• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

سشانت سنگھ نے بڑے پروڈکشن ہاؤسز کیلئے میری فلمیں ٹھکرائیں، انوراگ کشیپ

شائع July 29, 2020
انوراگ کشیپ کے مطابق سشانت سنگھ بڑے بینرز کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے — فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام
انوراگ کشیپ کے مطابق سشانت سنگھ بڑے بینرز کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے — فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام

بولی وڈ کے ولن ڈائریکٹر کے طور پر معروف فلم ساز انوراگ کشیپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے خودکشی کرنے والے اداکار سشانت سنگھ راجپوت کو کم از کم تین فلموں میں کام کرنے کی پیش کش کی تھی۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ٹی ڈی وی کو انٹرویو میں انوراگ کشیپ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 2012 میں اپنی بلاک بسٹر فلم ’گینگ آف واسع پور‘ میں کام کرنے کی پیش کش کی تھی مگر انہوں نے انکا کردیا تھا۔

انوراگ کشیپ کے مطابق سشانت سنگھ راجپوت ان کے ساتھ کام کرنے کے بجائے ییش راج چوپڑا اور دھرما پروڈکشن جیسے پروڈکشن ہاؤسز کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے۔

انوراگ کشیپ کے مطابق ’گینگ آف واسع پور‘ میں کام کرنے سے انکار کے بعد انہوں نے سشانت سنگھ راجپوت کو ایک اور فلم ’ہنسی تو پھنسی‘ میں بھی کام کی پیش کش کی تھی مگر انہوں نے ایک بار پھر انکار کردیا تھا۔

انوراگ کشیپ نے بتایا کہ جب انہوں نے سشانت کو ’ہنسی تو پھنسی‘ میں کام کی پیش کش کی تھی تب وہ ییش راج فلم کے ساتھ ’شدھ دیسی رومانس‘ نامی فلم میں کام کر رہے تھے۔

فلم ساز نے انکشاف کیا کہ انہوں نے تیسری اور آخری بار سشانت سنگھ راجپوت کو مکاباز نامی فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی مگر اس بار بھی انہوں نے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کرلی

ہدایت کار کے مطابق تیسری بار وہ کرن جوہر کے پروڈکشن ہاؤس دھرما پروڈکشن کے ساتھ کام کرنے کا معاہدہ کر چکے تھے، جس وجہ سے انہوں نے انکار کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انوراگ کشیپ سے قبل فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی بھی پولیس کے سامنے اعتراف کر چکےہیں کہ انہوں نے بھی سشانت سنگھ کو کم از کم تین بڑی فلموں میں کام کی پیش کش کی مگر اداکار نے دوسری جگہ معاہدے کر رکھے تھے جس وجہ سے وہ ان کے ساتھ کام نہیں کر سکے۔

سنجے لیلا بھنسالی نے پولیس کو بتایا تھا کہ سشانت سنگھ راجپوت نے ییش راج فلمز سمیت دیگر بڑے پروڈکشن ہاؤسز کے ساتھ معاہدے کر رکھے تھے، جس وجہ سے وہ ان کی فلموں میں کام نہ کرسکے۔

ہدایت کار نے پولیس کو بتایا تھا کہ جہاں ایک طرف بڑے پروڈکشن ہاؤسز نے سشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ معاہدے کرکے انہیں دوسری فلموں میں کام کرنے سے روک دیا تھا، وہیں ان پروڈکشن ہاؤسز نے اداکار کی فلمیں ہی ریلیز نہیں کیں۔

بولی وڈ کے بڑے فلم پروڈکشن ہاؤسز پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ سشانت سنگھ راجپوت جیسے اداکاروں کو معاہدوں پر پھنسا کر انہیں آگے بڑھنے سے روکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ کی خودکشی، سلمان خان سے پوچھ گچھ کی چہ مگوئیاں

تاہم دوسری جانب ییش راج فلمز اور دھرما پروڈکشن کے اعلیٰ عہدیداروں نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد ییش راج فلمز اور دھرما پروڈکشن کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) اور مینیجرز نے پولیس میں بیانات ریکارڈ کرانے سمیت وہاں اداکار کے ساتھ کیے جانے والے معاہدوں کے دستاویزات بھی جمع کرائے ہیں۔

سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو اپنی رہائش گاہ پر دوستوں کی موجودگی میں خودکشی کرلی تھی، جس کے بعد بھارت بھر میں فلم انڈسٹری کی معروف شخصیات کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے اور ان پر الزامات لگائے گئے کہ وہ ایسے حالات پیدا کردیتے ہیں کہ نئے اداکار خودکشی کرلیتے ہیں۔

پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کی ذہنی پریشانی اور خودکشی کرنے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش شروع کر رکھی ہے اور اب تک 3 درجن سے زائد شخصیات کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

پولیس کو فلم ساز مہیش بھٹ، سنجے لیلا بھنسالی، مکیش چھابڑا، اداکارہ ریا چکربورتی، اداکار کے والدین اور دیگر افراد نے بیانات ریکارڈ کروادیے ہیں۔

اب تک کی رپورٹس کے مطابق پولیس کو ایسے کوئی شواہد نہیں ملے، جن سے معلوم ہوسکے کہ ایک سازش کےتحت سشانت سنگھ راجپوت کو خودکشی کے لیے مجبور کیا گیا۔

خیال کیا جا رہا ہےکہ پولیس آئندہ چند ہفتوں میں فلم ساز کرن جوہر سمیت دیگر چند اہم شخصیات کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد کیس کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024