• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سندھ میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے مرحلہ وار کھولنے کا منصوبہ

شائع September 5, 2020
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی برائے تعلیم کی ذیلی کمیٹی نے انہیں سفارش کی تھی کہ 15 ستمبر کو صوبے میں تمام تعلیمی ادارے بیک وقت نہیں کھولے جائیں۔

اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ ذیلی کمیٹی نے تجویز پیش کی ہے کہ بڑی کلاس کے بچوں کو اسکول بھیجا جائے جبکہ چھوٹی کلاسز کے بچوں کو مرحلہ وار اسکولوں میں بھیجا جائے۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس سے 70 فیصد سے زائد نوجوانوں کی تعلیم متاثر

وفاقی وزیر تعلیم کی زیرصدارت تمام صوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس 7 ستمبر کو ہوگا جس کے بعد ملک بھر میں تعلیمی اداروں کے کھولنے سے متعلق حتمی اعلان کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں اس بار نویں جماعت سے بارہویں جماعت کے امتحانات کے بغیر اگلی سطح پر ترقی پانے والے طلبہ کے باقاعدہ نتائج کا اعلان 15 اور 30 ستمبر کو کیا جائے گا۔

اجلاس میں صوبے میں تعلیمی اداروں کے دوبارہ آغاز پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اس مقصد کے لیے محکمہ تعلیم اور صحت کی جانب سے جاری کردہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کا جائزہ بھی لیا گیا اور اس کی منظوری بھی دی گئی۔

ذیلی کمیٹی نے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ تعلیمی اداروں کو بیک وقت دوبارہ کھولنے کے بجائے مختلف مراحل میں کھولنا چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق 'اگر حتمی فیصلہ 15 ستمبر کو تعلیمی ادارہ کھولنا ہے تو نویں اور اس سے اوپر کی کلاسیں پہلے مرحلے میں کھولیں اور اس کے ایک ہفتہ بعد 21 ستمبر کو پانچویں اور چھٹی کلاس کو کھول دیا جائے اور اس کے ایک ہفتے بعد یعنی 28 ستمبر کو پری پرائمری سے لیکر پانچویں تک کی کلاسیں کھولنی چاہئیں تاکہ اگر اس دوران کووڈ 19 کا کوئی کیس سامنے آجائے تو ہم اس پر فوری طور پر قابو پالیں۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: سندھ میں تعلیمی ادارے کب تک بند رہیں گے؟

وزیر تعلیم نے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اس فیصلے کی روشنی میں اگر 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولا گیا تو کمیٹی کے منظور شدہ شیڈول کے مطابق تمام نجی تعلیمی ادارے بھی کھل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سندھ کی جانب سے وفاقی کمیٹی کو سفارش کریں گے کہ اگر مذکورہ تاریخ سے قبل کوئی اسکول کھل جاتا ہے تو اس اقدام کو قانون کے خلاف سمجھا جانا چاہیے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اس فیصلے کی روشنی میں اگر 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کے کھولے جانے کا اعلان کیا گیا تو اس کمیٹی کے منظور شدہ شیڈول کے مطابق تمام نجی تعلیمی ادارے بھی کھل جائیں گے۔

امتحانات کے نتائج کا اعلان

ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کو اسٹیئرنگ کمیٹی سے منظور کیے جانے کے بعد سیکنڈری اور انٹرمیڈیٹ بورڈ کے گیارہویں اور بارہویں کے طلبہ کے امتحانی نتائج کا جلد اعلان کیا جائے گا۔

پروموشن آرڈیننس کی منظوری کے بعد نویں اور دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان 15 ستمبر کو کیا جائے گا جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان 30 ستمبر کو کیا جائے گا۔

مارک شیٹ نتائج کے ایک ہفتے کے اندر جاری کردی جائیں گی۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس: 13 ممالک میں اسکول بند 29 کروڑ سے زائد بچوں کی تعلیم متاثر

سعید غنی نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ کچھ نجی کالجز طلبہ کو داخلہ دیتے وقت بچوں سے مارک شیٹ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے ایڈیشنل سیکریٹری-ایچ ایس سی کو ہدایت کی کہ وہ ان نجی کالجوں سے رابطہ کریں اور انہیں آگاہ کریں کہ ان امتحانات کے نتائج کے اعلان کے ایک ہفتہ کے اندر ان طلبہ کی مارک شیٹ انہیں فراہم کردی جائیں گی۔

بعدازاں اجلاس میں مختلف شرکا نے صوبائی وزیر کو سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کے مکمل نفاذ اور اس سلسلے میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں سیکریٹری تعلیم محمد احمد ناریجو، سیکریٹری کالجز باقر نقوی، ایڈیشنل سیکریٹری فوزیہ خان، آصف میمن، چیئر مین سیکنڈری اور انٹر بورڈز، نجی اسکولوں کے ڈائریکٹر جنرل منصب صدیقی اور تمام نجی اسکول ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور محکمہ تعلیم کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔


یہ خبر 5 ستمبر کو 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024