کیا جنوبی افریقہ پہلے وائٹ واش سے بچ پائے گا؟
کیپ ٹاؤن: متحدہ عرب امارات میں شکستوں سے نڈھال پاکستان کرکٹ ٹیم نے غیر متوقع طور پر شیڈول دورہ جنوبی افریقہ میں جس انداز میں کم بیک کیا وہ ناصرف پاکستانی شائقین بلکہ خود پروٹیز کے لیے بھی حیران کن تھا جہاں گرین شرٹس نے دونوں ہی میچوں میں فتح کے ساتھ تاریخ کے پنوں میں اپنا نام درج کرا لیا۔
رواں سال کے کرکٹ شیڈول میں پاکستان کے اس دورہ جنوبی افریقہ کا ذکر نہ تھا لیکن ہندوستان کی جانب سے افریقی دیس کا دورہ مختصر کیے جانے کے باعث ساؤتھ افریقن بورڈ نے خسارے سے بچنے کے لیے پاکستان سے سیریز کھیلنے کی درخواست کی لیکن شاید اس وقت خود وہ بھی یہ بات نہیں جانتے تھے کہ یہ فیصلہ کتنا مہنگا ثابت ہو گا۔
اتوار کو پہلا میچ جیت پاکستان نے پہلی دفعہ جنوبی افریقہ کو کیپ ٹاؤن میں شکست دینے کا اعزاز حاصل کیا تو بدھ کو ہونے والے دوسرے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک رن سے کامیابی حاصل کر کے نئی تاریخ رقم کر دی اور پہلی دفعہ پروٹیز کے خلاف ایک روزہ میچز کی سیریز جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
اور اب ہفتے کو پاکستان کے پاس ایک اور تاریخ رقم کرنے کا موقع ہے جہاں وہ تیسرا میچ جیت کر مہمان ٹیم کو اسی کے دیس میں وائٹ واش کرنے والی دنیائے کرکٹ کی پہلی ٹیم بن جائے گی۔
جنوبی افریقہ کے خلاف یو اے ای میں کھیلی گئی ایک روزہ میچز میں 4-1 سے شکست اور پھر ٹی ٹوئنٹی میں 2-0 سے کلین سوئپ کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کے پاس شاید اپنے کٹ بیگ کھیلنے کا بھی ٹائم نہ تھا اور انہیں فوری طور جنوبی افریقہ سے سال کی تیسری سیریز کھیلنے انہی کے ملک پہنچا تھا۔
لیکن مالی نقصان کے ازالے کے لیے شیڈول کی گئی اس سیریز میں پاکستان نے شاندار انداز میں واپس آتے ہوئے پانسہ پلٹ دیا اور خود مصباح الحق نے پورٹ الزبتھ میں پروٹیز کے خلاف سیریز میں فتح کو ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کو باہمی سیریز میں پہلی دفعہ خصوصاً اسی کی سرزمین پر شکست دینا ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
اور اب پروٹیز کو اپنی ہی سرزمین پر ایک روزہ میچز میں کلین سوئپ میں شکست کا خطرہ ہے جہاں ٹیسٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم 1991 میں کرکٹ میں دوبارہ واپسی کے بعد اب تک کسی بھی ٹیم سے جنوبی افریقہ میں ہونے والے ایک روزہ میچز میں کلین سوئپ شکست سے دوچار نہیں ہوئی۔
حتیٰ کہ کئی سالوں تک ورلڈ چیمپیئن رہنے والی رکی پونٹنگ الیون یا ہندوستانی ٹیم بھی آج تک اس اعزاز سے محروم رہی ہے۔
اب سپر اسپورٹ پارک سنچورین میں کل جنوبی افریقہ کو عزت بچانے کا چیلنج درپیش ہے جہاں پاکستان کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں جیت سمیت لگاتار تین میچوں میں فتح کے ساتھ میچ کے لیے فیورٹ قرار دی جا رہی ہے۔
جنوبی افریقہ کے لیے اس مشکل مرحلے پر ایک اور بری خبر تجربہ جاک کیلس، گریم اسمتھ اور اسپیڈ اسٹار ڈیل اسٹین کی انجری کے باعث اگلے میچ میں عدم دستیابی ہے۔
دوسری جانب مصباح الیون انہونی کرنے کے لیے پرعزم ہے جہاں کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان ٹیم ہے اور ان کا ماننا ہے کہ وہ جیت سکتے ہیں، یہی وہ چیز ہے جس کی ماضی میں کمی تھی۔
میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں بھی ایک تبدیلی متوقع ہے جہاں اوپنر ناصر جمشید کی جگہ اسد شفیق کو میدان میں اتارا جائے گا لیکن باؤلنگ لائن میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں۔
(میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہو گا)