر ہر قسم کے امتیازی سلوک، دشمنی اور تشدد کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر قانون نے مقبوضہ فلسطین بالخصوص غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی بھی مذمت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جبری نقل مکانی اور ڈیموگرافک ری انجینئرنگ بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کی بھی مذمت کی، انہوں نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر پر زور دیا کہ وہ اپنی کشمیر رپورٹس کو اپ ڈیٹ کرے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کے قیام پر زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 28 فروری 2025
کارٹون : 27 فروری 2025