چک ہیگل کی وارننگ، پاکستان کی تردید
اسلام آباد: دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کی پاکستانی قیادت کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی جس میں انہوں نے پاکستان کی امداد روکنے کی کوئی دھمکی نہیں دی۔
ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چوہدری نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا گیا کہ امریکی وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کے دوران ان کی طرف سے پاکستان کی امداد روکنے کی دھمکیوں سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی روکنے کے معاملہ پر ملاقات میں بات چیت ہوئی لیکن امریکی وزیر دفاع نے امداد روکنے کی کوئی دھمکی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات مثبت سمت میں فروغ پا رہے ہیں اور وزیراعظم محمدنوازشریف کے دورہ واشنگٹن نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان مزید تعلقات کی بنیاد ڈال دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا ڈرون حملوں سمیت بعض معاملات پر رائے کا اختلاف ہے۔ پاکستان نے امریکی وزیر دفاع کے سامنے ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا۔
ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے دورے مفید ہیں جہاں دونوں ممالک اختلافی معاملات پر بات چیت کرسکیں۔
پاکستان کے راستے نیٹو سپلائی کی صورتحال سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ جنوبی ریاستوں سے نیٹو سپلائی جاری ہے۔
ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں شہبازشریف کا دورہ نئی دہلی موجودہ حکومت کی طرف سے پاکستان اور ہندوستان کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے وزرائے اعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کا احترام کیا جائے اور تب سے لائن آف کنٹرول پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ طالبان رہنما ملا بردار آزاد ہیں اور کسی سے بھی ملاقات کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے منصوبے کیلئے پرعزم ہے۔