• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

’ملک دشمن عناصر انتخابی عمل ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں‘

شائع July 18, 2018

راولپنڈی: نگراں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سید علی ظفر نے 25 جولائی کو عام انتخابات کرانے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر چاہتے ہیں کہ انتخابی عمل ڈی ریل ہو لیکن وہ اپنے اس مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن (ایل ایچ سی بی اے) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مستونگ، بنوں اور پشاور میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد یہ تاثر دیا جارہا کہ ریاست عوام کے تحفظ میں ناکام ہوگئی لیکن ہم اس نظریے کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں‘۔

اس موقع پر نگراں وزیر قانون نے زور دیا کہ وکلاء قوم کو متحد اور پر امن انتخابات کے انعقاد کے لیے آگہی پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

سید علی ظفر نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں، انٹیلی جنس ایجنسیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کا ایک ہی مقصد ہے کہ پر امن انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔

انہوں نے اس بات پر دوبارہ زور دیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کو روز مرہ کے معاملات چلانے کا اختیار ہے اور میں جس حکومت کی نمائندگی کرتا ہوں وہ طویل مدتی فیصلے نہیں لے سکتی، تاہم وہ اگلی منتخب حکومت کے غور کرنے کے لیے پانی کے وسائل اور قانون سمیت مختلف شعبوں میں گائڈ لائنز دے کر جاسکتی ہے۔

نگراں وزیر قانون نے واضح کیا کہ آئندہ حکومت کا اعلان ممکنہ طور پر 30 جولائی تک ہوجائے گا اور یہ ان پر انحصار کرتا ہے کہ آیا وہ ہماری گائڈ لائنز کو اپنائیں یا نہیں۔

پانی کا مسئلہ

اس موقع پر انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ حکومت پانی کے مسائل کے باوجود کوئی منصوبہ بنانے میں ناکام رہی جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں ترقی کا 20 فیصد حصہ پانی کے لیے مختص کیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں صرف 5 فیصد اس جگہ خرچ ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018: ’مزیدار پکوڑے کھانے کیلئے تازہ بیسن طلب کریں‘

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین اور اسی طرح کے منصوبے ہمارے ضرورت نہیں ہیں بلکہ اس وقت ہماری سب سے اہم ضرورت پانی ہے۔

سید علی ظفر کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم نے بھارت کو 3 دریا دیے تھے جبکہ ہمیں آبی ذخائر کے لیے 17 بڑے ڈیمز تعمیر کرنے چاہیں لیکن ہم صرف 2 کو دیکھ رہے ہیں اور ملک میں پانی کی سطح کم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث گلیشیئرز پگل رہے ہیں اور پاکستان کو نئے ڈیمز کی تعمیر ضرور کرنی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024