• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

عراق: فائرنگ اور بم دھماکوں میں بیس افراد ہلاک

شائع November 22, 2013 اپ ڈیٹ November 23, 2013
فائل فوٹو۔۔۔
فائل فوٹو۔۔۔

بغداد: سنی مسلک کے اکثریتی علاقوں پر جمعہ کے روز حملوں میں بیس افراد ہلاک ہو گئے.

تشدد کی یہ تازہ لہر گزشتہ چند ماہ سے جاری ہے ایک ہفتے کے دوران عراق بھر میں تقریبا دو سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس میں فرقہ واریت کا رنگ نمایاں ہے، اس سے قبل بھی 2008 میں عراق شدید فرقہ وارانہ تشدد اور حملوں کا شکار رہا جس میں دسیوں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔

عراق میں اس سال خونریز تشدد میں اضافے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہزار آٹھ سو سے زیادہ ہو گئی ہے۔

عراق میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد واقعات کا یہ تازہ سلسلہ ہے اور اس سے قبل عراقی صدر نوری المالکی نے واشنگٹن سے باضابطہ اپیل کی تھی کہ وہ عراق میں عسکریت پسندی کے خاتمے میں حکومت کی مدد کرے کیونکہ حملوں کے اس نئے سلسلے کو جڑ سے اُکھاڑنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔

سیکورٹی اور طبی عملے کے مطابق تمام بغداد اور دیالہ اور موصل میں سنی مسلک کے اکثریتی علاقوں میں پر تشدد واقعات میں تقریبا بیس افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ۔

دارالحکومت میں فائرنگ اور بم دھماکوں کے پانچ مختلف واقعات میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ابو غریب اورطارمیہ میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔

شورش زدہ صوبہ نینوا کے شہر موصل کے قریب میں مذید حملوں میں دو سیکورٹی اور دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔

صوبہ دیالہ کے قصبے خالس میں مسلح حملے میں سنی مسلک کی مسجد کے پیش امام اور ان کے گارڈ ہلاک ہو گئے۔

سیکورٹی اور طبی عملےکی بنیاد پر مبنی اے ایف پی کے اعداوشمار کے مطابق رواں سال عراق میں پانچ ہزار آٹھ سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024