پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کی خرابیوں پر پہلے میچ نے پردہ ڈال دیا
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایک دلچسپ مقابلے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 5 کے پہلے میچ میں شکست دے دی۔
یہ جیت اس وقت ناممکن دکھائی دے رہی تھی جب پانچویں ہی اوور میں کوئٹہ کے 3 ابتدائی کھلاڑی محض 26 رنز پر پویلین لوٹ گئے تھے۔ لیکن اعظم خان اور محمد نواز نے کچھ امید دلائی اور یہ امید یقین میں بدلنے ہی والی تھی کہ یہ دونوں کھلاڑی یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوگئے اور اب کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ آخر اس میچ میں اب جیت کس کی ہوگی، مگر بین کٹنگ اور سہیل خان نے اپنی شاندار بیٹنگ کے ذریعے اس پریشانی کو دُور کردیا اور یوں کوئٹہ پہلے میچ کا فاتح قرار پایا۔
آخری 4 اوورز میں جب کوئٹہ کو 37 رنز درکار تھے تو عماد بٹ نے 12 اور موسیٰ خان نے 19 رنز دے کر کوئٹہ کے لیے ہدف کو نہایت آسان کردیا۔
شام کا آغاز پی ایس ایل کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب سے ہوا جس میں مختلف پاکستانی گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ رنگوں اور موسیقی سے بھرپور اس افتتاحی تقریب میں 10 سے زائد گلوکاروں نے پرفارم کیا، لیکن زیادہ تر شائقین اس تقریب سے مایوس دکھائی دیے۔ بیشتر لوگوں کے خیال میں یہ تقریب پی ایس ایل کی بدترین افتتاحی تقریب تھی۔
تقریب میں تاخیر کے باعث جب میچ آدھا گھنٹہ دیر سے شروع ہوا تو سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ بہترین بلے بازی، پچ اور سرفراز احمد کے ٹاس پر سابقہ ریکارڈ کی وجہ سے یہ فیصلہ متوقع بھی تھا اور پہلی ہی گیند پر محمد نواز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بہترین آغاز بھی فراہم کر ڈالا۔
کولن منرو جو پچھلے سال کراچی کنگز کا حصہ تھے اور کسی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے تھے پہلی ہی گیند پر نواز کو کیچ دے بیٹھے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ٹیم کی تبدیلی بھی کولن منرو کی قسمت نہ بدل سکی۔
لیوک رونکی اچھی فارم میں نظر آرہے تھے اور وہ کچھ بہت ہی عمدہ شاٹس بھی کھیل رہے تھے لیکن جب ایسا محسوس ہونے لگا کہ آج وہ ایک بڑی اننگ کھیل سکتے ہیں، اسی موقعے پر انہوں نے سہیل خان کی گیند پر احمد شہزاد کو کیچ پکڑا دیا۔
ایک جانب انگلش بلے باز ڈیوڈ ملان اسپنرز اور فاسٹ باؤلرز کے خلاف بھرپور ہٹنگ کر رہے تھے تو دوسری جانب حسین طلعت ہر گیند کو تھرڈ مین کی جانب کھیلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مڈ وکٹ کی جانب انہوں نے ایک بار چھکا مارنے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں ناکام رہے بلکہ آؤٹ ہوتے ہوتے بھی بچے۔
ڈیوڈ ملان کی عمدہ ہٹنگ کی بدولت 10 اوورز کے اختتام تک لگ رہا تھا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم باآسانی 200 کا ہندسہ عبور کرلے گی، لیکن حسین طلعت اور کولن انگرم کے بعد جب ڈیوڈ ملان بھی چلتے بنے تو اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم پورے 20 اوورز بھی نہ کھیل پائی اور 168 کا مجموعہ ہی جوڑ سکی۔
محمد حسنین نے اپنی تیز رفتار گیندوں اور بین کٹنگ نے رفتار میں تبدیلی سے ڈیوڈ ملان کے علاوہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے تمام بلے بازوں کو خوب پریشان کیا۔ حسنین نے 4 اور کٹنگ نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری طرف سہیل خان نے 2 جبکہ محمد نواز ایک وکٹ حاصل کرسکے۔ اگرچہ آف اسپنر عبدالناصر نے باؤلنگ تو اچھی کی مگر وہ کوئی وکٹ حاصل نہیں کرپائے۔
آصف علی ایک بار پھر اچھے آغاز کے باوجود کچھ اہم نہ کرسکے اور غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ فہیم اشرف بھی چند اچھے شاٹس کے بعد چلتے بنے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے عماد بٹ کو بلے بازی کے لیے کافی دیر سے بھیجا حالانکہ عماد نیشنل ٹی20 کپ میں بہترین بیٹنگ فارم میں تھے۔ یہ الگ بات ہے کہ عماد بٹ اس اننگ میں صرف ایک ہی گیند کھیل سکے اور ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگ کا آغاز اسلام آباد یونائیٹڈ سے مختلف نہ تھا۔ اسلام آباد کی وکٹ پہلی گیند پر گری تو کوئٹہ کی طرف سے جیسن رائے دوسری ہی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔ جیسن رائے کو موسیٰ خان نے ایک تیز رفتار گیند کی جو تیزی سے وکٹوں میں جا رہی تھی، اور یوں وہ ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
اگرچہ امپائر اس گیند پر دھوکہ کھا گئے تھے اور انہوں نے جیسن رائے کو ناٹ آؤٹ قرار دیا بلکہ بھاگ کر بنائے گئے رن کو بھی جیسن رائے کے حصے میں ڈال دیا، لیکن شاداب خان کے لیے گئے ریویو سے ثابت ہوا کہ گیند بلے سے ٹکرائے بغیر پیڈز پر لگی ہے جو وکٹوں کے بالکل سامنے تھے۔
احمد شہزاد کو عاکف کی گیند پر ایک موقع بھی ملا جب ان کا کیچ شاٹ فائن لیگ پر موسیٰ سے چھوٹ گیا لیکن اسی اوور میں شین واٹسن رن آؤٹ ہوگئے اور اگلے اوور میں موسیٰ خان نے احمد شہزاد کو آؤٹ کرکے اپنے چھوڑے کیچ کو زیادہ نقصان دہ ثابت ہونے سے بچالیا۔ فہیم اشرف نے مڈ آن پر احمد شہزاد کا ایک بہت اچھا کیچ پکڑتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ کی میچ پر گرفت مزید مضبوط کردی۔
میچ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے عمر اکمل پر پابندی لگائے جانے کے باعث اس میچ میں اعظم خان کو کھیلنے کا موقع مل گیا اور اعظم نے اس موقعے سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے لیے نئی راہیں کھول لیں۔
اعظم خان کئی برسوں سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ ہیں اور انہیں معین خان کا بیٹا ہونے کی وجہ سے متعدد بار تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ یہ عین ممکن ہے کہ اعظم خان اگر پہلے اس طرح کی اننگ کھیل لیتے تو یہ تنقید ختم ہوجاتی لیکن ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے لہٰذا اعظم خان کا شائقین کے سامنے آنے کا بھی شاید یہی مناسب وقت تھا۔
اعظم کی ہٹنگ کے بارے میں سُن تو سب نے رکھا تھا لیکن زیادہ تر نے دیکھا پہلی بار۔ اعظم نے اسپنرز اور فاسٹ باؤلرز دونوں کو برابر اطمینان سے کھیلا، بالخصوص اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان تو ان کا خاص طور پر نشانہ بنے۔ شاداب خان کی باؤلنگ بھی اس میچ میں خراب رہی جس کا بھرپور فائدہ اعظم نے اٹھایا۔
جب مشکل وقت میں اعظم وکٹ پر آئے تو کپتان سرفراز احمد بھی وکٹ پر موجود تھے اور وہ ان کا ساتھ بھی دے رہے تھے لیکن سرفراز زیادہ لمبی اننگ نہ کھیل سکے تاہم آؤٹ ہونے سے پہلے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو خطرے سے ضرور نکال گئے تھے۔
محمد نواز نے اعظم خان کا بھرپور ساتھ دیا اور گیند کو بار بار باؤنڈریز کے پار بھیج کر میچ کو باقی کھلاڑیوں کے لیے آسان بنا دیا۔ اعظم خان نے صرف بڑے شاٹس ہی نہیں مارے بلکہ وکٹوں کے درمیان تیز رفتار رنز بھی لیے جو کافی حیران کن تھا۔ اعظم خان کی اس اننگ میں زیادہ تر شاٹس لیگ سائیڈ پر کھیلے گئے تھے، اور اگلے آنے والے میچوں میں دیکھنا یہ ہے کہ وہ آف اسٹمپ پر کیسا کھیلتے ہیں۔
اگر اسلام آباد کی باؤلنگ کی بات کریں تو عاکف جاوید اور موسیٰ خان نے بہترین آغاز فراہم کیا تھا۔ جہاں موسیٰ کی بہترین لائن اور لینتھ قابلِ دید تھی وہیں عاکف جاوید نے گیند کو دونوں جانب گھمانے کی صلاحیت کا بھی مظاہرہ کیا۔
اس میچ میں اگر اسلام آباد یونائیٹڈ کی شکست کی وجہ تلاش کی جائے تو وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی خراب فیلڈنگ اور شاداب خان کی باؤلنگ ہی سمجھ آتی ہے۔ اس پورے میچ میں شاداب خان گیند کو کافی پیچھے پھینکتے رہے جس کی وجہ سے اعظم خان کو لیگ سائیڈ پر کھیلنے کا بھرپور موقع ملا۔ اسلام آباد کی طرف سے احمد شہزاد کے بعد حسین طلعت نے اعظم خان کا بھی کیچ چھوڑا گیا اور ایک رن آؤٹ کا موقع بھی ضائع کیا گیا۔
پاکستان سپر لیگ کا آغاز ایک بہترین میچ سے ہوا جس میں شائقینِ کرکٹ نے ڈیوڈ ملان کی بہترین بلے بازی، اعظم خان کی بہترین ہٹنگ اور محمد حسنین، بین کٹنگ، عاکف جاوید اور موسیٰ خان کی بہترین باؤلنگ سے بھرپور لطف اٹھایا۔