کیریئر کے آغاز میں افواہ پھیلائی گئی کہ میں’ہم جنس پرست‘ ہوں، گوہر رشید
معروف اداکار گوہر رشید کا کہنا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے زیادہ تر اداکار ایک دوسرے کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں جب کہ ٹیلنٹ سے زیادہ تعلقات کی وجہ سے مواقع ملتے ہیں۔
گوہر رشید نے ماڈل ’گیتی آر‘ کے ہمراہ نعمان اعجاز کے شو ’جی سرکار‘ میں شرکت کی، جہاں دونوں نے شوبز اور فیشن انڈسٹری پر کھل کر باتیں اور بتایا کہ انڈسٹری میں حالات تبدیل ہو رہے ہیں، تاہم اب بھی ماضی کی روایات جاری ہیں۔
گوہر رشید نے بتایا کہ انہوں نے شوبز میں ایسی افواہیں بھی سنی ہیں کہ جب کوئی اداکار یا اداکارہ فلاپ ہوتی ہے تو وہ دوسروں پر الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کرتی ہے کہ ان پر ’کالا جادو‘ کروایا گیا۔
اداکار کے مطابق اپنی ناکامی پر دوسروں پر ’کالے جادو‘ کا الزام لگانے کی زیادہ تر باتیں اداکارائیں کرتی ہیں۔
گوہر رشید نے سوشل میڈیا کے استعمال اور اس کے منفی اور مثبت اثرات پر بھی بات کی اور کہا کہ بعض اوقات ان کی جانب سے اہم سماجی مسائل پر کی گئی گفتگو کو بھی غلط سمجھا جاتا ہے اور ان پر تنقید کی جاتی ہے۔
پروگرام کے ایک سلسلے میں انہوں نے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ انڈسٹری میں کبریٰ خان، شہزاد شیخ اور پروڈیوسر مہیش واسوانی ان کے بہترین دوست ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوہر رشید اور فریال محمود کی کورونا کے پس منظر پر بننے والی فلم 'لاک ڈاؤن'
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گوہر رشید نے اعتراف کیا کہ انہوں نے صبا قمر، یمنیٰ زیدی اور کبریٰ خان کے ساتھ کام کرنے کے دوران بہت کچھ سیکھا۔
گوہر رشید نے کہا کہ اگر ان سے ان کی پسند پوچھی جائے تو وہ ہمیشہ منفی کردار ہی منتخب کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں گوہر رشید نے انکشاف کیا کہ کیریئر کے آغاز میں ان کےلیے ایک افواہ پھیلائی گئی کہ وہ ’ہم جنس پرست‘ ہیں اور خود سے متعلق مذکورہ خبر سن کر وہ آج تک ہنستے ہیں۔
نعمان اعجاز کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں گوہر رشید نے کہا کہ وہ پوری انڈسٹری کی بات نہیں کر رہے، تاہم بہت سارے اداکار اور اداکارائیں ایک دوسرے کو خود کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں اور خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں۔
اسی موضوع پر بات کرتےہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ شوبز میں جو بڑے اور پرانے اداکار ہیں، وہ پروڈیوسر بھی ہیں، اس لیے اب ٹیلنٹ کے بجائے تعلقات کی وجہ سے زیادہ کام ملتا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ آہستہ آہستہ شوبز انڈسٹری تبدیل ہو رہی ہے، اب ماضی کی طرح صرف تعلقات کی وجہ سے کام نہیں ملتا۔
کراچی کی’لابی‘ لاہور کی ماڈل سے خوش نہیں، گیتی آرا
اسی پروگرام میں ماڈل گیتی آرا نے بھی فیشن انڈسٹری پر کھل کر بات کی اور انکشاف کیا کہ کراچی کی ماڈلز لاہور کی ماڈلز سے جلتی ہیں۔
گیتی آرا کے مطابق اگر کوئی لاہوری ماڈل کراچی میں فیشن شو مین شرکت کرنے جاتی ہے تو وہاں کی ماڈلز کیٹ واک سے کچھ دیر قبل لاہوری ماڈلز کے کپڑے چرا کر اس کی جگہ خراب لباس رکھ دیتی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ کراچی میں ’لابیز‘ بنی ہوئی ہیں جو لاہوری ماڈلز کے وہاں کام کرنے پر خوش نہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ فیشن انڈسٹری میں یہ کراچی اور لاہور کی جنگ کیوں ہے؟
گیتی آرا نے اعتراف کیا کہ انہیں ابھی اداکاری اور ڈراما انڈسٹری سے متعلق بہت کچھ معلوم نہیں، کیوں کہ انہوں نے حال ہی میں اداکاری میں قدم رکھا ہے۔