• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 15 مئی کو کروانے کی تجویز

شائع January 20, 2022
محمود الرشید نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک ماہ کے اندر اندر کرایا جائے گا —فائل فوٹو: ٹوئٹر
محمود الرشید نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک ماہ کے اندر اندر کرایا جائے گا —فائل فوٹو: ٹوئٹر

حکومت پنجاب نے الیکشن کمیشن کو تجویز دی ہے کہ صوبے میں دو مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں جس کے پہلے مرحلے کا انعقاد 15 مئی کو کروانے کی تجویز دی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے وزیر بلدیات محمود الرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت اب بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے اور اس نے الیکشن کمیشن کو اپنی تیاری سے آگاہ کر دیا ہے۔

محمود الرشید نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک ماہ کے اندر اندر کرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کا عمل جاری ہے، الیکشن کمیشن پنجاب میں حلقہ بندیوں کی حتمی فہرستیں 22 مارچ کو جاری کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کو ہر سال بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہدایت

پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت بنائی گئی مقامی حکومتوں کو 4 مئی 2019 کو تحلیل کردیا تھا۔

تاہم اس وقت کی مقامی حکومتوں کے نمائندوں کی درخواستوں پر سپریم کورٹ نے مختصر حکم نامے میں گزشتہ سال 25 مارچ کو پنجاب لوکل گورنمنٹ 2019 کے سیکشن 3 کو آئین کے خلاف قرار دے دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق محکمہ بلدیات نے مقامی حکومتوں کو پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت بحال کر دیا تھا کیونکہ زیادہ تر مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندوں کی مدت ملازمت مکمل ہونے سے تقریباً 30 ماہ قبل پی ٹی آئی حکومت نے 4 مئی 2019 کو مقامی حکومتوں کو دوبارہ تشکیل دیا تھا اور لوکل گورنمنٹ ایڈمنسٹریٹر مقرر کیے تھے۔

گزشتہ سال جولائی میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد پنجاب حکومت نے 18 اکتوبر کو پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت مقامی حکومتوں کو بحال کر دیا تھا اور سابق بلدیاتی نمائندوں نے اپنے عہدے سنبھال لیے تھے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا نیا بااختیار اسٹرکچر آئے گا، فواد چوہدری

31 دسمبر کو سابق بلدیاتی نمائندوں کی میعاد بالآخر ختم ہوئی اور پنجاب حکومت نے صوبے میں مقامی حکومتوں کی تحلیل کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا اور نئے نمائندوں کے انتخاب تک ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات کا منصوبہ تھا کہ وہ آئندہ بلدیاتی انتخابات کے بعد ہی پی ٹی آئی حکومت کے منتقلی کے منصوبے پر واپس آئے گا۔

پنجاب لوکل گورنمنٹ کا نیا آرڈیننس پنجاب اسمبلی میں پہنچ چکا ہے اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نے پی ٹی آئی حکومت سے اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کو کہا تھا، فی الوقت حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت جاری ہے۔

اس سے قبل وزیر بلدیات محمود الرشید نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب کا بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کیلئے قانون میں ترمیم کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ نے اس بات کی توثیق کی کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات بلاتاخیر کرانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ صوبے میں ترقی کے دور کا آغاز کرے گا اور عوامی مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ براہ راست انتخابات بلدیاتی اداروں کی سیاست میں حقیقی تبدیلی کو یقینی بنائیں گے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ نیا قانون ولیج کونسلز اور نیبر ہڈ کونسلز کے ذریعے بروقت مسائل کو حل کرنے کے لیے سخت محنت کے ساتھ وضع کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024