بلدیاتی انتخابات کے لیے حزبِ اختلاف کی جماعتوں کا اتحاد
پشاور: خیبر پختونخوا میں حزبِ اختلاف کی تین اہم سیاسی جماعتوں نے پیر کو اس نکتے پر اتحاد کرلیا کہ وہ آنے والے لوکل باڈیز الیکشن میں مشترکہ طور رپر حصہ لیں گی۔
یہ فیصلہ تین جماعتوں عوامی نیشنل پارٹی، جمیعت علمائے اسلام فضل اور پاکستان پیپلزپارٹی کے ایک مشترکہ اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت اے این پی کے میاں افتخار حسین نے کی۔
اے این پی کے سید عاقل شاہ، ایڈوکیٹ خوشدل خان، ایڈوکیٹ صدرالدین مروت اور ملک غلام مصطفٰے، پیپلزپارٹی کے رحیم داد خان، ہمایوں خان، فیصل کریم کنڈی، نجم الدین خان، جبکہ جے یو آئی ایف کے مولانا عطاء الرحمان، حاجی غلام علی، آصف اقبال داؤدزئی، عبد الجلیل جان اور مولانا امانت شاہ نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
اس اجلاس میں تفصیلی بحث کے بعد تینوں سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ وہ آنے والے مقامی حکومتوں کے انتخابات میں ایک اتحاد کی صورت ممیں مشترکہ طور پر حصہ لیں گی، اور مشترکہ امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتاریں گی۔
اس اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یہ سہہ جماعتی اتحاد اپنے متعلقہ ضلعی تنظیموں کو مشترکہ اجلاس کے انعقاد کی ہدایت دے گا تاکہ مشترکہ امیدواروں کے ساتھ اتحاد کو ایک عملی صورت دی جائے، اور متفقہ امیدواروں کی نامزدگی کے لیے ایک طریقہ کار اپنایا جائے۔
تینوں جماعتوں کے اس مشترکہ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اتحاد میں شامل کسی بھی پارٹی کا کوئی رکن کسی دوسری سیاسی جماعت کے ساتھ باقی دونوں پارٹیوں کی اجازت کے بغیر علیحدہ سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی سطح کے کسی آزاد گروپ کے ساتھ اتحاد کے لیے بھی تمام اتحادی جماعتوں کی رضامندی درکار ہوگی۔
بلدیاتی انتخابات کے لیے یہ اتحاد ضلعی سطح پر تشکیل دیا جائے گا، تاہم کسی بھی مشکل کی صورت میں اتحاد کی رکن پارٹیوں کے صوبائی رہنما ضلعی سطح پر اختلافات کو دور اور مسائل کو حل کرنے کے لیے کوششیں کریں گے۔
اجلاس کے دوران تینوں جماعتوں کے نمائندوں نے صوبائی حکومت سے جلد از جلد مقامی حکومتوں کے انتخابات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آئینی پیچیدگیاں نہیں ہوئیں تو وہ مقامی حکومتوں کے انتخابات میں ایک ہی انتخابی نشان کے ساتھ حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات چاہے جماعتی بنیادوں پر منعقد ہوں یا غیر جماعتی بنیادوں پر، وہ مشترکہ امیدوار کھڑے کریں گے۔ اس اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر کسی پارٹی کے ورکرز اتحاد کے باضابطہ امیدوار کے خلاف الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو متعلقہ پارٹی اپنے ورکروں کے خلاف تادیبی کاروائی کرے گی۔
تینوں جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں اتحاد کے امور کی دیکھ بھال کرنے کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کمیٹی کے عہدے دار ایک مہینے کی مدت کے لیے نامزد کیے جائیں گے۔
اجلاس کے شرکاء نے حالیہ مہینے کے لیے اس کمیٹی کا چیئرمین میاں افتخار حسین، غلام علی وائس چیئرمین، نجم الدین خان بطور جنرل سیکریٹری اور عبدالجلیل کو سیکریٹری اطلاعات نامزد کیا۔ اتحاد کے حوالے سے معاہدے پر میاں افتخار حسین، مولانا عطاء الرحمان اور رحیم داد خان نے دستخط کیے۔