طالبان سے مذاکرات ہی بہتر آپشن ہے، عمران خان
لاہور: پاکستانی طالبان کے حملے میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی ہلاکت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم سے لڑنے کی بجائے مذاکرات بہتر آپشن ہے۔
یاد رہے کہ حملے کے دوران دو دیگر پولیس اہلکار بھی مارے گئے تھے جبکہ دس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
حملے کے کچھ بعد تحریک طالبان پاکستان مہمند ایجنسی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔
گروپ کے ترجمان سجاد مہمند نے کہا کہ اسلم کو طالبان مخالف کارروائیوں پر ہدف بنایا گیا۔
جمعرات کو لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کے جو گروپس بات چیت کے لیے تیار ہیں کم ازکم ان سے تو بات کی جائے۔
سربراہ تحریک انصاف کے مطابق طالبان سے مذاکرات میں مدد کے لیے جو بھی سامنے آئے اسے استعمال کرنا چاہیئے۔
عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جاری نام نہاد جنگ سے نکلے بغیر قتل و غارت ختم نہیں ہو سکتی جبکہ عوام دہشت گردی سے تنگ آچکے ہیں۔
اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ وہ چوہدری اسلم کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری اسلم ایک دلیر اور فرض شناس پولیس افسر تھے اور دہشت گردوں نے ان کی بہادری کے ڈر سے ہی نشانہ بنایا۔
صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی حلقہ بندیاں بہترین ہیں جس پر کسی کو اعتراض نہیں اور وہاں مثالی الیکشن ہوں گے۔