دماغ کو تیز بنانے والے 18 سپرفوڈ
یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جسم چاہے جتنا بھی مضبوط ہو اگر دماغی طور پر کمزور ہو تو دنیا میں آگے بڑھنے یا روشن مستقبل کا تصور تک ممکن نہیں مگر ذہنی صلاحیت کو عروج پر پہنچانے کے لیے کوئی جادوئی گولی تو دستیاب نہیں تاہم کچھ غذائیں ضرور یہ کمال کرسکتی ہیں۔
جی ہاں کچھ غذائیں دماغی افعال کو بہتر بنا کر عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی تنزلی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں جبکہ کسی ٹاسک کے دوران توجہ مرکوز کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
تو دماغ کی صحت کے لیے ایسی ہی زبردست چیزوں کے بارے میں جانے جن کا مستقل استعمال آپ کو کوئی سپرہیرو تو نہیں بنائے گا تاہم یہ ہر عمر میں آپ کو ذہنی طور پر جوان رکھنے میں ضرور مددگار ثابت ہوں گی۔
اخروٹ
اخروٹ دل کو صحت مند رکھنے اور جسمانی ورم سے تحفظ دینے جیسے نیوٹریشنز سے بھرپور خشک میوہ ہے اور یہ واحد پھلی ہے جو الفا لائنولینک ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس جز سے دماغ تک آکسیجن کی فراہمی موثر انداز سے ہوتی ہے۔ 2010 میں الزائمر پر ہونے والی ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں پیش کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اخروٹ کا استعمال بنالینے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے، جبکہ کچھ سیکھنے کی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
زیتون کا تیل
زیتون کا تیل بہترین اجزاءکا مرکب ہے جو کہ دماغی عمر کے بڑھنے کے عمل کو سست کردیتے ہیں۔ امریکا کے برگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل کی ایک تحقیق کے مطابق زیتون کے تیل میں ایسی چکنائی ہوتی ہے جو دماغی بڑھاپے کا عمل سست کردیتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ مکھن کی بجائے زیتون کے تیل کا استعمال طویل المدتی بنیادوں پر دماغی صحت کا تحفظ بھی فراہم کرتا ہے جبکہ اس کے جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے دیگر فوائد الگ ہیں۔
بیریز
اسٹربری یا بلیوبیریز کوئی بھی بیری ہو ان کا استعمال یاداشت اور توجہ جیسی صلاحیتوں میں تنزلی کے عمل کو سست کردیتا ہے۔ اینلز آف نیورولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بلیو بیریز، اسٹرابریز اور دیگر کا استعمال درمیانی عمر کی خواتین میں دماغی تنزلی کے عمل کو سست کردیتا ہے جس سے بڑھاپے میں بھی یاداشت متاثر نہیں ہوتی جبکہ کسی کام کے دوران بھرپور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بھی برقرار رہتی ہے۔
کافی
کافی میں پایا جانے والا جز کیفین دماغی حسوں کو بہتر بناتا ہے ۔ کیفین کی دماغ کو تیز کرنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ اس میں موجود انٹی آکسائیڈنٹس دماغی صحت کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جبکہ کچھ تحقیق رپورٹس کے مطابق دنیا کا مقبول ترین یہ گرم مشروب مایوسی یا ڈپریشن کے خاتمے کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
پالک
پالک میں لوٹین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغی تنزلی سے تحفظ دینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ہاورڈ میڈیکل اسکول کی ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین پالک اور اس جیسی سبز پتوں والی سبزیوں کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان میں دماغی تنزلی کی شرح بہت کم ہوتی ہے خاص طور پر ان افراد کے مقابلے میں جو اس مزیدار سبزی سے دور بھاگنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔
گاجر
جسم میں فری ریڈیکلز گردش کرتے رہتے ہیں اور دماغی خلیات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں عمر بڑھنے سے یاداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ تاہم گاجر میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اس سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ گاجریں مختلف اقسام کی دماغی کمزوریوں سے بھی تحفظ دیتی ہیں۔
ٹماٹر
دماغی طاقت کے لیے ایک اور غذا روزانہ ٹماٹر کھانا بھی ہے، یہ پھل یا سبزی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ لائیکو پین سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ خلیات کو نقصان دہ اجزاءسے تحفظ دیتا ہے جو کہ دماغی تنزلی کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹماٹر میں موجود اجزاءدماغی صحت اور افعال کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔
ڈارک چاکلیٹ
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ڈارک چاکلیٹ آپ کے پورے جسم کے لیے صحت بخش ثابت ہوتی ہے مگر اس میں شامل کیفین دماغی تیزی کے لیے بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چاکلیٹ فلیونوئیڈز نامی کیمیکل سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو کہ دوران خون کے علاوہ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے جبکہ یہ کیمیکل کولیسٹرول کو کنٹرول اور بلڈ پریشر کی شرح بھی کم کرتا ہے۔
پانی
جب کوئی فرد پیاسا ہوتا ہے تو اس کے دماغی ٹشوز بھی سکڑ جاتے ہیں اور متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ پیاس دماغی افعال پر اثر انداز ہوتی ہے۔ درحقیقت پانی کی طلب مختصر مدت کی یاداشت، توجہ مرکوز کرنے اور فیصلہ سازی جیسی دماغی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتی ہے جبکہ اس کا آسان حل دن میں 8 گلاس پانی کا استعمال ہے۔
ہلدی
2014 کی ایک تحقیق کے مطابق ہلدی دماغی نقصان کی بحالی میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے جبکہ دماغی امراض سے تحفظ بھی دیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق غذا میں آدھا چائے کا چمچ ہلدی کا اضافہ دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
مچھلی
مچھلی کا استعمال تو سب کو ہی معلوم ہے کہ دماغ کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور کی وجہ ہے اس میں شامل اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، خاص طور پر سارڈینز اور سالومن مچھلیوں میں تو ان کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو ڈیمنیشیا جیسے دماغی مرض کا خطرہ کم کرکے توجہ مرکوز کرنے اور یاداشت وغیرہ کو بہتر بناتا ہے جبکہ یہ بڑھاپے میں دماغ کو بھی تیز رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
انڈے
انڈے کولائن نامی ایک نیوٹریشن سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم میں ایسے دماغی جز ایسٹیلکولین کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے جو یاداشت کو بہتر بناتے ہیں، خاص طور پر ان کی زردی کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ناشتے میں پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈوں کا استعمال مجموعی دماغی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جبکہ اس میں شامل ایسٹیلکولین آپ کو چیزیں بھولنے کی عادت سے بھی نجات دلاتا ہے۔
ناریل کا تیل
آپ نے اس تیل کو بال، جلد، دانتوں اور گھر میں صفائی کے لیے تو کیا ہوگا، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ آپ کے دماغ کے بھی فائدہ مند ہے؟ اس کی وجہ اس میں موجود ایم سی ٹی نامی جز ہے جو کہ دماغ کو خوراک فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح ایک تحقیق کے مطابق یہ الزائمر جیسے دماغ مرض سے تحفط دینے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
چقندر
چقندر نائٹریٹ کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتے ہیں اور یہ دماغ تک دوران خون کو بہتر بناتا ہے۔ ویک فوریست یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق چقندر جیسی مزیدار سبزی کا استعمال دوران خون کو بہتر بناکر دماغی کارکردگی کو زبردست کردیتی ہے جبکہ یہ دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند سبزی ہے خاص طور پر موٹاپے سے نجات کے لیے اس کا روزانہ استعمال بھی کافی موثر ثابت ہوتا ہے۔
لہسن
لہسن کا استعمال دماغی کینسر کی کچھ اقسام سے بچانے میں مددار ثابت ہوسکتا ہے۔ امریکن کینسر سوسائٹی کی تحقیق کے مطابق لہسن میں موجود اجزاءایسے خلیات کا خاتمہ کرنے کا کام کرتے ہیں جو کہ دماغی رسولی کا باعث بنتے ہیں۔
دالیں
دالوں کا استعمال بھی آپ کے دماغ کو تیز بناتا ہے۔ دالوں میں فلوٹیے نامی وٹامن بی کی ایک قسم پائی جاتی ہے جو دماغی طاقت کو بڑھاتی ہے۔ یہ جز امینو ایسڈ کی مقدار کو بھی کم کرتی ہے جو دماغی افعال کو نقصان پہنچانے کا کام کرتے ہیں، جبکہ اس کا استعمال موٹاپے سے بچاﺅ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
چائے
پاکستانیوں کو یہ مشروب بہت پسند ہے اور اچھی خبر یہ ہے کہ یہ دماغ کے لیے بھی بہترین ہے۔ اس میں موجود کیفین دماغی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے مگر اس سے ہٹ کر اس میں موجود امینیو ایسڈ دماغی سستی کو دور بھگاتا ہے یا تھکاوٹ ختم کرتا ہے۔
گائے کا گوشت
ایک تحقیق کے مطابق جسم میں آئرن کی صحت مند سطح دماغی ٹاسک کو بہتر طریقے سے سرانجام دینے میں مدد دیتی ہے، آئرن دماغی صحت کے لیے انتہائی اہم جز ہے کیونکہ یہ آکسیجن کو جسم سے دماغ تک پہنچانے میں مدد دیتا ہے۔ گائے کے گوشت میں بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں جو کہ نیورو ٹرانسمیٹر اور عصبی خلیات کے لیے ضروری ہیں۔