ہاروی وائنسٹن کے خلاف اہم مقدمے کی سماعت دسمبر تک ملتوی
ریپ، جنسی تشدد اور جنسی جرائم کے تحت 23 سال کی جیل سزا کاٹنے والے ہولی وڈ پروڈیوسر 68 سالہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف ایک اور اہم مقدمے کی سماعت کورونا کے باعث دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی عدالت میں ہاروی وائنسٹن کے خلاف رواں ماہ شروع ہونے والے ٹرائل کی سماعت کو 4 ماہ تک ملتوی کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 14 اگست کو ہونے والی سماعت میں ہاروی وائنسٹن نے جیل سے ویڈیو کے ذریعے سماعت میں شرکت کی اور دوران سماعت ہولی وڈ پروڈیوسر اور ان پر مقدمہ دائر کرنے والی خواتین کی قانونی ٹیم اور پراسیکیوٹرز سماعت کو ملتوی کرنے پر متفق ہوگئے۔
مختصر سماعت کے بعد عدالت نے ہاروی وائنسٹن کے خلاف اہم ترین ٹرائل کی سماعت رواں سال 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ریپ مقدمے میں ہاروی وائنسٹن کو 23 سال قید کی سزا سنادی گئی
لاس اینجلس کی عدالت میں بھی ہاروی وائنسن کے خلاف فوجداری مقدمات دائر ہیں اور انہیں نیویارک کی عدالت کی طرح سخت سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔
لاس اینجلس کی عدالت پہلے ہی ہاروی وائنسٹن پر فرد جرم عائد کرچکی ہے اور اگر ان پر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں 10 سے 20 سال تک جیل کی سزا سنائی جائے گی۔
ہاروی وائنسٹن کو رواں برس مارچ میں نیویارک کی عدالت نے 2 مختلف خواتین پر جنسی حملے اور ریپ کے مقدمات میں 23 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور تب سے وہ جیل میں ہیں۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کے مقدمات کا تصفیہ ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر میں طے
ہاروی وائنسٹن پر لاس اینجلس کی عدالت سمیت دیگر ریاستوں میں بھی مقدمات زیر التوا ہیں، تاہم دیگر ریاستوں میں ان کے خلاف دائر کیے گئے زیادہ تر مقدمات سول ہیں، جن میں انہیں سزا نہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
اپنے خلاف متعدد عدالتوں میں دائر کیے گئے سول مقدمات کو ختم کرانے کے لیے ہاروی وائنسٹن نے درجنوں خواتین کے ساتھ رواں برس 30 جون کو ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے عوض تصفیہ بھی کرلیا تھا۔
تاہم بعد ازاں تصفیے میں شامل 6 خواتین نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ تصفیے کی منظوری مسترد کی جائے کیوں کہ درجنوں خواتین میں رقم کی تقسیم سے ہر خاتون کو 10 سے 20 ہزار ڈالر ہی ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کا پیسوں کے عوض ’جنسی ہراسانی‘ کا تصفیہ مسترد
خواتین کی درخواست کے بعد نیویارک کی وفاقی و بینک رپٹسی عدالت نے تصفیے کی منظوری کو مسترد کردیا تھا۔
خیال رہے کہ ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے اکتوبر 2017 میں بیک وقت 3 درجن خواتین نے ریپ، جنسی ہراسانی، جنسی تشدد اور استحصال کے الزامات لگائے تھے اور بعد ازاں دیگر خواتین بھی ان کے خلاف سامنے آئی تھیں۔
مجموعی طور پر ان پر 100 کے قریب خواتین و نامور اداکاراؤں نے سنگین الزامات لگائے تھے اور ان پر الزامات کے بعد ہی دنیا بھر میں می ٹو مہم کا آغاز ہوا تھا۔