• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پاکستان اور روس گیس پائپ لائن منصوبے کا معاہدہ کرنے پر متفق

شائع August 27, 2021
معاہدے پر 17 ستمبر کو باضابطہ طور پر دستخط کیے جائیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
معاہدے پر 17 ستمبر کو باضابطہ طور پر دستخط کیے جائیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد؛ پاکستان اور روس نے کراچی تا قصور (لاہور) گیس پائپ لائن منصوبے کے لیے شیئرہولڈرز ایگریمنٹ (ایس ایچ اے) اور سہولت کاری کے معاہدے (ایف اے) پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کے اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے آئندہ ماہ بیک وقت اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ دونوں فریق ایک ہفتے کے اندر ایس ایچ اے اور ایف اے کے مسودوں کا تبادلہ کریں گے، تاکہ ان پر 17 ستمبر کو باضابطہ طور پر دستخط کیے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر کا معاہدہ طے پاگیا

11 سو کلومیٹر طویل پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے پر 3 روزہ تکنیکی سیشن جمعرات کو اختتام پذیر ہوا جس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ منصوبے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

فریقین نے فیصلہ کیا ہے کہ تکنیکی جائزوں اور سروے میں تیزی لائی جائے گی، ساتھ ہی دونوں نے منصوبہ بندی کے مرحلے کے کاموں بشمول فیلڈ سروے، جانچ پڑتال اور جائزوں کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

مشترکہ بیان کے مطابق فریقین نے کراچی سے قصور آر ایل این جی منتقل کرنے، ڈیزائن پیرامیٹرز، تکنیکی خصوصیات پر بھی غور کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پائپ لائن کو سندھ میں زیر زمین گیس ذخیرہ کرنے والے مجوزہ منصوبوں اور ملتان میں ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-بھارت (تاپی) گیس پائپ لائن کراسنگ پوائنٹ سے جوڑنے کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور روس گیس پائپ لائن کی تعمیر پر رضامند

بیان کے مطابق یہ جولائی میں ہونے والے ایک اجلاس میں معاہدے کی شرائط کے معاہدے کے بعد کی پیش رفت ہے، منصوبہ پاکستان اور روس کے باہمی تعلقات کی وسعت کی عکاسی کرتا ہے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے تمام پہلوؤں کو فروغ دینے کے لیے اثر انگیز کے طور پر کام کرے گا۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ فریقین نے اصولی طور پر اس منصوبے کے شیئر ہولڈر معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے، تاکہ روسی اور پاکستانی فریقین منصوبے کی کمپنی کو پاکستان لاسکیں۔

اس بات پر پہلے ہی اتفاق ہوچکا ہے کہ زیادہ تر شیئر ہولڈنگ پاکستان کے پاس ہوگی، دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور روس کے مابین تعمیری اور بامعنی تعاون کی بنیاد تشکیل دے گا اور اس بڑھتے ہوئے تعلقات کو فروغ دے گا۔

15 جولائی کو طے ہونے والی ہیڈ آف ٹرمز کے تحت کراچی کے علاقے پورٹ قاسم سے لاہور تک تقریباً 1100 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن ڈالی جائے گی جس پر 2.5 سے 3 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 2023 میں مکمل ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024