• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

تجاوزات کی زد میں آنے والے افراد کو متبادل چھت فراہم کی جائے، رکنِ قومی اسمبلی

شائع November 28, 2018
سرکلر ریلوے کی زمین واگزار کروانے کی صورت میں 5 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات زد میں آئیں گی—فائل فوٹو
سرکلر ریلوے کی زمین واگزار کروانے کی صورت میں 5 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات زد میں آئیں گی—فائل فوٹو

کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رکنِ قومی اسمبلی آفتاب صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے ٹریک کو واگزار کروانے کی مہم میں پہلے سے جامع منصوبہ بندی کر کے اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ سرکاری زمینوں پر رہائش پذیر افراد دربدر نہ رہیں۔

انہوں نے عدلیہ سے استدعا کی اس معاملے کا انسانی بنیادوں پر جائزہ لیا جائے۔

کراچی کے حلقہ این اے 243 سے رکنِ قومی اسمبلی بننے والے آفتاب صدیقی نے یہ درخواست متعلقہ حکام کے ساتھ ہونے والی ایک ملاقات میں کی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے مشترکہ ٹیم بنانے کا حکم

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بھی سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت تجاوزات ختم کر کے کراچی شہر کی اصل شکل میں بحالی چاہتی ہے لیکن اس سلسلے میں منتخب نمائندوں سے بھی مشاورت کی جائے جبکہ لوگوں کو گھروں سے بے دخل کرنے سے قبل اس حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے اس کے ٹریک سے تمام تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے 3 سو 60 ایکڑ زمین واگزار کروانے کے منصوبے کو حتمی شکل دی تھی جس کی زد میں 5 ہزار 6 سے زائد غیر قانونی تعمیرات آئیں گی۔

اس حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آفتا ب صدیقی نے ڈان کو بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے ان علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات گرانے سے قبل سامان اٹھانےکے بینرز آویزاں کیے جانے کے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جس کے بعد بہت سے لوگ ان کے دفتر کے باہر اکھٹا ہوگئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات 15 روز میں ختم کرانے کا حکم

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کو گورنر سندھ عمران اسمٰعیل سمیت دیگر حکام کے سامنے اٹھانا چاہتے ہیں لیکن کمشنر کراچی، جو آپریشن کی سربراہی کررہے ہیں، دفاعی نمائش کے سلسلے میں مصروف ہیں اس لیے معاملہ زیر التوا ہے۔

تاہم انہوں نے اس سلسلے میں ڈپٹی ڈی ایس ریلوے کراچی اور ڈپٹی کمشنر کے ساتھ ایک ملاقات کی جس میں انہوں نے دفاعی نمائش کےبعد منتخب نمائندوں اور انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل اجلاس بلانے پر رضامندی کا اظہار کیا۔

رکنِ قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے تجاوزات کےخاتمے کے لیے جاری مہم کے حوالے سے اپنے تحفظات کےبارے میں ریلوے کے ڈی ڈی ایس کو آگاہ کردیا جس میں تجویز دی گئی کہ متاثرہ افراد کے لیے روڈ میپ جاری کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: تجاوزات گرانے کے دوران شدید ہنگامہ آرائی، موٹرسائیکلیں اور کار نذر آتش

آفتاب صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ اس معاملے پر منتخب نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے ، ہم سب کو سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اس معاملے کے حل کے لیے اکھٹا ہونا چاہیے جس سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ بھی نہ ہو اور مسئلہ بھی حل ہوجائے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ لوگوں کو متبادل سر کی چھت فراہم کرنے کے لیے کوئی اسکیم موجود نہیں جو اپنے آبائی علاقوں ، گاؤں اور شہروں کو چھوڑ کر روزگار کی تلاش میں یہاں آبسے تھے۔


یہ خبر 28 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024