کامیاب ازدواجی زندگی کا کریڈٹ شوہر کو جاتا ہے، سعدیہ امام
ماضی کی مقبول اداکارہ و میزبان سعدیہ امام نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی کامیاب ازدواجی زندگی کے پیچھے ان کے شوہر کا ہاتھ ہے، اگر وہ اتنے سمجھدار اور برداشت کرنے والے نہ ہوتے تو شاید ان کی شادی نہ چل پاتی۔
سعدیہ امام نے 2012 میں پاکستانی نژاد جرمنی کے صنعت کار عدنان حیدر سے شادی کی تھی اور انہیں ایک بیٹی بھی ہے۔
شادی کے بعد اگرچہ وہ اسکرین پر کم دکھائی دیتی ہیں، تاہم وہ بطور مہمان پروگرامات اور شوز میں شرکت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے ندا یاسر کے مارننگ شو میں شوہر کے ہمراہ شرکت کی اور بتایا کہ شادی کے بعد ان کی زندگی میں کیا تبدیلیاں آئیں اور مستقبل میں ان کے کیا منصوبے ہیں۔
شو کے دوران سعدیہ امام نے بتایا کہ ان کا نکاح جون 2012 میں ہوا تھا جب کہ ان کی رخصتی جنوری 2013 میں طے تھی مگر والدہ کے انتقال کی وجہ سے ان کی رخصتی چند ماہ تاخیر سے ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے نکاح کو 9 سال جب کہ رخصتی کو 8 سال ہوچکے ہیں اور انہیں ازدواجی زندگی گزارتے ہوئے ایک دہائی ہونے والی ہے۔
سعدیہ امام کے شوہر نے ایک سوال پر بتایا کہ ان کی اہلیہ میں گزشتہ 9 سال کے دوران متعدد تبدیلیاں آئیں اور ان میں سب سے اچھی تبدیلی برداشت کرنے کی آئی ہے اور اب ماضی کے مقابلے کافی سمجھدار ہوچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شوہر نے شوبز چھوڑنے کا کہا نہ اداکاری چھوڑی ہے، سعدیہ امام
اداکارہ کے شوہر کے مطابق سعدیہ امام نے شادی سے قبل ہی عروج دیکھا تھا اور انہوں نے اپنے متعلق تمام فیصلے خود کیے تھے، جس وجہ سے ان میں شادی کے بعد بھی وہی عادت رہی مگر آہستہ آہستہ وہ تبدیل ہوگئیں اور اب وہ دوسروں کی بات کو بھی اہمیت دیتی ہیں۔
انہوں نے اہلیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی اہلیہ ہونے کے باوجود انہیں ہر وقت تنگ نہیں کرتیں اور وہ جب بھی گھر سے باہر ہوتے ہیں تو وہ انہیں فون تک نہیں کرتیں۔
ایک سوال کے جواب پر اداکارہ کے شوہر نے بتایا کہ ان کی اہلیہ ان پر شک بھی نہیں کرتیں۔
پروگرام کے دوران سعدیہ امام نے ازدواجی زندگی پر بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آزاد اور کامیاب زندگی گزارنے کی وجہ سے انہیں دوسروں کی ہدایات یا باتیں سننے کی عادت نہیں ہوتی تھی، وہ اپنی مرضی چلاتی تھیں، تاہم اب وہ ایسی نہیں رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے شوہر بھی اپنے فیصلے خود کرتے تھے اور کسی کی کوئی بات نہیں مانتے تھے مگر شادی کے بعد ان کے شوہر نے اپنی ضد چھوڑ کر ان کی ہر بات مانی اور شادی کو کامیاب بنایا۔
سعدیہ امام نے اعتراف کیا کہ ان کی کامیاب ازدواجی زندگی میں ان کے شوہر کا کردار ہے، اگر وہ صبر نہ کرتے یا سمجھداری سے کام نہ لیتے تو ان کی شادی نہ چل پاتی۔
اداکارہ نے ایک واقعہ بیان کرتےہوئے انکشاف کیا کہ شادی کے دوسرے دن ہی ان کےدرمیان جھگڑا ہوگیا تھا اور پانی حد سے گزرنے کو تھا مگر پھر دونوں نے سمجھداری سے کام لیا۔
دونوں نے بتایا کہ ان کی خواہش تھی کہ پاکستان میں بھی ان کا اپنا گھر ہو اور اب ان کی خواہش پوری ہو چکی ہے۔
سعدیہ امام کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد وہ کچھ عرصے کے لیے جرمنی چلی گئی تھیں، کیوں کہ ان کے شوہر کا کاروبار اور رہائش وہیں پر ہیں مگر ان کی خواہش تھی کہ ان کا اپنا گھر پاکستان میں ہو اور اب ان کی خواہش پوری ہوگئی۔
اسی دوران اداکارہ کے شوہر نے کہا کہ اب سعدیہ امام کی خواہش ہے کہ میں جرمنی چھوڑ کر پاکستان آجاؤں اور ان کے ساتھ رہوں مگر فوری طور پر ایسا ہونا ناممکن ہے۔
شوہر کی بات پر سعدیہ امام نے کہا کہ چوں کہ اب ان کی بیٹی بڑی ہو رہی ہیں تو ان کی خواہش ہے کہ والد بھی بچی کے ہمراہ رہیں۔
سعدیہ امام شادی کے کچھ عرصے بعد جرمنی منتقل ہوگئی تھیں، تاہم کچھ ہی سال بعد وہ پاکستان واپس آئی تھیں اور اب وہ وقفے وقفے کے ساتھ دونوں ممالک میں رہنے لگی ہیں۔
شادی کے 2 سال بعد اداکارہ کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی تھی جس کے ایک سال بعد وہ واپس پاکستان آئیں اور انہوں نے 2015 میں سما ٹی وی پر مارننگ شو کی میزبانی شروع کی لیکن بعد ازاں وہ ٹی وی اسکرین سے غائب ہوگئیں۔
سعدیہ امام کو 1990 کی مشہور اداکاراؤں میں شمار کیا جاتا ہے، انہوں نے ’چھوٹی سی کہانی، پہلی بارش، سات سر رشتوں کے، تھوڑا سا آسمان، پانی پے نام، کہاں سے کہاں تک، رانی بیٹی راج کرے، کنارا مل گیا ہوتا، مامتا، کولونی52، ابھی دور ہے کنارا، اجازت اور عشق جنون دیوانگی‘ سمیت 5 درجن تک ڈراموں میں کام کیا۔