• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اس سال ریلیز نہ ہونے والی فلمیں بھی آسکر کے لیے نامزد ہوں گی

شائع April 29, 2020
آسکر ایوارڈ تقریب فروری 2021 میں ہوگی—فائل فوٹو: آسکر فیس بک
آسکر ایوارڈ تقریب فروری 2021 میں ہوگی—فائل فوٹو: آسکر فیس بک

فلمی دنیا کے سب سے معتبر فلمی ایوارڈ آسکر دینے والے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کورونا وائرس کے پیش ریلیز نہ ہوپانے والی فلموں کو بھی آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جائے گا۔

آسکر ایوارڈ دینے والی کمیٹی دی اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس کے صدر ڈیوڈ ربن اور چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈان ہڈسن کے مطابق اس سال تاریخ میں پہلی بار ایسی فلموں کو بھی اعلیٰ ترین ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جائے گا، جنہیں کورونا کی وبا کے باعث سینما گھروں میں ریلیز نہ کیا جاسکا۔

آسکر ایوارڈز میں عام طور پر کچھ کیٹیگریز کے لیے صرف ان ہی فلموں کو نامزد کیا جاتا ہے، جنہیں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے کسی بھی سینما گھر میں کم از کم ایک ہفتے تک پیش کیا گیا ہو۔

تاہم یہ شرط ہر فلم کیٹیگری کے لیے نہیں ہوتی لیکن اس بار کورونا وائرس کے باعث جہاں لاس اینجلس کے سینما ہالز بند ہیں، وہیں امریکا سمیت دنیا بھر میں سینما گھروں کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔

سینما ہالز کی عارضی بندش کے باعث درجنوں فلموں کی نمائش کو بھی عارضی طور پر روک دیا گیا ہے یا پھر ایسی فلموں کو ویب اسٹریمنگ ویب سائٹس سمیت آن لائن پلیٹ فارمز پر ریلیز کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آسکر 2020 میں فلم 'پیراسائٹ' نے نئی تاریخ رقم کردی

کورونا وائرس کی وجہ سے ریلیز نہ ہوپانے کی فلموں میں متعدد معروف اور بڑی فلمیں بھی تھیں اور ایسی فلموں کو سب سے اعلیٰ ایوارڈ کے لیے نامزدگی نہ ملنے پر فلمی حلقے مایوس بھی تھے، تاہم اب آسکر اکیڈمی نے اپنے قوانین میں عارضی تبدیلی کرتے ہوئے ان فلموں کو بھی نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے جنہیں سینما ہالز میں ریلیز نہ کیا جا سکا تھا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق آسکر ایوارڈز دینے والی اکیڈمی کے صدر اور سی ای او نے واضح کیا کہ فلم ایوارڈز کے قوانین میں تبدیلی عارضی ہے اور اس کا اطلاق صرف اس سال ہی ہوگا۔

نئے ضوابط کے تحت اب رواں سال بننے والی ہر اس فلم کو بھی آسکر کے لیے نامزد کیا جا سکے گا، جس کی نمائش کو کورونا وائرس کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔

ساتھ ہی اکیڈمی عہدیداروں نے اعلان کیا کہ اس بار دو کیٹیگریز کے لیے ایوارڈز نہیں دیے جائیں گے۔

اکیڈمی کے مطابق سال 2021 میں ہونے والے آسکر ایوارڈز میں ساؤنڈ مکسنگ اور ساؤنڈ ایڈیٹنگ کی کیٹیگریز میں ایوارڈز نہیں دیے جائیں گے۔

تاہم اکیڈمی کے عہدیداروں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کورونا کی وجہ سے آسکر ایوارڈ کی تقریب کے انعقاد کو بھی تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے یا نہیں۔

مزید پڑھیں: آسکر ایوارڈز کے چند ناقابل یقین ریکارڈز

عام طور پر آسکر ایوارڈز کی تقریب فروری کے آخری ہفتے میں ہوتی ہے اور اب آسکر ایوارڈز کی 93 ویں تقریب فروری 2021 میں ہوگی اور اس ایوارڈ کے لیے نامزدگیوں کا سلسلہ دسمبر 2020 میں شروع کیا جائے گا۔

آسکر ایوارڈز کو دنیا کے سب سے بڑے اور معتبر فلمی ایوارڈ کا اعزاز حاصل ہے، اس ایوارڈ میلے میں غیر ملکی زبان کی کیٹیگریز میں بھی ایوارڈز دیے جاتے ہیں اور پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائے نے مذکورہ ایوارڈ دو بار جیت رکھا ہے۔

شرمین عبید چنائے پاکستان کی پہلی اور اب تک کی واحد فلم ساز ہیں جنہوں نے آسکر ایوارڈ جیت رکھا ہے جب کہ یہ ایوارڈ تاحال بھارت میں سے کسی بھی فلم ساز یا اداکار نے نہیں جیتا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024