• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

مشرف کل عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، وکیل

شائع January 5, 2014
مشرف کے ایک سینیئر وکیل احمد رضا قصوری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ٹیلی فون پر بتایا 'سب کو معلوم ہے کہ مشرف بیمار ہیں۔ تمام دنیا جانتی ہے کہ وہ اس وقت عارضہ قلب کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج ہیں'۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔
مشرف کے ایک سینیئر وکیل احمد رضا قصوری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ٹیلی فون پر بتایا 'سب کو معلوم ہے کہ مشرف بیمار ہیں۔ تمام دنیا جانتی ہے کہ وہ اس وقت عارضہ قلب کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج ہیں'۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ ) پرویز مشرف کے ایک وکیل نے اتوار کو کہا کہ مشرف بیماری کے باعث پیر کو غداری کیس کی سماعت میں پیش نہیں ہوں گے۔

ستر سالہ سابق صدر کو جمعرات کے روز اسلام آباد میں غداری کیس کی سماعت کے لئے قائم خصوصی عدالت جاتے ہوئے اچانک راستے میں دل کی تکلیف کے باعث راولپنڈی کے فوجی ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

نومبر دوہزارسات میں ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور اعلیٰ عدلیہ کو ہٹانے پرمشرف کو اِس وقت ایک خصوصی عدالت میں غداری کے مقدمے کا سامنا ہے۔

تاہم مشرف کے وکلا کا اصرار ہے کہ ان پر غداری کے مقدمے کی اصل وجہ سیاسی ہے۔ وکلا نے تین رکنی ٹریبونل کی اتھارٹی کو بھی چیلنج کیا ہے۔

مشرف کے ایک سینیئر وکیل احمد رضا قصوری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ٹیلی فون پر بتایا 'سب کو معلوم ہے کہ مشرف بیمار ہیں۔ تمام دنیا جانتی ہے کہ وہ اس وقت عارضہ قلب کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم عدالت میں زبانی درخواست دیں گے کہ ابھی تک مشرف کی حالت بہتر نہیں ہوئی لہذا انہیں پیشی سے استثنی دیا جائے'۔

سابق فوجی آمر نے اتوار کو راولپنڈی میں آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈایالوجی میں مسلسل چوتھا دن گزارا۔

عدالت نے جمعرات کو کیس پر کارروائی ملتوی کرتے ہوئے مشرف کو پیر کے روز طلب کر رکھا ہے تاہم ان کے وکیل قصوری نے امید ظاہر کی ہے کہ مشرف کو عدالت میں پیشی سے استثنٰی مل جائے گی۔

قصوری کے مطابق، عدالت مشرف کو کوئی خصوصی رعایت نہیں دے رہی بلکہ یہ قانون کے مطابق ہے۔

قصوری نےہفتہ کو بتایا تھا کہ مشرف کی طبی رپورٹیں برطانوی ماہرین کو بھجوائی گئی ہیں تاکہ ان کے مقامی طور پر یا بیر ملک علاج کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔

سابق آمر کی اچانک بیماری پر سیاسی مبصرین اور میڈیا کا خیال ہے کہ مشرف کو طبی وجوہات کی بنا پر علاج کے لئے سعودی عرب یا متحدہ عرب امارت بھیجا جا سکتا ہے۔

بعض تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے حکومت اور طاقتور فوج کے درمیان ممکنہ تصادم سے بچا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے ترجمان صدیق الفاروق نے مشرف کو کسی حکومتی پیشکش کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم عدالت کے فیصلے کو قبول کرے گے'۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 'ہم نہ تو کوئی حساب برابر کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی کوئی غلط رعایت دینا چاہتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی پر کوئی بیرونی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔ اور اگر عدالت طبی وجوہات کی بنا پر مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیتی ہے تو ہم انہیں نہیں روکے گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Jan 05, 2014 05:18pm
اگر‏ ‏کمانڈو‏ ‏کو‏ ‏دو‏ ‏تین‏ ‏دن‏ ‏کی‏ ‏رعایت‏ ‏دی‏ ‏جائے‏ ‏تو‏ ‏‏ ‏درست‏ ‏ھے‏ ‏لیکن‏ ‏ان‏ ‏کو‏ ‏باہر‏ ‏بھیجنا‏ ‏ملک‏ ‏سے‏ ‏عداری‏ ‏ھو‏ ‏گی‏ ‏ اج‏ ‏فوج‏ ‏کے‏ ‏سامنے‏ ‏ڈٹے‏ ‏رہنے‏ ‏کا‏ ‏موقع‏ ‏ھے‏ ‏حکومت‏ ‏‏عدلیہ‏ ‏اور‏ ‏سیاستدانوں‏ ‏ثابت‏ ‏قدمی‏ ‏کا‏ ‏مظاہرہ‏ ‏کرنا‏ ‏ھو‏ ‏گا‏ ‏فوج‏ ‏طاقتور‏ ‏نہیں‏ ‏ھے‏ ‏ھم‏ ‏ایسا‏ ‏سمجھ‏ ‏رھے‏ ‏ھیں‏ ‏

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024