• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

عشرت العباد اور انیس ایڈووکیٹ کی دبئی میں خفیہ ملاقات

شائع October 28, 2018
— فوٹو:ڈان نیوز
— فوٹو:ڈان نیوز

کراچی: سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ کے مابین دبئی میں خفیہ ملاقات ہوئی جس میں کراچی کی سیاسی اور سماجی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ دونوں اہم شخصیت کی ملاقات دبئی میں ہوئی جس میں کراچی کے دیگر رہنماؤں سے رابطے پر اتفاق کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں: عشرت العباد ساتھ ہوتے تو آگے، پیچھے نہ ہوتے: قائم خانی

واضح رہے کہ 21 مارچ 2016 کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) رابطہ کمیٹی کے سابق رکن انیس ایڈووکیٹ نے ڈیفنس میں مصطفیٰ کمال کی رہائش گاہ پر پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

پارٹی میں شمولیت کے وقت انہوں نے ایم کیو ایم (لندن) کے قائد الطاف حسین پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ایک شخص کی خاطر ہم نے سب کچھ داؤ پر لگادیا'۔

سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد اور انیس احمد ایڈووکیٹ کی ملاقات سے متعلق بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے بالخصوص کراچی اور بالعموم سندھ کے شہری علاقوں میں درپیش عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں: 'ہم محب وطن لوگ تھے، 'را' کے ایجنٹ ہوگئے'

پی ایس پی کے رہنما نے ڈان نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ ڈاکٹر عشرت العباد کی کراچی میں مقیم دیگر اہم سیاسی شخصیات سے ملاقات ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات کا مقصد کراچی میں سیاسی سرگرمیوں سے متعلق اہم لائحہ عمل تشکیل دینا ہے۔

خیال رہے کہ مارچ 2016 کو اس وقت کے گورنر سندھ عشرت العباد نے پی ایس پی کے حوالے سے کہا تھا کہ 'اگر میں مصطفیٰ کمال کے ساتھ ہوتا تو میں پارٹی کے پیچھے نہیں آگے ہوتا اور وہ میرے پیچھے ہوتے'۔

یہ بھی پڑھیں: عشرت العباد تبدیل، جسٹس سعید الزماں گورنر سندھ مقرر

جس پر 16 مارچ 2016 کو پی ایس پی کے رہنما انیس قائم خانی نے ردعمل دیا تھا کہ ایم کیو ایم کے سابق کارکن عشرت العباد کے لیے بہت عزت و احترام رکھتے ہیں اور اگر وہ ہمارے ساتھ ہوتے تو نہ وہ آگے ہوتے، نہ پیچھے ہوتے بلکہ ہمارے درمیان ہوتے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024