• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm

’ٹی وی‘ کے بجائے پی ٹی وی کا ذکر کرنے پر صائمہ اردو کی میرا قرار

شائع February 9, 2022
اداکارہ کے جواب پر لوگوں نے مزاحیہ کمنٹس بھی کیے—فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ کے جواب پر لوگوں نے مزاحیہ کمنٹس بھی کیے—فائل فوٹو: فیس بک

ماضی کی مقبول اداکارہ صائمہ نور کو ٹی وی پر کام کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں پی ٹی وی کا ذکر کرنے پر سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ہے اور لوگ انہیں اردو کی میرا قرار دے رہے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ حال ہی میں اداکارہ صائمہ نے انسٹاگرام پر مداحوں کے سوالوں کے جوابات دیے اور ان سے کسی ایک مداح نے ٹی وی اسکرین پر نظر نہ آنے کا سوال بھی کیا۔

صائمہ نور نے مداح کو لمبا چوڑا جواب دیتے ہوئے ٹی وی کے بجائے پی ٹی وی کا ذکر کردیا اور کہا کہ اب لوگ موبائل فونز، پب جی گیم اور ٹک ٹاک میں مصروف ہیں، انہوں نے پی ٹی وی دیکھنا چھوڑ دیا۔

اداکارہ نے جواب دیتے ہوئے مداح کے لیے لکھا کہ آپ کی بات کڑوی ہے مگر سچی ہے، وہ زمانہ اور تھے جب ان کے ڈرامے پی ٹی وی پر آتے تھے اور ہر بندہ باخبر ہوتا تھا جب کہ ہر شخص بہت ہی زیادہ پرجوش ہوا کرتا تھا۔

صائمہ نور نے مزید لکھا کہ اب ہر کوئی موبائل فونز، پب جی گیمز اور ٹک ٹاک میں مصروف ہوگیا ہے اور ایک طرح سے پی ٹی وی ختم ہی ہوگیا ہے اور لوگ اسے اہمیت ہی نہیں دیتے۔

ساتھ ہی اداکارہ نے پی ٹی وی کے لیے محبت کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ پاکستانی ٹیلی وژن ایک طرح سے پی ٹی وی کا ہی مکافت عمل ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

حیران کن بات یہ ہے کہ صائمہ نور سے پی ٹی وی سے متعلق نہیں بلکہ ان کے ٹی وی پر کام نہ کرنے سے متعلق سوال کیا تھا۔

ٹی وی کے سوال پر پی ٹی وی کا تذکرہ کرنے پر لوگوں نے اداکارہ پر تنقید بھی کی اور مزاحیہ کمنٹس بھی کیے کہ ان سے پوچھا کچھ اور گیا تھا مگر انہوں نے بتا کچھ اور دیا۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

اسی طرح بعض افراد نے غیر متعلقہ جواب دینے پر صائمہ نور کو اردو کی میرا بھی قرار دیا۔

کچھ لوگوں نے یہ بھی لکھا کہ ان کی طرح پرانے زمانے کی زیادہ تر پاکستانی اداکارائیں ان پڑھ تھیں تو انہیں سوالات سمجھ نہیں آتے تھے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

کارٹون

کارٹون : 3 دسمبر 2024
کارٹون : 2 دسمبر 2024