موٹاپے سے نجات کے یہ طریقے آپ نے کبھی نہیں سُنے ہوں گے
[سعدیہ امین]
موٹاپا کس کو پسند ہوتا ہے یہ نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اور یہ تو سب کو ہی معلوم ہے کہ موٹاپا اب ایک عالمی وباء بن چکا ہے اور گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق موٹاپے سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پاکستان نویں نمبر پر ہے۔
وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی ہی سے آپ اپنی شخصیت میں جادوئی تبدیلی لاسکتے ہیں مگر یہاں آپ کو چند ایسے حیرت انگیز طریقے بتائے جارہے ہیں جو ہوسکتا ہے کہ سننے میں عجیب لگیں مگر سائنس نے ان کی افادیت کو تسلیم کیا ہے۔
موٹاپے سے نجات سردی میں کپکپانے سے ممکن
اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں تو یہ اب کوئی مسئلہ ہی نہیں بس سرد موسم میں چہل قدمی سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ کچھ دیر کپکپائیں اور وزن میں کمی لائیں۔ یہ ہمارا نہیں بلکہ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آنے والا دعویٰ ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سردی میں کپکپانا اتنا ہی موثر ہے جتنا ورزش کرکے انسان وزن کم کرتا ہے، کیونکہ دونوں سے توانائی کے حرارے (کیلوریز) جلتے ہیں۔ تحقیق میں سب سے اہم بات یہ سامنے آئی کہ صرف 10 سے 15 منٹ تک کپکپانا اتنا ہی فائدہ مند ہے جتنا ایک گھنٹے تک ورزش کرنا۔
دن میں 5 بار کھانا وزن کم کرنے کیلئے مفید
پہلے کہا جاتا تھا کہ دن بھر میں زیادہ کھانا وزن بڑھاتا ہے مگر اب ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 5 بار کھانے سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔ یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ ایسٹ فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ کے معمول یعنی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے ساتھ ساتھ اضافی 2 بار کھانے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے مقابلے میں عام معمول کو ختم کرنا جیسے ناشتے کو گول کردینے سے وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے۔
دہی کا استعمال موٹاپے پر قابو پانے کیلئے بہترین
اکثر خواتین اپنے بڑھتے وزن کے حوالے سے فکرمند ہوتی ہیں تاہم دہی کا استعمال ان کا یہ مسئلہ حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ لاوال یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دہی میں شامل بیکٹریا پروبائیوٹکس خواتین کے جسمانی وزن میں کمی لاتا ہے۔ تحقیق کے دوران موٹاپے کے شکار مرد و خواتین کو 24 ہفتوں تک اس بیکٹریا سے تیار کردہ گولیاں کھلائی گئیں، جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ خواتین کے وزن میں اوسطاً 9.7 سے 11.5 پونڈز تک کمی ہوئی۔
بڑھتے وزن سے پریشان خواتین کیلئے سب سے دلچسپ نسخہ
کیا آپ اپنے بڑھتے وزن سے پریشان ہیں؟ اگر ہاں تو جناب یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں بس کسی کے ہاتھوں مسترد ہونے کا تجربہ کرلیں۔ جی ہاں یہ دلچسپ دعویٰ ایک برطانوی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ فورزا سپلیمنٹ کی تحقیق کے مطابق کسی کے ہاتھوں دل ٹوٹنے کے ایک ماہ کے اندر ہی خواتین کے وزن میں 2.26 کلوگرام کی کمی واقع ہوتی ہے۔ تحقیق میں تو مزید کہا گیا ہے کہ اگر تعلق ٹوٹنے کے بعد خواتین ایک سال تک تنہا رہ کر گزار لیں تو ان میں موٹاپا اگر واقعی ہو تو اس میں 6 سے 7 کلو کی کمی ہوجاتی ہے۔
آہستگی سے کھانا موٹاپے سے بچاﺅ کا آسان طریقہ
خوراک کو مناسب طریقے سے چبا کر نگلنا جسمانی وزن میں کمی کا آسان ترین نسخہ ہے۔ یہ بات ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹیکساس کرسٹین یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق آہستگی سے کھانے اور چھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد بھوک کا احساس کم ہوتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ سست روی سے کھاتے ہیں وہ زیادہ پانی بھی پیتے ہیں جس سے انہیں طبیعت سیر ہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ محقق پروفیسر مینا شاہ کے مطابق کھانے کی رفتار میں کمی سے زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتیں، جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
زیادہ پروٹین والی غذا بچاتی ہیں موٹاپے سے
اپنی غذا میں زیادہ پروٹین کا استعمال آپ کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اپنے جسمانی وزن میں کمی کیلئے کیلیوریز جلانے کی بجائے آپ غذا میں پروٹین سے بھرپور اشیاء کا استعمال زیادہ کریں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوشت، مچھلی، انڈے وغیرہ کا استعمال اس حوالے سے بہترین ہے کیونکہ یہ پروٹین سے بھرپور غذائیں ہوتی ہیں۔
موٹاپے سے نجات کا مزیدار حل
کیا آپ اپنے موٹاپے سے تنگ ہیں؟ اگر ہاں تو باداموں کو کھانا اپنی عادت بنالیں۔ پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق باداموں کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے توند میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے جو کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 42 گرام باداموں کا استعمال موٹاپے سے تحفظ دے کر امراض قلب کا خطرہ کافی حد تک کم کردیتا ہے۔
ایک سیب روزانہ موٹاپے کو رکھے دور
روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کو دور رکھتا ہی ہے مگر یہ موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے بھی اہم ثابت ہوتا ہے۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سبز رنگ کے سیبوں کا روزانہ استعمال نہ صرف پیٹ بھرنے کے احساس کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتا ہے بلکہ یہ معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی تعداد بھی بڑھاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان سیبوں کے روزانہ استعمال سے صحت مند بیکٹریا کی تعداد بڑھتی ہے جو موٹاپے کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
جلد سوئیں اور موٹاپے کو دور بھگائیں
بچوں کو جلد سلانے کی عادت انہیں موٹاپے سے بچانے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ ہے۔ فلاڈلفیا کی ٹمپل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بچپن میں موٹاپے کا سبب صرف فاسٹ فوڈ، میٹھے مشروبات اور کم ورزش نہیں بلکہ نیند کی کمی بھی اس کا ایک اہم عنصر ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہتر اور زیادہ نیند سے بچوں میں کیلوریز لینے کی مقدار کم ہوتی ہے اور جسمانی وزن قابو میں رہتا ہے۔ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں کی رات کی نیند میں اضافہ موٹاپے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
موٹاپے سے نجات کھانے کے مخصوص اوقات میں پوشیدہ
اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں اور جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں تو کھانے کے اوقات اس حوالے سے سب سے زیادہ اہم ہیں۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک سروے نما تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
فورزہ سپلیمنٹس کی اس تحقیق کے مطابق کھانے کی مقدار نہیں اس کا وقت جسمانی وزن کیلئے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر لوگ اپنے جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں ناشتے کیلئے بہترین وقت صبح 7 بج کر 11 منٹ، دوپہر میں 12 بج کر 38 منٹ جبکہ رات کو 6 بج کر 14 منٹ کھانے کے بہترین اوقات ہیں۔ تحقیق کے مطابق اس حوالے سے 84 فیصد افراد کی رائے یہ تھی کہ کھانے کے مخصوص اوقات موٹاپے سے نجات کیلئے سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ 76 فیصد کے خیال میں دن بھر میں سب سے اہم خوراک صبح کے وقت ناشتہ ہوتی ہے کیونکہ اس سے بعد میں پورے دن کیلیوریز کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔