• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون کے تحت سرکاری ملازم نوکری سے فارغ

شائع March 2, 2018

صوبہ پنجاب کے علاقے منڈی بہاؤالدین میں خواتین کو ہراساں کرنے کے قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سرکاری ملازم نوکری سے فارغ کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ بہبود آبادی کے جونئیر کلرک فاروق نے 2 ساتھی خاتون ملازمین کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: جنسی ہراساں کرنے کا الزام: خواتین کھلاڑیوں کو معطل کرنے کی سفارش

رپورٹ میں متاثرہ خواتین کے حوالے سے بتایا گیا کہ فیملی ہیلتھ کلینک کی دو خاتون ملازمین نے واقعے کے حوالے سے ڈائریکٹوریٹ جنرل پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ میں درخواست دی تھی۔

درخواست میں متاثرہ خواتین نے الزام لگایا تھا کہ فاروق صدیق انہیں جنسی طور ہراساں کررہا ہے۔

جس کے بعد الزامات کی تحقیقات کے لیے ڈاکٹروں پر مشتمل تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ہراساں کرنے کا الزام: ’پی ٹی وی‘ کے ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز برطرف

بعد ازاں کمیٹی کی سفارشات پر ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن نے جونئیر کلرک فاروق صدیق کو ملازمت سے فارغ کردیا۔

خیال رہے کہ 2010 میں خواتین کو ملازمت کے دوران ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ ایکٹ نافذ کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024