• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

منہاج القرآن کے گارڈز نے پہلے فائرنگ کی: شہباز شریف

شائع June 20, 2014
وزیراعلٰی پنجاب نے وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کو بتایا کہ انہیں ماڈل ٹاؤن کی کارروائی کا پہلے سے کچھ علم نہیں تھا۔ —. فائل فوٹو
وزیراعلٰی پنجاب نے وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کو بتایا کہ انہیں ماڈل ٹاؤن کی کارروائی کا پہلے سے کچھ علم نہیں تھا۔ —. فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے جب یہ احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن سیکریٹیریٹ کے ارد گرد دو روز سے جاری آپریشن سے بے خبر تھے اور ٹی وی چینلز نے پولیس اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان ہونے والے تصادم کی رپورٹیں دکھانا شروع کردیں، تو ان کی اس بات سے بہت سے لوگ یہاں تک کہ حکمران جماعت مسلم لیگ میں بھی حیرت زدہ رہ گئے۔

جمعرات کے روز وزیرِ اعظم کے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران وزیرِ اعلٰی لاہور میں ہونے والی خونریزی کے حوالے سے اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لیے دارالحکومت آئے تھے۔

اس مشاورت سے آگاہ ایک سرکاری اہلکار کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ انہیں ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن سیکریٹیریٹ کے نزدیک گڑبڑ کے بارے میں سب سے پہلے صبح ساڑھے آٹھ بجے علم ہوا۔

اہلکار نے بتایا کہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ سن کر فوری طور پر پولیس کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے سے علیحدہ ہوجائے۔

شہباز شریف نے اس اجلاس میں کہا ’’پولیس کو اس معاملے سے علیحدہ رہنے کی ہدایت دینے کے فوراً بعد، میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے چلا گیا۔ اس تقریب کے دوران میں مطلع کیا گیا کہ یہ صورتحال بدتر ہوگئی ہے۔ میں نے دوبارہ پولیس کو پیغام بھیجا کے وہ پیچھے ہٹ جائے۔‘‘

مذکورہ اہلکار کے مطابق شہباز شریف کے الفاظ کا حوالہ دیا، جو انہوں نے اس اجلاس کے شرکاء کے سامنے کہے، اس میں ان کے بڑے بھائی وزیراعظم بھی شامل تھے، سب ان کی بات کو محویت سے سن رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’’تاہم بدقسمتی سے پولیس اس وقت میرے احکامات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہی۔‘‘

شہباز شریف کے مطابق پولیس نے دو بنیادی غلطیاں کیں۔ اوّل یہ کہ ان سے پیشگی اجازت حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی، اور دوسری یہ کہ اس جگہ خودکار ہتھیار لے کر گئی، جس کی وہاں کوئی ضرورت نہیں تھی۔

وزیراعلٰی پنجاب کے لیے یہ تسلیم کرنا نہایت شرمندگی کا باعث تھا، جنہوں نے کئی سالوں کے دوران اچھے منتظم کی شہرت حاصل کی تھی،کہ اس طرز کا ایک اہم آپریشن کی منصوبہ بندی، اس کا فیصلہ اور اس پر عملدرآمد ان کے علم میں لائے بغیر کرلیا گیا تھا۔

شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی سے وعدہ کیا کہ ایسی صورتحال جس کے نتیجے میں معصوم لوگوں کی جانوں کا نقصان ہوا، اس میں جو کوئی بھی ملؤث پایا گیا، میں اس کو ہرگز نہیں چھوڑوں گا۔

تاہم انہوں نے اس اجلاس کو بتایا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق منہاج القرآن سیکریٹیریٹ کے گارڈز نے سب سے پہلے فائرنگ شروع کی تھی۔ چونکہ ان کا نشانہ پولیس تھی، اس لیے پولیس کے دستے نے گھبراہٹ میں جوابی فائرنگ کی۔

ان سے سوال کیا گیا کہ وہ مزید تفتیش کے لیے کس طرح اسی پولیس پر اعتماد کرسکتے ہیں، جس نے انہوں ایسی شرمندگی سے دوچار کیا، تو وزیرِ اعلٰی نے جواب دیا ’’اس تشویش کے حل کے لیے میں ایک متوازی انکوائری کروا رہا ہوں۔ اس سے یہ بات یقینی ہوجائے گی کہ مجرم سز ا سے نہیں بچ سکے گا۔

اپنے بھائی کی باتوں کو محتاط ہوکر سننے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے ان سے کہا کہ وہ اس المناک واقعے کی تیز رفتار انکوائری کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔

نواز شریف نے وزیرِ اعلٰی سے کہا ’’اس انکوائری کے سیاسی مضمرات کو نظرانداز کردیں۔ آپ کی پہلی توجہ اس معاملے میں ذمہ دار مجرموں کو جس قدر جلدی ممکن ہو کیفرِ کردار تک پہنچانا ہے۔‘‘

مسلم لیگ نون کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم لاہور میں منگل کے روز ہونے والے تصادم پر سخت برہم تھے، اس کی وجہ سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے حکومتی فیصلے پر سے لوگوں کی توجہ ہٹ گئی تھی۔

تبصرے (3) بند ہیں

SH. NAEEM AHMAD Jun 20, 2014 09:00pm
I HAVE THREE QUESTIONS TO MEDIA AND ALL REPORTERS: 1) WHEN THE OPERATIONS STARTED AT ABOUT 2.30 AM, WHY MEDIA IS SHOWING THE DAY RECORDING AND NOT OF THE NIGHT ? (MEANS SOMETHING HAPPENED FROM THE SIDE OF MINHAJ THAT IS MEDIA IS TRYING TO HIDE) 2) WERE THE BARIERS OF MINHAJ MADE UP OF GOLD OR PLATINUM FOR WHICH THEY FAUGHT LIKE ENEMIES ? 3) WHO WILL BE BENEFITED FROM THIS BLOOD SHED GOVT. OR THOSE WHO DIED ?
Khurram Pannu Jun 21, 2014 06:29am
Ye baat darust hai k is main police ki ghaltiyan shamil hain per cm sb app ne jantay howay bhi kasay light samj liya or berwaqt karwayee na honay ki wajeh se app bhi or Jan bahaq honay walay afraad bhi is ka shikar howay. Ye bhi Jantay howay k Dr kadri sb k sath app ki kafi arsay se talkhiyan mujud hain. ....or asay kisi bhi sanihay ki ye hakumat muthamil ni ho skti. .....logo ki janay gaeen hain ab kasay razi kerain ge ye btayee. ...
Mehr Zafar Iqbal Jun 21, 2014 08:11pm
Ye Jo Gher Mulk Ka Half Athane Wale Hamare Piare Mulk Pakistan Min Tamasha Lagane Keliye Arahe Hin In Bad Zabanon ko Roknen ka Koi to Kanon ho ga

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024