• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد احسن خان کے نام کھلا خط

شائع July 7, 2016

پاکستان میں بچوں کے جنسی استحصال اور ریپ کے مسائل پر بات کرنا کچھ معیوب سمجھا جاتا ہے، حتیٰ کہ ریپ کا شکار ہونے والی خواتین پر بھی یہ دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ وہ خاموش رہیں بلکہ زیادہ تر ریپ کیسز رپورٹ ہی نہیں کیے جاتے۔

لیکن اب صورتحال تبدیل ہو رہی ہے اور ’ساس بہو’ کے جھگڑوں کے علاوہ بھی پاکستانی ڈراموں کے موضوعات میں تبدیلی آرہی ہے۔

ایسا ہی ایک ڈرامہ ہم ٹی وی سے پیش کیا جانے والا ’اڈاری’ بھی ہے، جسے مصنف فرحت اشتیاق کی سب سے بہترین کاوش کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا، احتشام الدین کی ہدایات میں پیش کیے جانے والے اس ڈرامے میں احسن خان نے اپنا منفی کردار جس خوبصورتی سے ادا کیا ہے، اس کا تو جواب ہی نہیں۔

یہ ڈرامہ بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف بنایا گیا ہے، جس میں امتیاز (احسن خان) اپنی سوتیلی بیٹی زیبو کا جنسی استحصال کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:ڈراما اڈاری کو 'غیراخلاقی مواد' پر پیمرا کا نوٹس

احسن خان نے بلاشبہ یہ کردار نہایت خوبصورتی سے نبھایا، لیکن حال ہی میں انھوں نے سوشل میڈیا ہر ایک تصویر شیئر کی، جس پر ایک تنازع کھڑا ہوگیا۔

تصویر میں احسن خان نے بچوں پر تشدد کے خلاف پیغام دیتے ہوئے مذاقاً اپنے ہی ڈرامے کے کچھ ڈائیلاگز بھی شیئر کیے، جسے کچھ خاص پسند نہیں کیا گیا۔

احسن خان کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر جسے بعدازاں انھوں نے ڈیلیٹ کردیا تھا
احسن خان کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر جسے بعدازاں انھوں نے ڈیلیٹ کردیا تھا

جب میں نے یہ تصویر پہلی مرتبہ دیکھی تو میں پہلے پریشان ہوئی اور پھر خوفزدہ ہوگئی، مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ احسن خان اپنی ٹیم کی جانب سے دیئے گئے اتنے اچھے پیغام کو کس طرح برباد کر سکتے ہیں۔

احسن آپ بچوں پر تشدد کرنے والے کسی کردار کے ذریعے بچوں کے جنسی استحصال کا پیغام نہیں دے سکتے اور پھر آپ یہ کہیں کہ ’یہ تو محض ایک ڈرامہ ہے’۔

ڈیئر احسن: آپ نے اُن لوگوں کو ناراض کردیا ہے، جن کی مدد کرنے کے لیے آپ نے یہ پیغام دیا تھا۔ اگرچہ بعدازاں آپ نے واسع چوہدری کے ایک کمنٹ کے بعد اسے ڈیلیٹ کردیا لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ آپ کو کس چیز نے مجبور کیا کہ آپ یہ تصویر شیئر کریں؟

انڈسٹری کے بہت سے دیگر فنکاروں نے بھی اسے شیئر کیا، جنھیں اپنے اس عمل پر شرم آنی چاہیئے اور اس رویئے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ’بچوں کا جنسی استحصال ’کوئی بڑی بات نہیں’ ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ریپ اور جنسی استحصال کے واقعات کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا۔

میں واسع چوہدری کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنھوں نے احسن خان کے اس عمل کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کی پروموشن اصل پیغام کو بالکل ہی ختم دیتی ہیں۔

اور اس بات سے اتفاق کرنے پر میں صبا حمید کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں، جن کا کہنا تھا، ’احسن آپ ایک اچھے فنکار ہی نہیں ہے بلکہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں، آپ کے کندھوں پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، مجھے امید ہے کہ آپ اپنی شیئر کی گئی پوسٹ پر معافی مانگیں گے اور اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی مذمت کے لیے جوکچھ ممکن ہوا وہ کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024