روپے کی قدر میں کمی۔ غیر ملکی قرضوں میں حیرت انگیز اضافہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں سال جون سے اب تک روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی وجہ سے غیر ملکی قرضوں میں چار سو تین ارب روپے کا حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سمیت عوامی اور سرکاری سطح پر دیے جانے والے قرضوں میں چار سو تین ارب روپے کا اضافے موجودہ دورۂ حکومت میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔
گزشتہ روز جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری طور پر بتایا گیا کہ موجودہ دور میں پاکستانی روپے کی ڈالر کے مقابلے میں کمی کے باعث آئی ایم ایف سمیت غیر ملکی قرضوں میں چار سو تین ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار ہوا کہ حکومتی اعداد و شمار سے یہ بات ظاہر ہوئی کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر غیر ملکی قرضوں پر اثر انداز ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی قرضوں میں جو اضافہ ہوا اس کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت اقدامات کرے گی۔
اس ہی طرح بیلم حسنین کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ اکتوبر 2013ء تک بیرون ملک سے 6442 ملین امریکی ڈالر کی ترسیلات زر ہوئیں۔
اس موقع پر وزراتِ خزانہ کے پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے ایوان کو بتایا کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے بینکوں کی شاخیں بڑھا دی گئی ہیں اور ترسیلات زر بھجوانے پر چارجز ختم کر دیئے ہیں جس کے نتیجے میں ترسیلات زر بہتر ہوئی ہیں۔
ایک اور سوال جو ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کیا تھا کہ جواب میں رانا محمد افضل خان نے بتایا کہ زیادہ ترسیلات زر مشرق وسطیٰ سے آ رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلف اور مڈل ایسٹ ممالک کے علاوہ بھی پاکستانیوں کے لیے سہولیات میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس میں 8 سے 9 ارب ڈالر بھجوائے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ترسیلات زر کے سلسلے میں حکومت کی جانب سے متعدد مراعات دی جا رہی ہیں اور ترسیلات زر پر چارجز بالکل ختم کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یہ رقوم بھی قانونی ذرائع سے ملک میں آئیں۔
ایوان میں نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے بتایا کہ بیرون ملک سفارت خانوں میں تعینات سفیر اور دیگر عملہ پاکستانیوں کو قانونی معاونت فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے قانون کا احترام سب پر لازم ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزارت خزانہ کے پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سطح پر کوششیں کر رہی ہے اور توقع کی جا رہی ہے ان اقدامات کے نتیجے میں ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے اور روپے کی قدر میں استحکام آئے گا۔