• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 68 کروڑ ڈالر سے زائد کی منظوری

شائع December 11, 2021
اے ڈی بی نے 30 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے تحت پہلا ذیلی پروگرام دسمبر 2019 میں منظور کیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
اے ڈی بی نے 30 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے تحت پہلا ذیلی پروگرام دسمبر 2019 میں منظور کیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور صحت و شہری سہولیات کی بہتری کے لیے 68 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے دو پالیسی اور پروجیکٹ قرضوں کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے ڈی بی نے ایک بیان میں کہا کہ پہلے قرض کے تحت منیلا میں قائم قرض دینے والی ایجنسی ملک کے توانائی کے شعبے کو مضبوط کرنے اور اسے مالی طور پر مستحکم بنانے کے لیے فنانشل، تکنیکی اور گورننس سے متعلق اصلاحات میں مدد کے لیے پالیسی پر مبنی 30 کروڑ ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گی۔

یہ فنانسنگ اے ڈی بی کے توانائی کے شعبے میں اصلاحات پروگرام کے ذیلی پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد پاکستان کے توانائی کے شعبے کو بہتر بنانا اور گردشی قرضے کے نام سے پاور سپلائی چین میں جمع شدہ رقم کو کم کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

یاد رہے کہ اے ڈی بی کی جانب سے 30 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے تحت پہلا ذیلی پروگرام دسمبر 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے60 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی منظوری

بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے وبائی مرض سے پیدا ہونے والی رکاوٹ نے پاکستان کے توانائی کے شعبے کے فنانس اور سپلائی چین کو شدید متاثر کیا ہے، جس سے حکومت کی جانب سے 2019 میں توانائی کے شعبے میں کی گئی اصلاحات کی رفتار سست روی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں کے ذریعے ہونے والے نقصانات نے توانائی کے شعبے کے گردشی قرضوں کو متاثر کرتے ہوئے وبائی امراض سے نجات کے اقدامات کے ساتھ، توانائی کے شعبے کی لیکویڈیٹی اور فنانس پر بھی بے پناہ دباؤ ڈالا ہے۔

اے ڈی بی پروگرام کے تحت اصلاحات ملک کے توانائی کے شعبے کو غیر مؤثر ٹیرف اور سبسڈیز، زیادہ پیداواری لاگت، سسٹم کے نقصانات اور مربوط منصوبہ بندی کی کمی کو دور کرکے اسے مالی طور پر مزید مضبوط بنانے میں مدد فراہم کریں گی۔

اے ڈی بی نے کہا کہ پروگرام کا ایک مقصد توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے ساتھ توانائی کے اداروں کے انتظام کو پیشہ ورانہ بنانا ہے تاکہ اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

وسطی اور مغربی ایشیا کے ڈائریکٹر برائے توانائی جونہو ہوانگ نے کہا کہ ’اے ڈی بی نے توانائی کے شعبے میں اہم اصلاحات کو آگے بڑھانے اور بجلی کی مسابقتی مارکیٹ کے منصوبے کو نافذ کرنے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھا ہوا ہے‘۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری دے دی

ان کا کہنا تھا کہ یہ اصلاحات تمام تجارتی، گھریلو، شہری اور دیہی صارفین کے فائدے کے لیے بجلی کی فراہمی کے معیار کو بہتر اور قابل اعتماد بنانے میں مدد کریں گی۔

خیبر پختونخوا کے لیے بجلی کے منصوبے

38 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے دوسرے قرض کی رقم خیبر پختونخوا کے 5 شہروں ایبٹ آباد، کوہاٹ، مردان، مینگورہ اور پشاور میں قیام کی سہولیات کو بہتر بنانے اور کمیونٹی کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔

یہ قرض صوبے کے شہروں کے لیے بڑے منصوبے و دیگر اہم ذیلی منصوبوں کے علاوہ صاف پانی کی سپلائی کے لیے ٹریٹمنٹ سہولیات کے دو، سیوریج ٹریٹمنٹ سہولیات کے تین اور غیر فعال ٹیوب ویلوں کی بحالی کے منصوبوں میں استعمال کیا جائے گا۔

اے ڈی بی کے بیان میں کہا گیا کہ ان منصوبوں سے 35 لاکھ سے زیادہ لوگ صاف اور محفوظ پانی تک بہتر رسائی، قابل اعتماد اور مربوط ویسٹ مینجمنٹ اور صفائی کی خدمات، سبز شہری مقامات اور صنفی دوستانہ شہری سہولیات سے مستفید ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو پانی کی فراہمی کے نظام کے لیے ان کے گھروں میں اسمارٹ واٹر میٹر نصب ہیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک 38 کروڑ ڈالر قرض اور 50 لاکھ ڈالر گرانٹ فراہم کرے گا جبکہ ایشیائی انفرااسٹرکچر سرمایہ کاری بینک 20 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ فراہم کرے گا، یہ رقم ان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے مشروط ہے۔

حکومت پاکستان کی طرف سے 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی مالی اعانت کے ساتھ یہ ملک میں اے ڈی بی کے سب سے بڑے شہری منصوبے کی نمائندگی کرتا ہے، جس کی لاگت 65 کروڑ ڈالر ہوگی۔

اے بی ڈی کے قرض میں موسمیاتی موافقت اور تخفیف کے لیے 10 کروڑ 6 لاکھ شامل ہیں، یہ سال 2021 میں شہری منصوبوں کے لیے بینک کی جانب سے سب سے بڑی مالی معاونت ہے، جو اپنے ترقی پذیر رکن ممالک کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے عزم اعادہ کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024