• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
شائع December 9, 2016

اگرچہ سیلیبرٹیز کو پبلک پراپرٹی کہا جاتا ہے لیکن پھر بھی ایک سپر اسٹار اور پرستار کے بیچ طویل فاصلہ، خلیج اور پردہ حائل رہتا ہے، جس کے باعث لوگ اپنی محبوب شخصیات کی زندگی کے کئی پہلوؤں سے بے خبر ہی رہتے ہیں۔

شیونارائن چندرپال۔
شیونارائن چندرپال۔

مداحوں کی یہ کوشش رہتی ہے کہ وہ اپنی پسندیدہ شخصیت کے متعلق ہر بات، وہ سبھی راز جان پائیں جو پوشیدہ ہوتے ہیں۔ آئیے ہم کرکٹ کے کھلاڑیوں کی کچھ ان سنی باتوں اور بعض ان کہے رازوں کو جانتے ہیں۔

چندرپال کی آنکھوں کے نیچے پراسرار 'اسٹیکر'

ویسٹ انڈیز کے سابق ٹیسٹ کرکٹر شیو نارائن چندرپال کے کھیلنے کا اپنا ہی 'انوکھا' اسٹائل تھا۔ حریف باؤلرز کو کیسے تھکانا ہے یہ فن ان کو خوب آتا تھا۔ کرکٹ کا چاہے کوئی بھی فارمیٹ ہو، دن ہو یا رات لیکن چندرپال اپنی آنکھوں کے نیچے 'میولر' نامی مخصوص اسٹیکر لازماَ لگاتے تھے، گویا یہ ان کا ٹریڈ مارک تھا۔

دراصل وہ یہ اسٹیکر اپنی آنکھوں پر تیز روشنی کا اثر زائل کرنے کے لیے لگاتے تھے، تاکہ کھیلتے وقت سورج یا برقی قمقموں کی روشنی سے آنکھیں متاثر نہ ہوں اور ان کا دھیان کھیل پر ٹکا رہے۔

کرکٹر کو بیوی کے قتل پر پھانسی

کرکٹ میں ویسے تو کھلاڑی مختلف جرائم میں جیل جاتے رہتے ہیں اور قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کرتے ہیں لیکن ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے سابق فاسٹ بالر لیزلی ہیلٹن قتل کے الزام میں پھانسی کے پھندے پر لٹکائے جانے والے دنیا کے واحد کرکٹر ہیں۔

لیزلی جارج ہیلٹن سنہ 1935 سے 1939 تک صرف 6 ٹیسٹ میچوں میں ویسٹ انڈین ٹیم کے حصہ بنے جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے جمیکا کی نمائندگی کی۔ وہ 6 ٹیسٹ میچوں میں صرف 16 وکٹیں لے پائے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد لیزلی ہیلٹن نے اپنی بیوی لرلین کو قتل کردیا اور دوران تفتیش ان پر قتل کا جرم ثابت بھی ہوا۔ ٹرائل کے دوران ہیلٹن نے خودکشی کی کوشش بھی کی لیکن کامیاب نہ رہے۔ بعد ازاں ان کو بیوی کے قتل کے جرم میں پھانسی دے دی گئی۔

مارٹن گپٹل کے پیر میں صرف دو انگلیاں

نیوزی لینڈ کے جارح مزاج اوپننگ بیٹسمین مارٹن گپٹل 50 اوررز کے ورلڈ کپ میں کرس گیل کے بعد ڈبل سنچری اسکور کرنے والے دوسرے بیٹسمین ہیں۔ وہ جب 14 سال کے تھے تو ایک افسوسناک حادثے میں اپنے بائیں پاؤں کی تین انگلیوں سے محروم ہوگئے۔

مارٹن گپٹل کو موجودہ عہد میں نیوزی لینڈ کی محدود اوورز کی کرکٹ کا سب سے بہترین بلے باز مانا جاتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
مارٹن گپٹل کو موجودہ عہد میں نیوزی لینڈ کی محدود اوورز کی کرکٹ کا سب سے بہترین بلے باز مانا جاتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

یہ حادثہ سنہ 2000 میں پیش آیا جب راہ چلتے ایک ٹرک ان کے پاؤں پر چڑھا اور کسی نوکیلی چیز سے گپٹل کی تین انگلیاں کٹ گئیں۔ مشکل وقت میں سابق کپتان اسٹیفن فلیمنگ نے ہسپتال جا کر مارٹن گپٹل کی عیادت کی تھی اور آگے چل کر ان کی کیوی ٹیم تک رسائی میں بھی فلیمنگ نے اہم کردار ادا کیا۔

ایڈم گلکرسٹ کی ایک گیند، ایک شکار

ایڈم گلکرسٹ بے پناہ صلاحیتوں کے مالک کرکٹر اورلاکھوں میں ایک ہیں۔ وہ میدان میں دھلائی کے ایسے ماہر تھے کہ حریف ٹیموں کی گھنٹوں کی محنت پر کچھ منٹوں کے اندر پانی پھیر دیتے تھے۔

ایڈم گلکرسٹ کی زیر قیادت دکن چارجرز نے انڈین پریمیئر لیگ کا دوسرا ایڈیشن جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
ایڈم گلکرسٹ کی زیر قیادت دکن چارجرز نے انڈین پریمیئر لیگ کا دوسرا ایڈیشن جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

اگرچہ ایڈم گلکرسٹ نے ڈومیسٹک یا انٹرنیشنل کرکٹ میں کبھی باؤلنگ نہیں کروائی لیکن سال 2013 میں ہندوستان کی ٹی ٹوئنٹی لیگ انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) میں کنگز الیون پنجاب کی جانب سے اپنے الوداعی میچ میں جاتے جاتے ان کی یہ حسرت بھی پوری ہوئی۔

دلچسپ بات یہ کہ گلکرسٹ نے صرف ایک گیند پھینکی اور وکٹ اڑانے میں کامیاب رہے جبکہ ان کی جگہ وکٹ کیپنگ کی ذمے داری ہندوستانی فاسٹ باؤلر پراوین کمار نے نبھائی۔

ایلک اسٹیورٹ کا لکی نمبر

ایلک اسٹیورٹ انگلینڈ کے سابق کپتان اور مستند وکٹ کیپر بیٹسمین تھے۔ انہوں نے سنہ 1989 سے 2003 تک برطانوی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔

ایلک اسٹیورٹ جب ریٹائر ہوئے تو ٹیسٹ کیریئر میں ان کے مجموعے اسکور کا ہندسہ کچھ ایسا بنا کہ وہ خود بھی حیران رہ گئے۔ اسٹیورٹ نے 133 ٹیسٹ میچوں میں 8463 رنز بنائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی تاریخ پیدائش بھی کچھ ایسے ہی ہندسوں پر مشتمل ہے۔ جی ہاں، ایلک اسٹیورٹ 8 اپریل 1963 یعنی 63- 4- 8 کو پیدا ہوئے تھے۔

وقار یونس کی انگلی کیسے کٹی؟

وقار یونس دو بار قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داری نبھا چکے ہیں۔ فوٹو اے پی
وقار یونس دو بار قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داری نبھا چکے ہیں۔ فوٹو اے پی

دنیا بھر میں 'بورے والا ایکسپریس' کے نام سے شہرت پانے والے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ وقار یونس ابھی قومی ٹیم میں منتخب بھی نہیں ہوئے تھے کہ اپنے آبائی علاقے وہاڑی میں ایک حادثے کے باعث ان کے بائیں ہاتھ کی ایک انگلی کٹ گئی۔

انٹرنیشنل کرکٹ میں 794 وکٹوں کے مالک وقار یونس سے حال ہی میں جب ایک انٹرویو میں اس حادثے کے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ 'میں انڈر-19 ٹیم میں کھیل چکا تھا اور پاکستان کے لئے کھیلنے سے 2 سال پہلے یہ حادثہ ہوا، ہم لوگ شہر میں نہر پہ نہانے جاتے تھے تو وہاں موجود پل سے پانی میں چھلانگ لگاتے تھے۔ ایسے ہی ایک دن میں پانی سے نکل کر پل پر چڑھ رہا تھا تو ہاتھ گیلے ہونے کی وجہ سے سلپ ہوئے اور ایک ہاتھ پل کی گرل میں آگیا اور جھٹکے سے میرے بائیں ہاتھ کی انگلی کٹ گئی'۔

جارج بیلی 19 ویں صدی میں بھی کھیلتے تھے

جارج بیلی آسٹریلین ٹیم کی قیادت کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
جارج بیلی آسٹریلین ٹیم کی قیادت کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

آسٹریلیا کے اسٹار بیٹسمین اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے سابق کپتان جارج بیلی جب پیدا ہوئے تو ان کا نام ان کے پردادا کے نام پر رکھا گیا۔ سنہ 1870 میں کرکٹ کے ابتدائی دور میں بھی آسٹریلیا کی ٹیم میں جارج بیلی نامی ایک کرکٹر کھیلا کرتے تھے۔

بدقسمت کرکٹر

انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر جیک میک برائن پر یہ مقولہ 16 آنے فٹ بیٹھتا ہے کہ 'کھایا پیا کچھ نہیں، گلاس توڑا بارہ آنے'۔ وہ اس لیے کہ موصوف اپنے پورے کیریئر میں صرف ایک ٹیسٹ میچ کھیلے اور وہ بھی ایسا کہ میدان میں ان کا ہونا یا نہ ہونا گویا ایک ہی بات تھی اور وہ ریکارڈ بک میں صرف اپنا نام ہی باقی چھوڑ گئے۔

سنہ 1924 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے لیے انگلینڈ کی ٹیم میں مڈل آرڈر بیٹسمین جیک میک برائن کو شامل کیا گیا۔

جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے دن 4 وکٹوں کے نقصان پر 116 رنز بنائے ہی تھے کہ اولڈ ٹریفورڈ کے کرکٹ گراؤنڈ کو بادلوں نے گھیر لیا۔

میچ کے باقی 4 دن بھی بادل خوب برسے۔ ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے باعث جیک میک برائن کے کیریئر پر بھی پانی پھر گیا کیونکہ یہ ان کا پہلا اور آخری ٹیسٹ ثابت ہوا۔

بدقسمتی یہ تھی کہ وہ اپنے واحد ٹیسٹ میچ میں نہ بیٹنگ کر پائے، نہ ہی انہوں نے کوئی کیچ پکڑا، اور رہی بات باؤلنگ کی تو یہ ان کے بس کی بات نہ تھی۔

حالانکہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انگلش کاؤنٹی ٹیم سمرسیٹ کے لیے جیک میک برائن کا ریکارڈ خاصہ بہتر تھا۔ سنہ 1925 میں وزڈن نے انہیں سال کا بہترین کرکٹر قرار دیا تھا۔

وہ ہاکی کے بھی بہترین کھلاڑی تھے اور 1920 کی اولمپک گیمز میں برطانیہ کے لیے ہاکی میں گولڈ میڈل بھی جیت لائے تھے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ میں وہ گمنام کھلاڑی تھے۔

ڈیوڈ وارنر کی ڈائریکٹ انٹری

میتھیو ہیڈن اور ایڈم گلکرسٹ کے بعد آسٹریلیا کو اگر کوئی قابل اعتبار اور مستند اوپنر ملا ہے تو وہ ڈیوڈ وارنر ہیں، جو اپنی برق رفتار بیٹنگ سے مخالفین کے چھکے چھڑا دیتے ہیں۔

کرکٹ کے ہر فارمیٹ کے لیے موزوں 'دبنگ بلے باز' ڈیوڈ وارنر کے کیریئر کی دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ بنا کسی فرسٹ کلاس میچ کے براہ راست نیشنل ٹیم میں آ دھمکے۔ یہی خاص وجہ ہے کہ وہ 1877 کے بعد یہ اعزاز پانے والے آسٹریلیا کے دوسرے کرکٹر ہیں۔

ڈیوڈ وارنر موجودہ دور کے بہترین اوپنرز میں سے ایک گردانے جاتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
ڈیوڈ وارنر موجودہ دور کے بہترین اوپنرز میں سے ایک گردانے جاتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

ڈیوڈ وارنر نے اپنا ون ڈے ڈیبیو جنوری 2009 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوبارٹ میں کیا جبکہ 2011 کے گابا ٹیسٹ میں انہیں نیوزی لینڈ کے مدمقابل پہلی بار ٹیسٹ کیپ پہنائی گئی۔ حالانکہ ٹیسٹ اور ون ڈے میں ان کی شروعات کچھ خاص نہ تھی لیکن آگے چل کر انہوں نے اپنے ٹیلنٹ سے بھرپور انصاف کرتے ہوئے ٹیم میں مستقل جگہ بنالی۔

بہنوئی اور سالہ دونوں کرکٹر

لیجنڈری عبدالحفیظ کاردار کو پاکستان کا 'بابائے کرکٹ' بھی مانا جاتا ہے، وہ پہلے ہندوستان کی جانب سے کھیلے اور بعد میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سب سے پہلے کپتان بنے۔ انہوں نے ابتدائی 23 ٹیسٹ میچوں تک مسلسل قیادت کے فرائض سرانجام دیے۔ کاردار نے ٹیسٹ کرکٹر ذوالفقار کی ہمشیرہ سے شادی کی۔ ذوالفقار پاکستان کی جانب سے 9 ٹیسٹ میچ کھیلے تھے۔

بھارتی کرکٹ کے دو بڑے نام سنیل گواسکراور گنڈاپا وشواناتھ کے درمیان بھی سالے- بہنوئی کا رشتہ تھا۔ وشواناتھ نے گواسکر کی بہن کویتا کو اپنا جیون ساتھی چنا تھا۔ کویتا کے ساتھ ساتھ سنیل گواسکر کی دوسری بہن نوتن بھی بھارتی کرکٹر تھیں۔

ایسا ہی قریبی رشتہ انگلینڈ کے دو سابق کرکٹر ایلک اسٹیورٹ اور مارک بچر میں بھی قائم ہوا۔ ایلک اسٹیورٹ کی بہن جوڈی نے مارک بچر سے شادی کی لیکن ان کا ازدواجی زندگی کامیاب ثابت نہ ہوئی اور بات طلاق تک جا پہنچی۔

انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کریگ وائیٹ نے آسٹریلیا کے حالیہ ہیڈ کوچ ڈیرن لیہمن کے بہنوئی ہیں۔ ڈیرن لیہمن اور کریگ وائیٹ انگلش کاؤنٹی سرے میں ایک ساتھ کھیلے تھے اور اسی دوران دونوں میں دوستی ہوئی، گھروں میں آنا جانا ہوا، یوں کریگ وائیٹ نے لیہمن کی بہن اینڈریا کو پسند کیا اور ان سے شادی کرلی۔

تبصرے (6) بند ہیں

mohammad shahzaib Dec 09, 2016 02:46pm
nice information
زیب Dec 09, 2016 03:13pm
واقعی، بہت سی باتوں سے ہم اب تک انجان تھے۔ کلیم راجڑ، آپ کی یہ اسٹوری جاندار ہے۔
زیب Dec 09, 2016 03:40pm
ایک کنفیوزن ہے، وہ یہ کہ جیک میک برائن کے سنہ 1924 میں کھیلے گئے جس میچ کا آپ نے ذکر کیا ہے اس وقت ٹیسٹ میچ 5 دن نہین بلکہ غالباَ 6 دن کا ہوتا تھا
Akhtar Hafeez Dec 09, 2016 08:47pm
kaleem bht khub likha hy yar...kafi malumati article hy. Intzar rahe ga ek or achy article ka.
Narain shaam Dec 09, 2016 09:17pm
cricket fans k liye zabardast story hai.. full of information
Imran Rajar Dec 09, 2016 10:35pm
Zabardst.. maza agaya parh k..