• KHI: Asr 4:49pm Maghrib 6:30pm
  • LHR: Asr 4:19pm Maghrib 6:02pm
  • ISB: Asr 4:23pm Maghrib 6:07pm
  • KHI: Asr 4:49pm Maghrib 6:30pm
  • LHR: Asr 4:19pm Maghrib 6:02pm
  • ISB: Asr 4:23pm Maghrib 6:07pm

پشاور، کوئٹہ دھماکوں کی نظر

شائع March 15, 2014

جمعہ کے روز پشاور میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر ہونے والے خود کش حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے۔

دھماکے کے بعد علاقہ میں سیکیورٹی ہائی الرٹ اور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

جبکہ کوئٹہ میں پرنس روڈ پر سائنس کالج کے قریب بس میں نصب دھماکے سے 10 افراد ہلاک اور 35 سے زائد زخمی ہو گئے۔

دھماکے کے بعد علاقہ میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
دھماکے کے بعد علاقہ میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پشاور کے علاقہ سربند میں ہونے والے اس خود کش حملے کے نشانے پر پولیس کی بکتر بند گاڑی تھی۔
پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پشاور کے علاقہ سربند میں ہونے والے اس خود کش حملے کے نشانے پر پولیس کی بکتر بند گاڑی تھی۔
تاہم اس گاڑی میں موجود پولیس اہلکار تو محفوظ رہے لیکن بازار میں اردگرد موجود افراد اس کی زد میں آگئے جس کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک  ہو گئے۔
تاہم اس گاڑی میں موجود پولیس اہلکار تو محفوظ رہے لیکن بازار میں اردگرد موجود افراد اس کی زد میں آگئے جس کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔
زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔
دھماکے کے فورا ًبعد ہی کوئیک رسپانس فورس میں شامل فوجی اورایف سی اہلکاروں نے علاقے میں پہنچ کر علاقے کو کلئیرکیا۔
دھماکے کے فورا ًبعد ہی کوئیک رسپانس فورس میں شامل فوجی اورایف سی اہلکاروں نے علاقے میں پہنچ کر علاقے کو کلئیرکیا۔
دھماکے کے بعد پولیس بم ڈسپوزل سکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔
دھماکے کے بعد پولیس بم ڈسپوزل سکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات کے دوران دھماکے سے مخالف قوتیں سامنے آ رہی ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات کے دوران دھماکے سے مخالف قوتیں سامنے آ رہی ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری جانب کوئٹہ میں پرنس روڈ پر سائنس کالج چوک کے قریب ہونے والے دھماکے میں دس افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں پرنس روڈ پر سائنس کالج چوک کے قریب ہونے والے دھماکے میں دس افراد ہلاک ہوئے۔
دھماکے سے سائنس کالج چوک کے قریب کھڑی گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی اور دھوئیں کے بادل اٹھنا شروع ہو گئے۔
دھماکے سے سائنس کالج چوک کے قریب کھڑی گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی اور دھوئیں کے بادل اٹھنا شروع ہو گئے۔
یہ دھماکہ جس جگہ پر ہوا ہے وہاں قریب میں ایک پولیس اسٹیشن بھی واقعہ ہے۔
یہ دھماکہ جس جگہ پر ہوا ہے وہاں قریب میں ایک پولیس اسٹیشن بھی واقعہ ہے۔
خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کا دارالحکومت پشاور قبائلی علاقوں کے قریب واقع ہے، جہاں پر ناصرف تحریک طالبان پاکستان، بلکہ القاعدہ سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کے شدت پسند موجود ہیں۔
خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کا دارالحکومت پشاور قبائلی علاقوں کے قریب واقع ہے، جہاں پر ناصرف تحریک طالبان پاکستان، بلکہ القاعدہ سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کے شدت پسند موجود ہیں۔
تحریک طالبان پاکستان نے جمعہ کو پشاور اور کوئٹہ دھماکوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نے جمعہ کو پشاور اور کوئٹہ دھماکوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
ہلاک ہونے والے میں پولیس اہلکار، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ہلاک ہونے والے میں پولیس اہلکار، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mohsin shaikh Mar 17, 2014 02:11pm
عوام کے خون کے سوداگر نا اہل کرپٹ حکمران ن لیگ تحریک انصاف طالبان کے سب سے بڑے حامی ہیں