ایف بی آر ماہانہ ریونیو ٹارگٹ حاصل کرنے میں ناکام، 601 ارب روپے ریونیو شارٹ فال
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا طےکردہ ماہانہ ریونیو ٹارگٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کو 8 ماہ میں 601 ارب روپے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق فروری میں ایف بی آر نے 850 ارب اکٹھا کیا، فروری میں ایف بی آر کا ٹارگٹ 983 ارب روپے کا تھا، فروری میں شارٹ فال 133 ارب روپے رہا۔
13 فروری کو ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولی رواں مالی سال کے لیے 129 کھرب 70 ارب روپے کے ہدف سے کم رہ سکتی ہے، اس کے باوجود اعلیٰ ٹیکس اتھارٹی آئی ایم ایف کے جاری پروگرام کے مطابق ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو 10.6 فیصد تک بڑھانے کے ہدف کے حصول کے لیے پراُمید ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پہلی اور دوسری سہ ماہی میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب بالترتیب 9.6 فیصد اور 10.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا، ایف بی آر حکام کا اندازہ ہے کہ تیسری سہ ماہی میں یہ تناسب 10.6 فیصد سے کچھ کم رہے گا لیکن چوتھی سہ ماہی میں 11 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔
ایف بی آر کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا تھا کہ ’مجموعی طور پر ہمیں یقین ہے کہ ہم پورے سال کے لیے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کا ہدف حاصل کر لیں گے‘۔
آئی ایم ایف معاہدے کے تحت حکومت فنڈنگ پروگرام کے 37 ماہ کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کم از کم 3 فیصد بڑھا کر 13 سے 13.3 فیصد کرنے کے لیے پرعزم ہے، یہ تناسب، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کوئی حکومت ٹیکس کے ذریعے معاشی وسائل کو کتنی موثر طریقے سے متحرک کرتی ہے، رواں مالی سال 8.77 فیصد ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو مالی سال 22 کے 9.22 فیصد سے کم ہے۔