• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی میں ٹرانسپورٹ اور سی این جی اسٹیشنز کی ہڑتال کا اعلان

شائع January 3, 2014
کراچی میں سی این جی کی بار بار معطلی کے خلاف بطور احتجاج سی این جی اسٹیشنز اور ٹرانسپورٹ پانچ جنوری سے غیرمعینہ مدت تک بندرہے گی۔ —. فائل فوٹو
کراچی میں سی این جی کی بار بار معطلی کے خلاف بطور احتجاج سی این جی اسٹیشنز اور ٹرانسپورٹ پانچ جنوری سے غیرمعینہ مدت تک بندرہے گی۔ —. فائل فوٹو

کراچی: سی این جی ڈیلرز اور ٹرانسپورٹرز نے جمعرات دو جنوری کو یہ اعلان کیا کہ وہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے لوڈ مینجمنت منصوبے کے تحت گیس کی فراہمی میں بار بار معطلی کے خلاف بطور احتجاج اپنے کاروبار اگلے ہفتے سے غیرمعینہ مدت تک بند رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معطلی نے ان کے کاروبار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

سی این جی ڈیلرز اور ٹرانسپورٹرز کی تنظیموں کے نمائندوں نے پانچ جنوری سے ایک ہڑتال کا اعلان کیا۔ جبکہ انہوں نے گیس لوڈ مینجمنٹ پالیسی پر نظرثانی کے لیے حکومت کو وقت دینے کی پیشکش بھی کی۔

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی مسلسل ناکامی کے بعد اور سندھ کے سی این جی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کے ساتھ ان کے امتیازی رویے کو دیکھتے ہوئے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے ساتھ کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کی جانب سے کراچی میں سی این جی اسٹیشن اور پبلک ٹرانسپورٹ کی غیرمعینہ تک بندش کا اعلان کیا جاتا ہے، جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے، اس وقت تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ اس احتجاج کا آغاز اتوار پانچ جنوری صبح آٹھ بجے سے ہوگا۔“

ٹرانسپورٹرز نے کہا کہ انہوں نے سی این جی ڈیلرز کے معاہدے میں شامل تھے، اور ہڑتال کا یہ فیصلہ صارفین کے وسیع تر مفادات کو پیش نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ جو حکومت کے متضاد اور غیر سنجیدہ رویے کی بنا پر سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے ارشاد بخاری نے کہا کہ ”ہم نے پانچ دن سے گیس کی معطلی کا سامنا کررہے ہیں۔“

انہوں نے بتایا کہ ان کی جانب سے ہڑتال کے اعلان کے بعد سندھ کے ٹرانسپورٹ کے وزیر نے ان کی تنظیم سے رابطہ کیا تھا، لیکن وزیرِ ٹرانسپورٹ کے پاس وہ اختیار نہیں کہ وہ گیس کی فراہمی کے بحران کا حل نکال سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِ ٹرانسپورٹ نے ان سے کہا تھا کہ وہ وزیراعلٰی سے درخواست کریں گے کہ وہ وفاقی حکام کے سامنے ان کا معاملہ پیش کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024