خواتین گواہان نے ہاروی وائنسٹن پر لگے الزامات کو مسترد کردیا
ہولی وڈ پروڈیوسر 67 سالہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف نیویارک کی عدالت میں قائم کی گئی جیوری کے سامنے پیش ہونے والی 2 خواتین گواہان نے ان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف جاری کسی بھی کیس میں ان پر لگائے گئے الزامات کے گواہوں کو پیش کیا گیا۔
اس سے قبل نیویارک کی عدالت کی جانب سے قائم کی گئی 12 رکنی جیوری میں ہاروی وائنسٹن پر ’ریپ، جنسی استحصال اور جرائم‘ کے الزامات لگانے والی 6 خواتین کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔
جیوری نے 24 جنوری کو پہلی خاتون اداکارہ اینابیلا شیورہ کا بیان ریکارڈ کیا تھا جب کہ دوسری خاتون 42 سالہ مریم ہیلی 28 جنوری کو جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے خلاف جیوری کے سامنے پہلی خاتون پیش
جیوری کے سامنے مزید 2 خواتین ڈانس بار کی سابق ویٹر و ابھرتی ہوئی اداکارہ ڈان ڈننگ اور ماڈل و اداکارہ ترالے وولف 30 جنوری کو پیش ہوئی تھیں اور دونوں نے جیوری کو اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
مذکورہ دونوں خواتین کے بعد پانچویں خاتون 34 سالہ جیسیکا مان یکم فروری کو جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
پانچوں خواتین کے بعد جیوری کے سامنے چھٹی اور آخری خاتون 30 سالہ ماڈل و ابھرتی ہوئی اداکارہ لورین میری ینگ رواں ماہ 6 فروری کو جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے خلاف دوسری خاتون بھی جیوری کے سامنے پیش
جیوری کے سامنے پیش ہونے والی تمام خواتین نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے پہلی بار جنسی استحصال کا نشانہ بننے کے باوجود دوبارہ بھی ہاروی وائنسٹن سے ملاقات کی تھیں۔
تمام خواتین نے ہاروی وائنسٹن پر زبردستی کرنے، جنسی استحصال اور ریپ جیسے الزامات لگائے تھے۔
جیوری کے سامنے پیش ہونے والی دو خواتین جیسیکا مان اور لورین میری ینگ نے جیوری کو بیان ریکارڈ کرواتے وقت بتایا تھا کہ جب انہیں استحصال کا نشانہ بنایا گیا تھا تو انہوں نے اپنی قریبی خواتین دوستوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا تھا اور اب دونوں خواتین کی قریبی دوستوں نے جیوری کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے خلاف مزید 2 خواتین جیوری کے سامنے پیش
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جیوری کے سامنے اداکارہ جیسیکا مان کی قریبی دوست برازیلین اداکارہ 35 سالہ تلیتا مائیا پیش ہوئیں اور انہوں نے جیوری کے سامنے گواہی دی کہ انہیں ان کی دوست نے ہاروی وائنسٹن سے تعلقات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
تلیتا مائیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ کچھ واقعات میں جیسیکا مان پریشان بھی ہوئیں تاہم انہیں یاد ہے کہ وہ مکمل طور پر ہاروی وائنسٹن سے تعلقات کی وجہ سے پریشان نہیں تھیں۔
تلیتا مائیا کا کہنا تھا کہ ایک دن جب جیسیکا مان نے ہاروی وائنسٹن سے ملاقات کی اور بقول ان کے فلم پروڈیوسر نے ان کا استحصال کیا اس دن انہوں نے اپنی دوست جیسیکا مان کو مکمل طور پر پریشان یا حیران نہیں دیکھا۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے خلاف پانچویں خاتون جیوری کے سامنے پیش
انہوں نے وکلا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جیسیکا مان فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کو اپنا روحانی دوست قرار دیتی تھیں اور ان سے تعلقات پر خوش تھیں، وہ کبھی بھی ذہنی اضطراب میں دکھائی نہیں دیں۔
وکلا سے جرح کے وقت تلیتا مائیا نے یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ہاروی وائنسٹن نے جیسیکا مان کو یہ کہا ہو کہ وہ ایک عورت کے ساتھ جنسی عمل یا حرکتیں کریں، اداکارہ جیسیکا مان نے گزشتہ ہفتے جیوری کو بتایا تھا کہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں ایک عورت کے ساتھ جنسی عمل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
اسی طرح ابھرتی ہوئی اداکارہ لورین میری ینگ کی قریبی دوست کلاڈیا سلیناس نے بھی جیوری کے سامنے بیان دیا تھا کہ ان کی دوست کی جانب سے بتائی گئی ہر بات ان کے خیال میں درست نہیں۔
کلاڈیا سلیناس نے جرح کے دوران جیوری کو بتایا کہ لورین میری ینگ نے جس دن کا ذکر کیا ہے، اس دن ان کے سامنے کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے خلاف چھٹی اور آخری خاتون جیوری کے سامنے پیش
لورین میری ینگ نے گزشتہ ہفتے جیوری کو بتایا تھا کہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں ہوٹل کے باتھ روم میں لے جا کر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا تھا اور اس وقت کلاڈیا سلیناس بھی وہاں موجود تھیں۔
جرح کے دوران کلاڈیا سلیناس نے بتایا کہ وہ وہاں موجود تھیں لیکن جس دن کا ذکر لورین میری ینگ کر رہی ہیں، اس دن ان کے سامنے کوئی بھی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا اور یہ کہ ان کی دوست نے کبھی بھی فلم پروڈیوسر کی اس طرح برائی نہیں کی۔
علاوہ ازیں کلاڈیا سلیناس نے بتایا کہ لورین ینگ کی طرح ان کی دیگر خواتین دوست بھی خوبصورت ہیں اور وہ سب سج سنور کے ہاروی وائنسٹن یا کسی اور مرد سے ملنے جایا کرتی ہیں۔
دونوں خواتین گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد اب خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتے تک مزید گواہوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور رواں ماہ کے آخر تک جیوری ہاروی وائنسٹن کے خلاف سماعت مکمل کرکے آئندہ ماہ فیصلہ سنائے گی۔
مذکورہ جیوری میں ہاروی وائنسٹن کے خلاف صرف 2 خواتین کے ریپ اور جنسی استحصال کے فوجداری مقدمے زیر سماعت ہیں اور اگر ان پر دونوں میں سے کسی بھی ایک مقدمے میں جرم ثابت ہوگیا تو انہیں سزا اور جرمانہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے ’ریپ‘ ٹرائل کے لیے جیوری منتخب
ہاروی وائنسٹن پر نیویارک سمیت لاس اینجلس اور دیگر امریکی شہروں میں بھی مقدمات زیر التوا ہیں اور مجموعی طور پر ان پر 80 سے زائد خواتین نے ریپ اور جنسی استحصال کے الزامات لگا رکھے ہیں تاہم ان کے خلاف سب سے اہم مقدمات نیویارک کی اسی جیوری میں زیر سماعت ہیں۔
ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے اکتوبر 2017 میں ابتدائی طور پر 30 خواتین نے ریپ اور جنسی استحصال کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد دنیا بھر میں می ٹو مہم شروع ہوگئی تھی۔