بینظیرایئرپورٹ پر 111 بریگیڈ اور پولیس کی مشترکہ نگرانی
راولپنڈی: یہ معلوم ہوا ہے کہ پاک فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ اور مقامی پولیس نے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طیاروں کی پرواز کے راستے کا سروے شروع کردیا ہے، تاکہ وہاں حفاظتی چوکیاں قائم کی جاسکیں۔
سیکیورٹی فورس کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ پر آٹھ جون کو دہشت گردوں کے حملے کے بعد اس ایئرپورٹ پر پہلے ہی ریڈ الرٹ کردیا گیا تھا۔
ٹرپل ون بریگیڈ کے اعلٰی افسران نے پولیس کے ساتھ بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ کے اردگرد کے علاقوں، خصوصاً ایسے علاقے جو طیاروں کی پرواز کے راستے میں آتے ہوں، میں کچھ عمارتوں کی چھتوں پر چوکیاں قائم کرنے کے لیے سروے شروع کردیا ہے۔ ان چوکیوں پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا جائے گا۔
انٹیلی جنس حکام پر مشتمل ایک اور ٹیم بھی اس ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں کا سروے کیا ہے، اور ایئرپورٹ سے نزدیک شاہراہوں پر حفاظتی چوکیاں قائم کرنے کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔
ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’ماہر نشانہ بازوں کی تعیناتی کا مقصد ایسے عناصر کو نشانہ بنانا ہے جو بالفرض قریبی آبادی سے کسی طیارے کو لینڈ کرتے یا پرواز کرتے وقت اسے ہدف بنانے کی کوشش کریں۔‘‘
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا کہ یہ نشانہ باز فوج سے لیے جائیں گے یا کہ پولیس سے۔
اس سروے کے دوران فوج اور پولیس کی ٹیم نے کوری روڈ، اصغر مال روڈ، فورتھ روڈ اور دیگر ایسے علاقے جو جہازوں کی پرواز کے راستے میں آتے ہیں، کا دورہ کیا۔
راول روڈ پر واقع ریسکیو 1122 کے آفس کی چھت پر ایک حفاظتی چوکی کا قیام زیر غور ہے، جبکہ صادق آباد میں ایک اور چوکی قائم کی جائے گی۔
راول لاؤنج، ایئرپورٹ کے سامنے اور نور خان ایئربیس کے باہر فوج کی تین بکتر بند گاڑیوں کو تعینات کیا گیا ہے، ہر بکتر بند گاڑی کے ساتھ انیس اہلکاروں کا ایک اسکواڈ بھی تعینات ہے۔
ہیوی میکینیکل کمپلیکس میں تیار ہونے والی آٹھ ٹن وزنی دو بم اور بلٹ پروف چوکیوں کو ایئرپورٹ پر لایا گیا تھا۔ ان میں سے ایک کو ایئرپورٹ کے داخلی دروازےکے قریب نصب کیا گیا ہے، جبکہ دوسری کی تنصیب کے لیے سروے کیا جارہا ہے۔
سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ اس ایئرپورٹ پر اضافی حفاظتی اقدامات بھی کیے گئے ہیں، جن میں مسافروں اور ان کے سامان کی اچانک چیکنگ میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
جب سے ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کو ریڈالرٹ کیا گیا تھا، اس وقت سے وزیٹرز کو جاری کیے جانے والے داخلہ پاس منسوخ کردیے گئے ہیں۔