• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان کا متنازع بیان: سندھ اسمبلی میں قرارداد مذمت منظور

شائع January 23, 2018

کراچی: سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی۔

قانون ساز اسمبلی نے عمران خان اور شیخ رشید کی جانب سے لاہور میں منعقدہ عوامی جلسے میں پارلیمنٹ کے لیے توہین آمیز بیان دینے پر شدید مذمت بھی کی۔

یہ پڑھیں: 'عمران خان کا پارلیمنٹ سے متعلق بیان نامناسب ہے'

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما غزالہ سیال اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر ظفر احمد خان کمالی نے قرار داد پیش کی، اس موقع پر ارکان سندھ اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ عمران خان اپنے متنازع بیان پر قوم سے معافی مانگیں ورنہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) پی ٹی آئی کے چیئرمین کو تاحیات انتخابات کے لیے نااہل قرار دے۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے عمران خان کے بیان پر ازخود نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ‘سندھ اسمبلی عمران خان کے توہین آمیز بیان کی سخت مذمت کرتی ہے اور ایک پارلیمنٹرین کا پارلیمنٹ کے خلاف توہین آمیز بیان انتہائی افسوس ناک ہے، ان کے بیان سے پوری قوم سمیت منتخب نمائندوں کے احساسات کو ٹھس پہنچی ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان کو نواز شریف اور عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے‘

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ‘عمران خان پوری قوم سے معافی مانگیں’۔

سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ عمران خان واحد سیاستدان تھے جہنوں نے ریفرنڈم میں پرویز مشرف کو خوش آمدید کہا تھا۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کے ریمارکس کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ‘پارلیمنٹ ہی سپریم ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت متخلف امور پر از خود نوٹس لیا لیکن عدالتیں اب خاموش ہیں۔

مزید پڑھیں: مجھ میں ذوالفقار علی بھٹو کی روح ہے، آصف زرداری

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور ارکان اسمبلی سید سردار احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ کے خلاف ایک عام شخص ‘توہین آمیز’ لفظ استعمال نہیں کرسکتا لیکن اگر عمران خان کو پارلیمنٹ اتنی ہی بری لگتی ہے تو سیاست کے میدان سے خود کو الگ کرلیں۔

کامران اختر نے کہا کہ اگر عمران خان اور شیخ رشید میں اخلاقی جرات ہے تو اپنی تنخواہ اور مراعات پارلیمنٹ کو واپس کردیں جو وہ بطور پارلیمنٹرین کی حیثیت سے استعمال کررہے ہیں۔

کامران اختر نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت پارلیمنٹ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر نوٹس لے۔

امداد علی پتافی نے ای سی پی سے مطالبہ کیا کہ عمران خان اور شیخ رشید کو نااہل قرار دے۔

اس حوالے سے پڑھیں: عمران خان کا قومی اسمبلی سے استعفے کا عندیہ

صابر قائم خانی، ہیر سوہو، ڈاکٹر ظفر کمالی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے مخالفین کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرکے نئے رحجان کا آغاز کیا۔

غزل سیال نے واضح کیا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے خواہش مند ہیں لیکن پارلیمنٹ کے اجلاس سے غیر حاضر رہتے ہیں، عوام عمران خان کو انتخابات میں ہرگز ووٹ نہیں دیں۔

پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما خرم شیرزمان نے اپنے پارٹی لیڈر کی حمایت میں کچھ بولنا چاہا تو سندھ اسمبلی اسپیکر آغا سراج درانی نے انہیں خاموش کرواتے ہوئے پارلیمنٹ کے خلاف بولنے سے روک دیا اور قرارداد میں ووٹ ڈالنے کا کہا۔

پی ٹی آئی کے تین قانون سازوں نے قرار داد مذمت پر بولنے کی کوشش کی لیکن اسپیکر نے اجازت نہیں دی اور کہا کہ قرار داد پہلے ہی بھاری اکثریت سے پاس کی جا چکی ہے۔

سندھ اسمبلی میں پانی کے معاملے پر اجلاس اگلے سیشن تک ملتوی کردیا۔

صوبائی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے قرارداد کی مذمت کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔


یہ خبر 23 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024