• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

شاہین ایئرلائن کی اندرون ملک پروازیں معطل

شائع August 2, 2018

کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) اور شاہین ایئر لائن انٹرنیشنل کے درمیان ایک ارب 50 کروڑ روپے ادائیگیوں کا تنازع سنگین صورت حال اختیار کرگیا جس کے باعث سی اے اے نے اندرون ملک کے لیے ایئر لائن کی پروازیں معطل کردیں۔

واضح رہے کہ شاہین ایئر لائن کے سعودی عرب کے علاوہ دیگر بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز کو پچھلے ہفتے معطل کر دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پائلٹس جعلی ڈگری کیس: ایئربلیو پر50ہزار شاہین ایئر پر ایک لاکھ روپے جرمانہ

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے سی اے اے کے ترجمان پرویز جارج نے کہا ہے کہ سول ایوی ایشن نے شاہین ایئر لائن کی اندرونِ ملک پروازوں کے لیے اپنی سہولیات اور خدمات معطل کردی ہیں جبکہ شاہین ایئرلائن کے ترجمان ذوہیب حسن نے موقف اختیار کیا کہ شیڈول کے مطابق شاہین ایئرلائن تمام فلائٹس فعال ہیں۔

ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے پرویز جارج نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ کے آرڈ اور متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود شاہین ایئرلائن نے معاہدے کے مطابق ادائیگیاں نہیں کی اس لیے حکام کے پاس ایئرلائن کے تمام آپریشن معطل کرنے پڑے۔

انہوں نے کہا کہ شاہین ایئرلائن صرف کراچی، کوئٹہ اور ملتان سے ججاج کو لے جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: شاہین ایئر حادثہ: پائلٹ کے نشے میں ہونے کا انکشاف

ان کا کہنا تھا کہ شاہین ایئرلائن کا لائسنس بھی زائد العمیاد ہوچکا ہے لیکن حاجیوں کو پریشانی سے بچانے کے لیے لائسنس کی تاریخ تنسیخ میں ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔

پرویز جارج نے بتایا کہ شاہین ایئرلائن کی فلائٹس آپریشن معلطل ہونے کی وجہ سے چین میں مسافر پھس گئے تھے تاہم سی اے اے نے مسافروں کوواپس ملک میں لانے کے لیے فلائٹس کی اجازت دی تھی۔

دوسری جانب شاہین ایئرلائن کے ترجمان ذوہیب حسن نے کہا کہ تمام پروازیں معمول کے مطابق ہیں، کراچی سے لاہور کی پروزیں بھی شیڈول کے مطابق جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہین ایئر حادثہ: پائلٹ کراچی سے گرفتار

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جمعرات (آج) کو بھی شیڈول کے مطابق پروازیں ہوں گی تاہم شاہین ایئرلائن حکام کو سی اے اے کی جانب سے فلائٹس آپریشن معطل کرنے کے احکامات موصول نہیں ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ ادائیگیوں کا کوئی تنازع نہیں ہے اور سی اے اے کو مقررہ وقت پر تمام واجبات ادا کیے جارہے ہیں۔


یہ خبر 2 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024