• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

آیان کو ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں

شائع July 23, 2015
۔ —. فائل فوٹو بشکریہ فیس بک پیج
۔ —. فائل فوٹو بشکریہ فیس بک پیج

اسلام آباد: گزشتہ ہفتے اڈیالہ جیل سے رہائی پانے کے باوجود سپرماڈل آیان علی کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ 14 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے آیان علی کی درخواستِ ضمانت منظور کی تھی۔ ٹھیک چار مہینے قبل 14 مارچ کو انہیں پانچ لاکھ ڈالرز بیرون ملک لے جانے کے الزام اسلام آباد ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ان کے خلاف کرنسی کی اسمگلنگ سے متعلق مختلف جرائم کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس لیے کہ اس قانون کے تحت مسافر دس ہزار ڈالرز سے زیادہ اپنے ساتھ نہیں لے جاسکتے ہیں۔

آیان سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی رہائی کے لیے پانچ پانچ لاکھ دو ضمانتی بانڈز جیل حکام کو جمع کرائیں۔

رقم کی ضبطگی کے علاوہ کسٹم حکام نے آیان کا پاسپورٹ بھی اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اس وقت بھی ان کا پاسپورٹ کسٹمز، ایکسائز اور ٹیکسیشن کی خصوصی عدالت کی تحویل میں ہے۔

سپرماڈل کے وکیل خرم لطیف کھوسہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کے دوران آیان نے عدالت سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی ضمانت منظور ہوگئی تو وہ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سپرماڈل نے عدالت کو اس بات سے بھی مطلع کیا تھا کہ ان کی طویل حراست سے ان کے شوبز کے کیریئر پر اثر پڑا ہے، اس لیے کہ انہوں نے مختلف مشتہرین کے ساتھ بڑی تعداد میں معاہدے کررکھے ہیں۔

تاہم خرم لطیف کھوسہ نے بتایا کہ آیان بیرون ملک کے دورے کی اجازت کے لیے عدالت میں ایک درخواست دائر کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’ایسی کئی مثالیں موجود ہیں کہ عدالت نے مخصوص وجوہات کی بناء پر ملزم کو بیرون ملک سفر کی اجازت دی ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ یا ہائی کورٹس نے بہت سے مواقعوں پر ایسے ملزم کو جس کا مقدمہ زیرسماعت تھا، علاج معالجے، میڈیکل اسپیشلسٹس سے مشورے اور دیگر وجوہات پر بیرون ملک سفر کی اجازت دی ہے۔

خرم لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ ’’اگر بیرون ملک سفر کی اجازت دی گئی تو سپرماڈل یقیناً واپس آجائیں گی، اس لیے کہ وہ عدالتی کارروائی سے اپنی غیرحاضری کی متحمل نہیں ہوسکتیں۔ اگر وہ سماعت سے غیرحاضر رہیں تو عدالت ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرسکتی ہے، انہیں اشتہاری یا مفرور مجرم قرار دے سکتی ہے۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں ایڈوکیٹ کھوسہ نے کہا کہ آیان نے اپنی لیگل ٹیم سے اس سلسلے میں کوئی درخواست دائر کرنے کے لیے نہیں کہا ہے، حالانکہ وہ بیرون ملک دورے کی اجازت حاصل کرنے کا حق رکھتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024