• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

وزیر اعظم کی عثمان بزدار کو پنجاب کابینہ میں توسیع کی ہدایت

شائع February 17, 2022
پنجاب حکومت کے پاس پہلے ہی 47 رکنی وسیع کابینہ موجود ہے جس میں 37 وزرا، 5 مشیر اور وزیراعلیٰ کے 5 معاون خصوصی شامل ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
پنجاب حکومت کے پاس پہلے ہی 47 رکنی وسیع کابینہ موجود ہے جس میں 37 وزرا، 5 مشیر اور وزیراعلیٰ کے 5 معاون خصوصی شامل ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے سلسلے میں حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے صوبائی کابینہ میں توسیع کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے اس ہدایت کو حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اتحادی چوہدری برادران سے اپوزیشن کی حالیہ ملاقاتوں کے تناظر میں بھی دیکھا جارہا ہے۔

پنجاب حکومت کے پاس پہلے ہی 47 رکنی وسیع کابینہ موجود ہے جس میں 37 وزرا، 5 مشیر اور وزیراعلیٰ کے 5 معاون خصوصی شامل ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آئین کے تحت پنجاب حکومت کو زیادہ سے زیادہ 5 مشیر اور 5 معاون خصوصی سمیت ایوان کی تعداد کے 11 فیصد تک وزرا اپنی کابینہ میں شامل کرنے کی اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دو ہفتوں میں وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیاں کی جائیں گی، فواد چوہدری

یہ آئینی شق پنجاب حکومت کو 41 وزرا تک شامل کرنے کی اجازت دیتی ہے اور 4 مزید کابینہ ارکان اس کے علاوہ بھی ہو سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت کے بعد پنجاب حکومت مزید 4 وزرا کو شامل کرسکتی ہے۔

تاہم وزیر اعظم کے قریبی سمجھے جانے والے افراد سمیت حکومت میں شامل کوئی بھی فرد پنجاب کابینہ میں ممکنہ طور پر شامل ہونے والے کسی ایک رکن کا نام بھی نہیں لے سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی حالیہ سرگرمی اور شہباز شریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کی چوہدری برادران سے ملاقاتوں اور بالآخر مسلم لیگ (ق) کے وفاقی وزیر مونس الہٰی کی جانب سے حکومت کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی وزیراعظم کی جانب سے پنجاب کابینہ میں توسیع کا یہ حکم جاری کرنے کا سبب ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بی اے پی کا وفاقی کابینہ میں اپنا حصہ بڑھانے کا مطالبہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتوں میں سے کم از کم ایک اور وزیر کو کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

پنجاب حکومت کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بیوروکریسی کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مونس الہٰی کی جانب سے کسی بھی نوکری پر تقرر کا مطالبہ بغیر کسی معقول وجہ کے زیر التوا نہ رکھا جائے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پنجاب کابینہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے جوان خون شامل کرے گی۔

شہباز گل نے کہا کہ پنجاب، آبادی کے لحاظ سے ایک بڑا صوبہ ہے اور مرکزی نظام رائج ہے اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ مزید ادارے بنائے جائیں اور عوام کی خدمت کے لیے موجودہ اداروں میں جوان خون شامل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: گھبرائے ہوئے لوگوں کو چوہدری شجاعت کی صحت کا خیال آگیا ہے، وزیراعظم

پی ٹی آئی کے کچھ سینئر رہنماؤں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے پنجاب کابینہ میں مزید ارکان کی شمولیت کی ہدایات دی ہیں، لیکن انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پنجاب کابینہ میں توسیع پر صرف وزیر اعلیٰ پنجاب، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر اور پی ٹی آئی پنجاب کے صدر شفقت محمود سے ہی بات کی۔

وفاقی وزیر تعلیم اور پی ٹی آئی پنجاب کے صدر شفقت محمود نے بتایا کہ پنجاب حکومت کافی عرصے سے مزید وزرا کو کابینہ میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور وزیر اعظم کی ہدایت سے اس عمل میں تیزی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح وفاقی کابینہ میں بھی مزید وزرا کو شامل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت کی کارکردگی، عدم مشاورت پر اتحادیوں کا تحفظات کا اظہار

شفقت محمود نے کہا کہ پنجاب کابینہ میں پارٹی کے فعال ارکان کو شامل کیا جائے گا، امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے وزرا کے ناموں کا اعلان چند دنوں میں کردیا جائے گا۔

شہباز گل نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملک میں 22 ارب ڈالر کے ذخائر، 30 ارب ڈالر کی برآمدات اور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی سے معیشت کو مستحکم کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب اسے کابینہ میں توسیع کی ضرورت ہے تاکہ ہر شعبے پر نظر رکھی جا سکے اور ملک بھر میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کیے جا سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024