بلوچستان: سیکورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد ہلاک
کوئٹہ: پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دو مختلف واقعات کے دوران تین سیکورٹی اہلکاروں سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
فرنٹئیر کورپس ترجمان خان واسع کے مطابق گشت پر مامور سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو صوبے کے ضلع قلات میں نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حملے میں چھ اہلکار شدید زخمی بھی ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی تباہ ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے باعث تینوں اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ڈیڑہ بگٹی میں ایک دوسرے واقعے میں ہفتے کی صبح شدت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دس عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ درنجن اور رستم بازار کے علاقوں میں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دس شدت پسندوں کو موقع پر ہی ہلاک کردیا جبکہ ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔
یہ بات آزاد ذرائع سے معلوم نہیں ہوسکی کہ فائرنگ کا سلسلہ کس کی جانب سے شروع کیا گیا تھا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ گیس پائپ لائن دھماکا خیز مواد سے اڑانے کے جرم میں پانچ ملزمان کو حراست میں بھی لیا گیا۔
ڈیرہ بگٹی بلوچستان کا سب سے کم ترقی یافتہ ضلع ہے جو گزشتہ سات سال سے پر تشدد واقعات کے گرفت میں رہا ہے۔ عسکریت پسند علاقے میں سیکورٹی فورسز اور قومی تنصیبات کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں