قیلولے کے سائنسی تصدیق شدہ 15 فوائد
طبی ماہرین رات کو 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لینے کا مشورہ دیتے ہیں مگر بیشتر افراد اس پر عمل نہیں کرپاتے۔
اب اس کی وجہ کچھ بھی ہو مگر یہ سب کو معلوم ہے کہ نیند کی کمی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اور اس کا حل دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونے یا قیلولے میں چھپا ہے۔
یہاں قیلولے کے ایسے فوائد بتائے جارہے ہیں جن کی سائنس نے تصدیق کی ہے۔
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ قیلولے کا مثالی وقت 10 سے 20 منٹ تک ہوتا ہے، بہت زیادہ دیر تک سونا نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
2010 میں ایک طبی جریدے پروگریس ان برین ریسرچ میں شائع تحقیق کے مطابق دوپہر کو سونا دماغی افعال میں بہتری کا باعث بنتا ہے۔
ایک اور طبی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ دوپہر کو کچھ دیر سوتے ہیں وہ ریاضی کے مسائل کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کرپاتے ہیں۔
2015 میں جریدے پرسنلٹی اینڈ انڈیویژوول ڈیفرنس میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ مشکل کام سے پہلے کچھ دیر کا قیلولہ ٹاسک کے دوران ذہنی طور پر فرسٹریشن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
جرنل آف کلینیکل اینڈرینولوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر کو سونے کے عادی نہیں ان میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کی سطح زیادہ ہوتی ہے اور انہیں نفسیاتی مسائل کا تجربہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ قیلولہ نہ کرنے پر ہوسکتا ہے کہ آپ اپنے اندر زیادہ اضطراب یا بے چینی محسوس کریں۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صبح جاگنے کے چھ گھنٹے بعد قیلولہ کرنے سے زیادہ فوائد حاصل ہوتے ہیں بانسبت سہ پہر کے وقت سونے سے۔
گزشتہ سال کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ دوپہر کو سونے سے بیماریوں کے خلاف جسم کا دفاعی نظام زیادہ بہتر طریقے سے کام کرپاتا ہے۔
2014 میں طبی جریدے پلوس ون میں شائع ایک تحقیق کے مطابق دوپہر کو سونے کے بعد لوگوں کی یاداشت میں بھی بہتری آتی ہے۔
طبی سائنس کے ثابت کیا ہے کہ قیلولہ دماغی ردعمل کے وقت اور چوکنا پن کی صلاحیتوں کو بھی بہتر کرتا ہے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق دوپہر کو سونے سے موٹر اسکلز (دماغ، اعصابی نظام اور پٹھوں کی اکھٹے کام کرنے کی صلاحیت) بہتر ہوتی ہے جبکہ اس وقت جاگنے والوں کو یہ فائدہ نہیں ہوتا۔
ایک پرانی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ طالبعلم جو دوپہر کو کچھ وقت کے لیے سوتے ہیں ان کے اندر جسمانی توانائی بڑھتی ہے اور مزاج بھی خوشگوار ہوتا ہے۔
اسی طرح ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دوپہر کی نیند سے دماغی الجھن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امر حیران کن نہیں کہ قیلولہ کے بعد لوگوں کا ذہن تازہ دم اور غنودگی کی کیفیت محسوس نہیں ہوتی۔
مجموعی طور پر قیلولہ صحت اور شخصیت کے لیے ایک پرلطف اور فائدہ مند عمل ہے تو پھر آپ کس کا انتظار کررہے ہیں؟
تبصرے (3) بند ہیں