• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سی پیک کو ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا، وزیراعظم

شائع July 4, 2020
سی پیک منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا—تصویر: پی آئی ڈی
سی پیک منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا—تصویر: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عزم ظاہر کیا ہے کہ حکومت ہر قیمت پر پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا کر اس کے ثمرات عوام تک پہنچائے گی۔

سی پیک منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’راہداری پاکستان اور چین کی دوستی کا منشور ہے اور حکومت اسے ہر قیمت پر مکمل کرے گی جبکہ اس کے ثمرات ہر پاکستانی تک پہنچائے گی‘۔

سی پیک منصوبے کو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ بڑا اور کثیر الجہت منصوبہ عوام کے لیے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کی صلاحیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے سی پیک پر تنقید مسترد کرتے ہوئے اسے 'احمقانہ' قرار دے دیا

اجلاس میں وزیراعظم کو سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا اسد عمر، خسرو بختیار، عمر ایوب، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ سی پیک انفرا اسٹرکچر اور دیگر منصوبوں کا ایک مجموعہ ہے جو 2013 سے پاکستان میں زیر تعمیر ہیں، پہلے اس کا حجم 46 ارب ڈالر تھا لیکن 2017 کے مطابق سی پیک منصوبوں کی مالیت 62 ارب ڈالر ہوگئی تھی۔

اس بڑے منصوبے میں پاکستان کو درکار انفرا اسٹرکچر کی تیزی سے بہتری اور جدید ٹرانسپورٹ نیٹ ورک، توانائی کے متعدد منصوبے اور خصوصی اقتصادی زونز شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی سی پیک منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت

خیال رہے کہ نومبر 2016 میں سی پیک اس وقت فعال ہوا تھا جب چینی کارگو زمینی راستے سے گوادر پہنچا تھا اور وہاں سے بحری راستے سے افریقہ اور مغربی ایشیا پہنچایا گیا تھا جبکہ کچھ بڑے توانائی منصوبوں کو 2017 کے آخر میں شامل کیا گیا تھا۔

بڑے شہروں کے ماسٹر پلان

علاوہ ازیں ایک علیحدہ اجلاس میں وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ عوام کو بہترین شہری سہولیات فراہم کرنے کے لیے بڑے شہروں کا ماسٹر پلان اپ گریڈ کریں۔

وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں بڑے شہروں میں بغیر کسی منصوبہ بندی پھیلاؤ کی وجہ سے ماحولیاتی بگاڑ آیا اور عوام کو متعدد مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خود رو پھیلاؤ کی وجہ سے سرسبز زمین غائب ہورہی اور بدلتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ماسٹر پلان میں ترامیم اور اس کو اپ گریڈ کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مکمل شفافیت رکھی جائے گی، عاصم سلیم باجوہ

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو مراعات دینے کا مقصد نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے تا کہ جتی جلد ممکن ہو بڑے شہروں کا ماسٹرپلان مکمل کیا جاسکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک ہفتے میں ایک روڈ میپ تشکیل دیا جانا چاہیے تاکہ ماسٹر پلانز کو حتمی شکل دی جاسکے۔

اجلاس میں مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، رکن قومی اسمبلی و ماہر ٹاؤن پلاننگ خیال زمان، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، سیکرٹری ہاؤسنگ و دیگر سینئر حکام نے شرکت کی ہے جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب سمیت صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اعلیٰ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

ایک علیحدہ اجلاس میں وزیراعظم نے حکام کو پناہ گاہوں میں غریبوں کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے یہ ہدایت احساس پروگرام کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں دی۔


یہ خبر 4 جولائی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024