پیمرا کی 'فطرت ' ڈرامے میں نازیبا مواد نشر نہ کرنے کی ہدایت
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نازیبا ڈائیلاگ/ مواد نشر کرنے پر ڈراما سیریل 'فطرت' کو ہدایات جاری کردیں۔
اس حوالے سے پیمرا سے جاری مختصر اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی چینل جیو انٹرٹینمنٹ کو ڈراما سیریل 'فطرت' میں نازیبا ڈائیلاگ/مواد نشر کرنے پر ہدایت جاری کردی ہے۔
پیمرا نے اعلامیے میں کہا کہ نجی چینل کو ڈرامے کی مناسب تدوین (editing) کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پیمرا نے ڈراما سیریل 'جلن' پر پابندی لگادی
اس کے ساتھ ہی اتھارٹی کی جانب سے مذکورہ ڈرامے ' فطرت' میں نشر کیے جانے والے مواد کو پیمرا کے ضابطہ اخلاق سے ہم آہنگ بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ فطرت ڈرامے کے مواد پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اعتراض کیا جارہا تھا کہ ڈرامے کا مواد ہماری اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔
نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے اس ڈراما سیریل 'فطرت' کی کہانی متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکی فاریہ کے گرد گھومتی جو پیسہ، دولت شارٹ کٹ کے ذریعے حاصل کرنا چاہتی ہے۔
ڈرامے میں فاریہ کے برعکس ان کے چھوٹے اور بہن کو محنتی اور ایماندار دکھایا گیا ہے، جو اپنے بل بوتے پر زندگی میں کامیاب ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
فطرت ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ فاریہ، دولتمند گھرانے سے تعلق رکھنے والے مرد شہباز سے خفیہ شادی کرتی ہے جو بعدازاں اپنی بیوی کی اصلیت سامنے آنے کے بعد اسے طلاق دے دیتا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ شوہر سے طلاق کے بعد وہ اسی کے چھوٹے بھائی ارباز سے دوسری شادی کرتی ہے اور شادی کا مقصد صرف دولت کا حصول دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'عشقیہ' اور 'پیار کے صدقے' کے نشرِِ مکرر پر پابندی
اس ڈرامے میں فاریہ نامی لڑکی کا کردار صبور علی نے ادا کیا ہے جبکہ دیگر کاسٹ میں علی عباس، مرزا زین بیگ، زباب رانا، صبیحہ ہاشمی ، سیمی پاشا، سیفی حسن ، فضیلہ قاضی، فرحان علی آغا، عادلہ خان، عائشہ گل، کامران جیلانی اور مریم نفیس شامل ہیں۔
فطرت کی کہانی نزہت ثمن نے لکھی ہے جبکہ ہدایات اسد جبل نے دی ہیں اور یہ ڈراما عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی نے پروڈیوس کیا ہے۔