• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

عمران فاروق قتل: بی بی سی کی رپورٹ پر ایم کیو ایم کا باضابطہ خط

شائع February 1, 2014
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما بیرسٹر فروغ اے نسیم نے اپنی جماعت کے خلاف رپورٹ نشر کرنے پر برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک خط تحریر کیا ہے۔

یہ خط بی بی سی کے رپورٹر وون جونز کے نام تحریر کیا گیا ہے، جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ الطاف حسین کے خلاف نہ تو پاکستان میں کوئی مقدمہ درج ہے اور نہ ہی وہ کسی مقدمے میں مطلوب ہیں۔

فروغ نسیم نے بی بی سی کی رپورٹ میں دیئے گئے اس تاثر کی بھی تردید کی کہ کراچی پر ایم کیو ایم کی گرفت کمزور پڑتی جارہی ہے۔

انہوں نے اس سلسلے میں دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات اور پھر ضمنی انتخابات کے نتائج کا حوالہ بھی دیا۔

فروغ نسیم کے مطابق مخالفین ان کی پارٹی کے بارے میں من گھڑت خبریں پھیلا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بی بی سی کے ٹی وی پروگرام نیوز نائٹ میں براڈ کاسٹر نے دو پاکستانی طالب علموں محسن علی سید اور محمد کاشف خان کامران کو اس مقدمہ میں مشتبہ ملزم قرار دیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان دونوں نے 16 ستمبر 2010ء کے دن قتل کے چند گھنٹوں کے بعد برطانیہ چھوڑ دیا تھا، اور سری لنکا چلے گئے تھے، اس کے بعد وہ 19 ستمبر کو کراچی پہنچے، جہاں پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

اس دستاویزی فلم کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی بی سی کے پروگرام میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل سے متعلق جن دو افراد کی شناخت ظاہر کی گئی تھی، ان کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024