طالبان کا 23 ایف سی اہلکارقتل کرنے کا دعویٰ
پشاور: مہمند ایجنسی سے وابستہ طالبان نے شونگڑئی سے سال2010 میں اغوا کئے گئے ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مہمند ایجنسی میں طالبان کے سربراہ عمر خالد خراسانی نے سوشل میڈیا پر جاری ایک خط میں کہا ہے کہ انہوںنے ایف سی کے 23 اہلکاروں کو حال ہی مارے جانے والے طالبان کے بدلے میں قتل کیا ہے۔
جاری شدہ خط میں عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ طالبان نے حکومت کو اپنے کارکنوں کی زیرِ حراست ہلاکت سے خبر دار کیا تھا لیکن حکومت نے یہ سلسلہ جاری رکھا اور اب اپنے ساتھیوں کے قتل کے انتقام کے طور پر انہوں نے ایف سی کے 23 اہلکاروں کو قتل کردیا ہے جنہیں مہمند ایجنسی سے اغوا کیا گیا تھا۔
تاہم ٹی ٹی پی مہمند ایجنسی کی طرف سے جاری اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ ایف سی اور سیکیورٹی ایجنسیوں نے اس واقعے پر اب تک کسی بھی ردِ عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
اس سلسلے میں طالبان کی جانب سے ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی گئی ہے اور ساتھ ہی ایک خط تحریرکیا گیا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے قید میں موجود پاکستانی طالبان کو قتل کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور ایف سی اہلکاروں کو اسی کے انتقام کے طور پر قتل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ویڈیو کے آخر میں عمر خالد خراسانی نے کہا ہے کہ ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کی ویڈیو جلد جاری کردی جائے گی۔
تبصرے (4) بند ہیں