پی ایس ایل 6: اسٹیڈیم میں 40 فیصد شائقین کو لانے کا منصوبہ تیار
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن میں شائقین کی شرکت یقینی بنانے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کا آغاز 20 فروری سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا جس میں کورونا وائرس کی وجہ سے ابتدائی طور پر بند اسٹیڈیم میں میچز کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 2021 کے شیڈول کا اعلان، افتتاحی میچ 20 فروری کو ہوگا
ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران بہتر ہوتے ہوئے حالات کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے حکام نے میچز کے دوران محدود تعداد میں شائقین کو اسٹیڈیم میں آکر میچز دیکھنے کی اجازت دینے کا لائحہ عمل تیار کیا ہے۔
اس سلسلے میں پی سی بی کے اعلیٰ حکام آئندہ ہفتے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے حکام سے ملاقات کریں گے اور پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان ملاقات میں شائقین کرکٹ کی اسٹیڈیم آمد کے حوالے سے پلان بھی شیئر کریں گے۔
پی سی بی نے پی ایس ایل 6 میں 40 فیصد شائقین کو اسٹیڈیم لانے کا پلان تیار کرلیا ہے اور اسٹیڈیم کے اندر سماجی فاصلے اور کورونا ایس او پیز کا خیال رکھا جائے گا۔
شائقین کی اسٹیڈیم آمد کا حتمی فیصلہ این سی او سی اور حکومت کی اجازت کے بعد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 2021 کی ڈرافٹنگ مکمل، کرس گیل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے کھیلوں کے مقابلے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور گزشتہ سال کئی کھیلوں کے مقابلے اسی وجہ سے منسوخ کردیے گئے تھے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے اولمپکس، یورو کپ، کنفیڈریشن کپ، ومبلڈن اور ٹی20 ورلڈ کپ سمیت کئی مقابلوں کو اگلے سال تک ملتوی یا منسوخ کردیا گیا تھا۔
کورونا وائرس کے سبب ملتوی کی گئی پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے بقیہ میچز کا انعقاد بھی خالی میدانوں میں کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل میں شائقین کی شرکت یقینی بنانے کیلئے پی سی بی کا حکومت سے رابطہ
بعدازاں کرکٹ سمیت مختلف بین الاقوامی مقابلوں میں محدود تعداد میں شائقین کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت دی گئی تاکہ کھیل کے میدانوں میں شائقین کی موجودگی یقینی بناتے ہوئے کھیل کی رونق کو بڑھایا جا سکے۔
مختلف تجربات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے پی ایس ایل میں بھی شائقین کی محدود تعداد کو اسٹیڈیم میں لانے کا منصوبہ بنایا ہے، تاہم اب اس کا انحصار ملک میں وائرس کی صورتحال اور حکومتی اجازت سے مشروط ہے۔