• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

بچوں کے ساتھ دستر خوان پر بہتر وقت کیسے گزاریں؟

شائع September 22, 2018
رات کے کھانے کا وقت ایک دم سے بہترین اور حسب منشا نہیں ہوسکتا۔ بہتری آہستہ آہستہ آتی ہے۔
رات کے کھانے کا وقت ایک دم سے بہترین اور حسب منشا نہیں ہوسکتا۔ بہتری آہستہ آہستہ آتی ہے۔

کئی گھروں میں رات کا کھانا ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب تمام گھروالے مل بیٹھ کر ایک ہی وقت میں بڑے پُرسکون انداز میں بنا کہیں جانے کی جلدی کے کھانا تناول کرتے ہیں۔ لہٰذا فیملیز کے لیے یہ وقت انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

ایک ساتھ بیٹھنے کے اس موقعے سے فیملیز کس طرح فائدہ اٹھاسکتی ہیں؟ آئیے دیکھتے ہیں ماہرین کیا تجاویز دیتے ہیں۔

بات چیت کا سلسلہ کیسے شروع کیا جائے

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ گھروالے بشمول بچے یا بڑے، دونوں ہی پورا دن اپنے اسکولوں یا اپنی کام کی جگہوں پر تھکادینے والا وقت گزار کر آتے ہیں لہٰذا وہ اپنے دن کی سرگرمیوں، مثلاً اسکول میں کیا کچھ ہوا یا دفتر میں کام کیسا رہا، سے متعلق بات چیت کرنے میں زیادہ پُرجوش دکھائی نہیں دیتے۔

تو باتوں کے سلسلے کو کیسے جاری رکھا جائے، اس بارے میں ایک ماہر کا کہنا ہے کہ کبھی گفتگو کا رخ ایسی جگہ نہ موڑیں جہاں سے ایک نیا تنازع شروع ہوجائے (مثلاً بچوں کے بکھرے کمرے کی شکایت شروع کردینا)، یہ شکایت کسی دوسرے موقعے پر کرسکتے ہیں۔ ایک دوسرے ماہر کا کہنا ہے کہ آپ اپنے بچوں کی زندگیوں سے متعلق مخصوص سوالات پوچھیں۔

اگر آپ اپنے بچے کے روز و شب سے واقف ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ان کے بارے میں آگاہی رکھتے ہیں، آپ ان کے ساتھ موجود ہیں۔

ایک ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ اگر بچے گفتگو کا سلسلہ شروع کرنے کے موڈ میں نہ ہوں تو ضروری ہے کہ وہ اپنے والدین یا گھر کے بڑوں کے درمیان ایک صحتمند گفتگو ہوتی دیکھیں۔

مزید پڑھیے: بچوں کو ٹیکنالوجی سے دور رکھنے کے خواہشمند والدین خود پہل کریں

اگر والد اور والدہ آپس میں اپنے گزارے ہوئے دن کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں اور ایک بچہ اس گفتگو کو سن رہا ہے تو یہ اس کے لیے ایک موقع ہوتا ہے باہمی گفتگو کے مشاہدے کا۔

آپ ایسے مختلف سوالات بھی پوچھ سکتے ہیں جن سے اہل خانہ کے درمیان گفتگو کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے، جیسے آپ بچوں سے یہ سوال پوچھ سکتے ہیں کہ، اگر انہیں گھر کے افراد کو نئے نام دینے ہوں تو وہ کس کو کون سا نام دیں گے؟

باریکیوں پر نظر رکھیں

تیز آواز میں بات چیت جہاں مزیدار اور فیملیز کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے وہیں والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈنر ٹیبل پر ہر فرد یا بچے کے ان کہے رویے یا جسمانی کیفیت کو پرکھنے کی بھی کوشش کریں۔

ٹیکنالوجی رات کے کھانے کے وقت کس طرح شامل کی جائے

موبائل فونز تو آج کل جیسے اکثر لوگوں کے ہاتھوں کا ایک ضروری حصہ بن چکے ہیں۔ اگر آپ اپنا موبائل فون دور رکھ دیں یا بند کردیں تو اس سے ایک بڑا ہی واضح پیغام جاتا ہے۔ آپ فون بند کرتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ، ‘یہ میرے لیے ضروری ہے، لیکن تم میرے لیے زیادہ ضروری ہو اور جو باتیں مجھ سے کروگے وہ میرے لیے ضروری ہیں۔ اس طرح کئی سطحوں پر بچوں کے احساس قدر اور خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔

مگر ایسا بھی نہیں کہ ٹیکنالوجی رات کے کھانے کے وقت مددگار ثابت نہیں ہوسکتی۔ آپ رات کے کھانے پر ایسے شوز کا انتخاب کر سکتے ہیں جو بچوں ساتھ آپ کی بات چیت کا باعث بھی بنیں، جیسے آپ شو کے درمیان پوچھ سکتے ہیں کہ انہیں کون سا حصہ یا کون سا کردار سب سے زیادہ پسند آیا۔ اس کے علاوہ ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی دلچسپ سوال کے جواب کی تلاش یا پھر ایسی کسی مزاحیہ ویڈیو کی تلاش کی جاسکتی ہے جو تمام گھروالے ساتھ بیٹھ کر دیکھ سکتے ہوں۔

کھانے کے بارے اپنی رائے دیتے وقت محتاط رہیں

والدین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی اپنی جسمانی ساخت کے بارے میں اپنے بچوں کے سامنے تنقید نہ کریں، اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ اکثر کھانے کی ٹیبل پر یہی موضوع چھیڑ دیتے ہیں۔

اگر والد یا والدہ اپنے جسم پر تنقید کرتا یا کرتی ہے تو ان کے بچے ہوسکتا ہے کہ یہ سوچنے یا کہنے لگیں کہ ‘چونکہ میں ان کے ہاں پیدا ہوا ہوں لہٰذا ہوسکتا ہے کہ بڑے ہونے پر میرا جسم بھی ایسا ہوجائے گا۔ اگر وہ پہلے سے ہی اپنے والدین کی جسمانی ساخت کو کسی خاص باڈی ٹائپ کا نام دینے لگ جائیں گے تو ان کی سوچ ہوتی ہے کہ ’اگر میرے والدین کی جسمانی ساخت درست نہیں تو میرا جسم بھی ٹھیک نہیں ہے اور مجھے اسے صحیح کرنا پڑے گا‘۔

بچوں کے سامنے بات چیت کرتے ہوئے الفاظ کا چناؤ بہتر رکھیں، مثلاً کھانے کو اچھا یا بُرا کہنے کے بجائے صحت افزا یا فرحت بخش کہیے اور کھانے کی عادات میں توازن کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔

دھیرے دھیرے رات کے کھانے کا وقت بہتر سے بہترین ہوگا

ضروری نہیں کہ کھانے کی ٹیبل پر جو عوامل کسی ایک فیملی کے لیے بہتر ہوں وہ دوسری فیملی کے لیے بھی لازمی طور پر بہتر ثابت ہوں۔ چونکہ کہیں فیملی بڑی ہوتی ہے تو کہیں چھوٹی اور ہر فیملی میں شامل بچے بہت چھوٹے ہوتے ہیں تو کہیں بلوغت کی طرف مائل لہٰذا تمام فیملیز کے لیے رات کے کھانے کے وقت کوئی ایک اسٹریٹجی نہیں ہوسکتی ہے۔

دفتری یا دیگر مصروفیات کے باعث کچھ فیملیز میں رات کا کھانا ایک ساتھ کھانا ممکن نہیں ہوپاتا، لہٰذا چھٹی کے دن اپنی فیملی کے لیے ٹائم نکالیے پھر چاہے آپ انہیں ناشتے کی ٹیبل پر وقت دیجیے یا دن کے کھانے پر۔

مزید پڑھیے: بچوں کو ادب و آداب کیسے سکھائیں

رات کے کھانے کا وقت ایک دم سے بہترین اور حسبِ منشا نہیں ہوسکتا۔ بہتری آہستہ آہستہ آتی ہے۔

کھانے، لطف اندوزی یا بات چیت میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں اور پھر اس پر کام کریں اور اس وقت تک کام کرتے رہیں جب تک کہ اس میں بہتری نہیں آجاتی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024