• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سال 2018 اور دنیائے ٹینس کا میدان

معروف کھلاڑی سرینا ولیمز اس سال کوئی ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکیں البتہ تنازعات کے باعث خبروں کا حصہ بنی رہیں۔
شائع December 31, 2018 اپ ڈیٹ January 1, 2019

سال 2018 ٹینس کے لیے بہت زیادہ ہنگامہ خیز نہیں رہا لیکن اس کے باوجود جہاں اس کھیل کے پرستاروں کو کئی بہترین ٹورنامنٹ دیکھنے کو ملے وہیں اس کے میدانوں میں متعدد دلچسپ اور پر لطف واقعات بھی رونما ہوئے۔

اسی طرح جہاں کئی کھلاڑیوں کے اعزازات کی فہرست میں مزید اضافہ ہوا اور کچھ نئے کھلاڑیوں نے تاریخ رقم کی، وہیں بعض کھلاڑی شکست اور تنازعات کے باعث دلبرداشتہ نظر آئے۔

راجر فیڈر کی قلابازیاں

دنیا بھر میں ٹینس کی مقبولیت کا استعارہ سمجھے جانے والے عالمی شہرت یافتہ سوئس اسٹار اور ریکارڈ 20 مرتبہ کے گرینڈ سلم چیمپیئن راجر فیڈرر کے اعزازات میں ایک اور اضافہ اس وقت ہوا جب وہ فروری میں ٹینس کی تاریخ میں دنیا کے عمر رسیدہ عالمی نمبر ایک کھلاڑی بن گئے۔

راجر فیڈرر ٹینس کی تاریخ میں مردوں کے مقابلوں میں سب سے زیادہ 20 گرینڈ سلم جیتنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
راجر فیڈرر ٹینس کی تاریخ میں مردوں کے مقابلوں میں سب سے زیادہ 20 گرینڈ سلم جیتنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

یہ کارنامہ انہوں نے روٹرڈیم اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے مینز سنگلز مقابلوں میں عالمی نمبر ایک رافیل نڈال کو شکست دے کر ٹاپ پوزیشن سے محروم کرتے ہوئے انجام دیا۔

انہوں نے 36 برس کی عمر میں کارنامہ انجام دے کر ویمنز کھلاڑی سرینا ولیمز کا ریکارڈ توڑا تھا جنہوں نے 35 سال کی عمر میں دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

بعدازاں مارچ میں عالمی شہرت یافتہ شہرہ آفاق سوئس اسٹار اور ریکارڈ 20 مرتبہ کے گرینڈ سلم چیمپئن راجر فیڈرر نے 2017 کے لوریس ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر اور کم بیک آف دی ایئر ایوارڈز اپنے نام کر لیے۔

راجر فیڈرر لوریس ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر اور کم بیک آف دی ایئر ایوارڈز کی ٹرافیوں کے ہمراہ— فوٹو: اے ایف پی
راجر فیڈرر لوریس ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر اور کم بیک آف دی ایئر ایوارڈز کی ٹرافیوں کے ہمراہ— فوٹو: اے ایف پی

اس کے صرف 2 ماہ بعد مئی میں انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے میڈرڈ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے بعد تازہ ترین اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے رینکنگ جاری کی۔

جس کے تحت مینز میں سوئس اسٹار راجر فیڈرر نے اپنے ریکارڈز اور اعزازات کی فہرست میں اضافہ کرتے ہوئے ایک درجہ ترقی پا کر نڈال سے ٹاپ پوزیشن چھین لی اور ایک مرتبہ پھر عالمی نمبر ایک بن گئے۔

لیکن سال کا آخری ٹورنامنٹ ان کی فتوحات میں رکاوٹ بن کر سامنے آیا اور امریکا میں جاری سال کے آخری گرینڈ سلم ٹینس ٹورنامنٹ یو ایس اوپن مینز سنگلز کے پری کوارٹر فائنل مقابلے میں آسٹریلیا کے جان ملمین نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے راجر فیڈرر کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد اپ سیٹ شکست سے دوچار کردیا۔

یو ایس اوپن میں اپ سیٹ شکست کے بعد راجر فیڈرر افسردہ نظر آ رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
یو ایس اوپن میں اپ سیٹ شکست کے بعد راجر فیڈرر افسردہ نظر آ رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

یوں سال کا خوشگوار آغاز اور فتوحات کا سلسلہ سال کے آخری سیزن میں فیڈر کے لیے اختتام پذیر ہوگیا اور سال کے اختتام میں وہ اپنے عالمی نمبر ون کے اعزاز سے بھی محروم ہوگئے اور سال کے اختتام پر ٹیننس کھلاڑیوں کی رینکنگ مندرجہ ذیل ہے۔

ٹیننس کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی کا اسکرین شاٹ—بشکریہ ٹینس ڈاٹ کام
ٹیننس کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی کا اسکرین شاٹ—بشکریہ ٹینس ڈاٹ کام

ومبلڈن کا معرکہ

ٹینس کے دنیا کے سب سے بڑے معرکے ومبلڈن میں رواں برس پرستاروں کو اس وقت خاصی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب برطانوی ٹینس اسٹار اور دو مرتبہ کے ومبلڈن چیمپیئن اینڈی مرے سال کے تیسرے اور سب سے بڑے گرینڈ سلم ٹینس ٹورنامنٹ ومبلڈن اوپن سے دستبردار ہو ئے۔

یہ 11سال میں پہلا موقع تھا جب مرے نے انجری کی وجہ سے ومبلڈن میں شرکت نہیں کی اس کی وجہ یہ تھی کہ اینڈی مرے ایک عرصے سے کولہے کی انجری کا شکار تھے جن کی ایک سال بعد ٹینس کورٹ میں واپسی ہوئی تھی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔

جنوبی افریقہ کے کیون اینڈرسن(دائیں) میچ میں فتح کے بعد شکست خوردہ جان اسنر کو دلاسہ دے رہے ہیں— فوٹو: اے پی
جنوبی افریقہ کے کیون اینڈرسن(دائیں) میچ میں فتح کے بعد شکست خوردہ جان اسنر کو دلاسہ دے رہے ہیں— فوٹو: اے پی

رواں سال ٹینس کے احوال کا تذکرہ جان اسنر اور کیون اینڈرسن کے درمیان کھیلے گئے میچ کے بغیر نامکمل سا محسوس ہوتا ہے جہاں یہ میچ وبلڈن کی تاریخ کا طویل ترین میچ قرار پایا۔

اس سال ومبلڈن کی تاریخ کے دوسرے طویل ترین میچ میں کیون اینڈرسن نے جان اسنر کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد شکس دے کر کامیابی حاصل کی۔

ایونٹ کا طویل ترین میچ اور پہلا سیمی فائنل مجموعی طور پر 6گھنٹے 36 منٹ تک جاری رہا۔

یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ کیون اینڈرسن 97سال بعد ومبلڈن فائنل میں پہنچنے والے پہلے جنوبی افریقی کھلاڑی تھے۔

پاکستانی ٹینس اسٹار

اس سال بھی پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق قریشی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے بارسلونا اوپن ٹینس ٹورنامنٹ مینز ڈبلز کے فائنل میں پہنچے، سیمی فائنل میں اعصام الحق اور ان کے ہالینڈ کے جوڑی دار جین جولین راجر نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی تھی۔

اعصام الحق قریشی نے 2017 میں بارسلونا اوپن کے مینز ڈبل کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا—فائل فوٹو
اعصام الحق قریشی نے 2017 میں بارسلونا اوپن کے مینز ڈبل کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا—فائل فوٹو

تاہم فائنل میں وہ اور ان کے جوڑی دار فریکیانو لوپیز اور مارک لوپیز کی جوڑی سے شکست کھا گئے، واضح رہے کہ اعصام الحق قریشی نے 2017 میں اپنے پارٹنر فلورین مرگیا کے ساتھ مینز ڈبل کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا لیکن اس سال وہ کامیابی کا تسلسل برقرار نہیں رکھ سکے۔

پاکستانی ٹینس کے لیے خوش آئند بات یہ تھی کہ رواں برس بھی ڈیوس کپ کے کچھ میچز پاکستان میں کھیلے گئے تاہم پاکستانی کھلاڑی اس میں کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

ڈیوس کپ کے پہلے راؤنڈ میں پاکستان نے جنوبی کوریا کو 0-4 سے شکست دی لیکن بعد میں اسلام آباد میں ہونے والے میچ میں پاکستان کو ازبکستان سے 1-4 سے شکست ہوئی۔

رافیل نڈال

شہرہ آفاق ٹینس اسٹار اور سابق عالمی نمبر ایک رافیل نڈال کے لیے اس سال بھی فتوحات اور اعزازات کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے ماضی کے ٹینس اسٹار جان میک اینروئے کا سنگل کورٹ پر مسلسل زیادہ سیٹس جیتنے کا 34 سالہ پرانا ریکارڈ توڑا۔

عالمی نمبر ایک رافیل نڈال اپنی فتوحات پر خوش— فوٹو: اے ایف پی
عالمی نمبر ایک رافیل نڈال اپنی فتوحات پر خوش— فوٹو: اے ایف پی

کلے کورٹ کے بے تاج بادشاہ نڈال نے 6-3 اور 6-3 سے فتح سمیٹ کر لگاتار 50سیٹ جیتے جبکہ جان میک اینروئے نے 1984 میں بغیر سیٹ ہارے سنگل کورٹ پر مسلسل 49 کامیابیاں حاصل کی تھیں۔

دوسری جانب رافیل نڈال نے ریکارڈ 11ویں مرتبہ فرنچ اوپن جیت کر اپنے ہی عالمی ریکارڈ کو بہتر بھی کیا، جو مردوں کے مقابلوں میں عالمی ریکارڈ ہے جبکہ خواتین کے مقابلوں میں مارگریٹ کورٹ کو ایک ہی ایونٹ 11مرتبہ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔

لہٰذا نڈال نے ان کا ریکارڈ بھی برابر کیا البتہ سال کے اختتام پر رافیل نڈال بھی عالمی نمبر ایک نہیں اور اب یہ اعزاز سربیا کے نوواک جوکووچ کے پاس ہے۔

ٹینس کے میدان میں خواتین

مردوں کی فتوحات اور اعزازت کے ساتھ خواتین بھی اس میدان میں کامیابیاں سمیٹتی رہیں اور جاپان سے تعلق رکھنے والی کھلاڑی ناؤمی اوساکا اپنے ملک کے کے لیے گرینڈ سلم ٹینس ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی کھلاڑی بنیں۔

ناؤمی اساکا کا یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچنے کے بعد فاتحانہ انداز— فوٹو: اے پی
ناؤمی اساکا کا یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچنے کے بعد فاتحانہ انداز— فوٹو: اے پی

دوسری جانب سال کے آخری گرینڈ سلم یو ایس اوپن میں جہاں مرد کھلاڑیوں نے فاتحانہ آغاز کیا وہاں خواتین کی عالمی نمبر ایک سیمونا ہیلپ پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گئیں۔

یوں پرستاروں کو ویمنز سنگلز کے پہلے راؤنڈ کے میچز میں ہی بڑا اپ سیٹ دیکھنے کو ملا اور عالمی نمبر ایک سیمونا ہیلپ کو استونیا کی کایا کنیپی نے ایونٹ سے باہر کردیا جنہیں اسٹریٹ سیٹ میں شکست کی خفت کا سامنا کرنا پڑا۔

عالمی نمبر ایک سیمونا ہیلپ یو ایس اوپن میں اپنے افتتاحی میچ میں پوائنٹ گنوانے پر مایوس نظر آئیں— فوٹو: اے ایف پی
عالمی نمبر ایک سیمونا ہیلپ یو ایس اوپن میں اپنے افتتاحی میچ میں پوائنٹ گنوانے پر مایوس نظر آئیں— فوٹو: اے ایف پی

گرینڈ سلم جیتنے والی پہلی جاپانی خاتون

جاپانی نژاد20 سالہ امریکی کھلاڑی ناؤمی اوساکا اپنی آئیڈیل کھلاڑی سرینا ولیمز کو یو ایس اوپن میں شکست دے کر کوئی بھی گرینڈ سلم ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی جاپانی کھلاڑی بن گئیں۔

فائنل میں شکست ہونے کے باعث سرینا ولیمز کی جانب سے متنازع اقدام سامنے آیا لیکن جب ناؤمی اوسکا اختتامی تقریب کے لیے اسٹیج پر آئیں تو خاصا جذباتی منظر دیکھنے میں آیا اور وہ اپنی کامیابی پر انتہائی خوش ہونے کے باعث آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکیں۔

سرینا ولیمز، کامیابی کوئی نہیں تنازعات بے شمار

دنیائے ٹینس کی مشہور و معروف کھلاڑی اور امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز اس سال کوئی خاص کارنامہ سرانجام دینے میں ناکام رہیں لیکن اس کے باوجود وہ خبروں کی زینت بنی رہیں۔

سرینا ولیمز نے اس برس دو اہم ٹورنامنٹ ومبلڈن اور یو ایس اوپن کے فائنلز میں جگہ بنانے میں کامیاب رہیں لکن ٹورنامنٹ اپنے نام نہ کرسکیں البتہ فرنچ اوپن سے وہ انجری مسائل کے باعث پری کوارٹر فائنل میں ہی دستبردار ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے ماریا شیرا پووا کوارٹر فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

اس برس کوئی ٹائٹل نہ جیتنے کا صدمہ تھا یا اپنی کارکردگی پر غصہ جو سال کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن میں سیرینا ولیمز نے خواتین کے مقابلوں کے فائنل میں شکست کے بعد اپنا ریکٹ توڑ دیا تھا۔

ریکٹ توڑنے پر سرینا ولیمز پر 17 ہزار روپے کا جرمانہ عائد ہوا—فائل فوٹو
ریکٹ توڑنے پر سرینا ولیمز پر 17 ہزار روپے کا جرمانہ عائد ہوا—فائل فوٹو

میچ کے دوران سیرینا ولیمز کی امپائر کے ساتھ تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی، جس کے بعد انہوں نے امپائر پر جنسی تعصب کا الزام عائد کیا اور ساتھ ہی طیش میں آکر اپنا ریکٹ زمین پر مار کر توڑ دیا تھا۔

امپائر نے سرینا ولیمز پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے دورانِ میچ اپنے کوچ سے کوچنگ (اشارے میں) لی ہے، جس کے بعد ان کے خلاف ریکٹ کے غلط استعمال کا الزام بھی عائد کیا گیا اور ان کی حریف کھلاڑی کو ایک پوائنٹ دے دیا گیا تھا۔

سیرینا ولیمز اور امپائر کی اس معاملے پر تلخ کلامی بھی ہوئی تھی اور انہوں نے امپائر کو جھوٹا قرار دیا۔

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے کوچ نے انہیں کوئی اشارہ نہیں دیا تھا، اگر ایسا کوئی اشارہ دیا بھی ہوگا تو اس میں یہ پیغام ہوگا کہ ’تم بہت اچھا کھیل رہی ہو‘۔

سرینا ولیمز امپائر کے ساتھ تلخ کلامی کرتے ہوئے—فوٹو بشکریہ یو ایس ٹوڈے
سرینا ولیمز امپائر کے ساتھ تلخ کلامی کرتے ہوئے—فوٹو بشکریہ یو ایس ٹوڈے

امریکی ٹینس اسٹار نے کہا کہ اگر انہیں شاباشی کا اشارہ ملتا بھی تو وہ اس میں میچ کے لیے اپنی حکمت عملی کا اشارہ کیسے اخذ کرتیں؟۔

واضح رہے کہ سیرینا ولیمز نے اپنا آخری یو ایس اوپن ٹائٹل 2014 میں جیتا تھا۔

بعد ازاں مذکورہ واقعے پر امریکی ٹینس ایسوسی ایشن نے سیرینا ولیمز پر فائنل میں تین مرتبہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر 17 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا تھا۔

قبل ازیں وہ ایک ٹورنامنٹ میں چست لباس پہننے پر بھی تنازع کا شکار ہوئیں تھیں، وہ جون میں ہونے والے فرنچ اوپن ٹینس میں کیٹ سوٹ پہن کر کورٹ میں اتری تھیں،سرینا ولیمز نے ایونٹ کے دوران سیاہ رنگ کا انتہائی تنگ لباس پہنا تھا، جسے کھیلوں کی مصنوعات تیار کرنے والی کمپنی ‘نائیکی’ نے دیگر ڈیزائنرز کے اشتراک سے تیار کیا تھا۔

سرینا ولیمز نے تنگ لباس کو اپنی صحت کے لیے بہتر قرار دیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر
سرینا ولیمز نے تنگ لباس کو اپنی صحت کے لیے بہتر قرار دیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر

جس پر فرنچ اوپن ٹینس کی انتظامیہ نے کیٹ سوٹ (انتہائی تنگ لباس) پہن کر ٹینس کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی، فرنچ اوپن ٹینس فیڈریشن کے صدر برنارڈ گوشیلی نے کہا تھا کہ سرینا ولیمز کو یہ سمجھنا ہوگا کہ پیرس ایک مہذب جگہ ہے، جہاں انتہائی تنگ لباس پہن کر ٹینس نہیں کھیلی جاسکتی۔

تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ فرنچ اوپن انتظامیہ نے سرینا ولیمز پر کیٹ سوٹ پہن کر کھیلنے کی پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی تھی جب اس ایونٹ کے 121 ویں ٹائٹل کو منعقد ہوئے 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا تھا۔

بعدازاں ایک پریس کانفرنس کے دوران سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے امریکی ٹینس اسٹار نے کہا تھاکہ وہ فیڈریشن کے فیصلے پر عمل کریں گی اور اس کیٹ سوٹ کو نہیں پہنیں گی، جسے پہننے سے ان کے بلڈ کلوٹ بہتر رہتے ہیں۔

فاتحین پر ایک نظر

سال کے اختتام پر ٹینس کے چاروں گرینڈ سلیم ایونٹس کے فاتحین کا تذکرہ کیا جائے تو وہ کچھ یوں ہے کہ مینز سنگل میں آسٹریلین اوپن میں راجر فیڈر، فرنچ اوپن میں رافیل نڈال جبکہ ومبلڈن اور یو ایس اوپن میں نوواک جوکووچ نے ٹائٹل اپنے نام کیا۔

خواتین کے سنگلز مقابلوں میں آسٹریلین اوپن میں کیرولین ووزنیاکی، فرنچ اوپن میں سمونا ہیلپ، ومبلڈن میں اینجلیق کربر اور یو ایس اوپن میں ناؤمی اوساکا نے کامیابی حاصل کی۔


لکھاری ڈان ڈاٹ کام کی اسٹاف ممبر ہیں۔ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ bia_siddiqui ہے