جب زارا شاہجہاں نے میکسیکن لڑکیوں کو ایشیائی بنا کر پیش کیا
معروف فیشن برانڈ ’زارا شاہجہاں‘ کی ڈائریکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں انہوں نے اپنی ایک مہم میں شمالی امریکی ملک کی لڑکیوں کو ایشیائی بنا کر پیش کیا تھا۔
زارا شاہجہاں نے 13 جولائی کو انسٹاگرام پر اپنی مہم کی دو تصاویر شیئر کیں، جن میں نظر آنے والی دو ماڈلز کے حوالے سے فیشن ڈیزائنر نے انکشاف کیا کہ دراصل وہ پاکستانی یا ایشیائی نژاد نہیں ہیں۔
زارا شاہجہاں نے انکشاف کیا کہ تصاویر میں نظر آنے والی دونوں ماڈلز شمالی امریکی ملک میکسیکو سے تعلق رکھتی ہیں، جنہیں ان کی شوٹنگ ٹیم نے ایشیائی بنایا۔
فیشن ڈیزائنر نے مذکورہ معاملے کا قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ وہ تشہیری مہم کی شوٹنگ کے لیے اپنی ٹیم اور ماڈلز کے ہمراہ ترکی پہنچی تھیں مگر بدقسمتی سے 2020 میں کورونا کی وبا کی وجہ سے عین وقت پر وہاں کی حکومت نے لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔
زارا شاہجہاں نے لکھا کہ جس دن انہیں شوٹنگ کے لیے باہر جانا تھا، اسی دن ہی ترک حکومت نے 15 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا اور وہ ماڈلز سمیت ہوٹل میں پھنس کر ہی رہ گئیں۔
فیشن ڈیزائنر نے بتایا کہ شوٹنگ کے لیے ان کی ٹیم شوٹنگ کے مقام کے لیے ایک دن قبل ہی نکل گئی تھی، اس لیے ان کے پاس پاکستانی ماڈلز کو چھوڑ کر دوسری ماڈلز کے ساتھ مہم شوٹ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہ تھا۔
زارا شاہجہاں کا کہنا تھا کہ انہوں نے بڑی تلاش کے بعد دو میکسیکن ماڈلز کو ڈھونڈ نکالا جو قدرے ایشیائی لوگوں کی طرح نظر آتی تھیں اور ان کی ٹیم نے ان کے ساتھ ہی مہم کو شوٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: زارا شاہجہاں کا تیار کردہ بختاور بھٹو کا قیمتی دوپٹہ
فیشن ڈیزائنر نے بتایا کہ تاہم انہیں اس وقت بہت ہی دکھ ہوا جب انہوں نے مذکورہ ماڈلز کی تصاویر شیئر کیں تو لوگوں نے ماڈلز کے لیے نامناسب الفاظ استعمال کیے۔
زارا شاہجہاں نے لکھا کہ لوگوں نے میکسیکن ماڈلز کی تصاویر پر نامناسب کمنٹس کرتے ہوئے انہیں ’نوکرانی‘ قرار دیا۔
فیشن ڈیزائنر نے لوگوں کے رویوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ایسا کیوں ہیں کہ ہم لوگ صرف گوری اور خوبرو ماڈلز دیکھنا پسند کرتے ہیں؟
زارا شاہجہاں نے ماڈلز کے خدوخال پر لوگوں کی سوچ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ان صارفین کا بھی شکریہ ادا کیا، جو ہمیشہ ان کے برانڈ پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی تشہیری مہم کی تمام ماڈلز کی تعریف کرتے رہتے ہیں۔